امریکی صدارتی امیدوار کاملا ہیرس اور والد کے درمیان ’کشیدہ‘ تعلقات
برطانوی میڈیا کی امریکی نائب صدر سے متعلق رپورٹ سامنے آگئی جس میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکی صدارتی امیدوار کاملا ہیرس اور ان کے والد ڈونلڈ جے ہیرس کے درمیان تعلقات ’کشیدہ‘ ہیں۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کی صدارتی مہم میں والد دکھائی نہیں دیتے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے دعوے میں بتایا گیا ہے کہ ڈونلڈ جے ہیرس کا نام اس فہرست میں شامل نہیں ہے، جنہوں نے وائٹ ہاؤس آفس میں نائب صدر سے ملاقات کی ہو یا ان کے مہمان بنے ہوں، نائب صدر کاملا ہیرس کے وائٹ ہاؤس کے آفس اور والد کے گھر کے درمیان ایک میل کا فاصلہ ہے۔
نائب صدر کاملا ہیرس کی تقریب حلف برداری بطور امریکی نائب صدر میں بھی والد غیر حاضر تھے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کاملا ہیرس نے ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے اور ان کے والد کے درمیان تعلقات زیادہ قریبی نہیں ہیں، اس تقریب میں بھی ان کے والد غیر حاضر تھے۔
2009 میں کاملا ہیرس کے لیے تکلیف دہ لمحہ اس وقت سامنے آیا جب ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا، جنہیں وہ اپنی زندگی میں سب سے قریبی قرار دے چکی تھیں، ان کی والدہ والدہ کینسر میں مبتلا ہو کر 70 سال کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔
ڈیلی میل کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کاملا ہیرس کے مطابق جب وہ پانچ سال کی تھیں، تب ہی والد اور والدہ کے درمیان علیحدگی ہوگئی تھی، دونوں کا رویہ بھی ایک دوسرے کے لیے اچھا نہیں تھا جبکہ 7 سال کی عمر میں والدین کے درمیان باقاعدہ طلاق ہوگئی تھی، کاملا ہیرس بتاتی ہیں کہ ان کی والدہ نے ان کی پرورش میں اہم کردار ادا کیا۔
کاملا ہیرس کے والد اسٹینڈ فورڈ یونیورسٹی کے ریٹائرڈ پروفیسر ہیں، لیکن والد کاملا ہیرس سے دوری اختیار کیے ہوئے ہیں، جبکہ کاملا ہیرس سے دوری کی ایک وجہ والد نے ان کے آس پاس سیاسی ہجوم کو قرار دیا ہے، ایک موقع پر امریکی صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کے تبصروں کو والد نے ’حقیقت سے ہٹ کر‘ قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ رواں سال ہونے والے امریکی صدارتی الیکشن کے لیے ڈیموکریٹس کے امیدوار اور موجودہ صدر جو بائیڈن ساتھیوں کے دباؤ اور تنقید کے پیش صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہو گئے تھے اور اپنی نائب کاملا ہیرس کی امیدوار کے طور پر حمایت کی تھی۔