پی ٹی آئی کی پاکستان آنے والے بھارتی وزیر خارجہ کو احتجاج میں شرکت کی دعوت
پاکستان تحریک انصاف نے شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آنے والے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کو اپنے احتجاج میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ آئین اور پاکستان کو مضبوط ریاست بنانے کے لیے ہمارے ساتھ اس احتجاج میں شامل ہوجائیں۔
بھارت نے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان بھیجنے کا اعلان کردیا ہے۔
اس حوالے سے ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں میزبان نادر گرامانی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں آنے والے تمام مہمانوں اور مندوبین کو ہمارے احتجاجی مظاہرین خوش آمدید کہتے ہیں اور ہم انہیں پاکستان کی سرزمین پر خوش آمدید کہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اجلاس میں آنے والوں کو یہ بھی بتاتے ہیں کہ جن چوروں کے ساتھ تم مذاکرات کر رہے ہو ان کی کوئی ساکھ نہیں ہے لیکن آپ پاکستان آ رہے ہیں تو ہمارے معزز مہمان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر صاحب ضرور آئیں، ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں اور ہم ان کو کہتے ہیں کہ آپ بھی ہمارے احتجاج میں شرکت کریں اور آئین اور پاکستان کو مضبوط ریاست بنانے کے لیے ہمارے ساتھ اس احتجاج میں شامل ہوجائیں کیونکہ اگر پاکستان مضبوط ہو گا اور اپنے پیروں پر کھڑا ہو گا تو شاید بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات بھی اچھے رہیں اور اس خطے میں امن رہے۔
تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ ہماری احتجاجی حکمت عملی کا شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس، ملائیشیا کے وزیر اعظم کے دورے سے کوئی تعلق نہیں ہے، لوگ ملکوں میں آتے رہتے ہیں، احتجاج ہوتے رہتے ہیں اور ملک کا نظام چلتا رہتا ہے، ان مظاہروں کا شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ بھارت سمیت اس اجلاس میں شرکت کے لیے جتنے بھی ملک آرہے ہیں وہ سب جمہوری ملک ہیں، ہماری حکومت بھی جمہوری ہونے کا دعویٰ کرتی ہے اور مہمان مندوبین کے ملکوں میں بھی جمہوریت کا تقاضا یہی ہے کہ اپنے لوگوں کو احتجاج کا دیا جائے، ان کے ملکوں میں تو کبھی کنٹینر نہیں لگائے جاتے تو ان کو اس احتجاج سے کوئی تکلیف نہیں ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ان غیرملکی مندوبین کو پتا چلے گا کہ پاکستان میں ایک بہت بڑی پارٹی آئینی حقوق کے لیے احتجاج کررہی ہے تو میرے خیال میں وہ خوش ہوں گے کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے اور وہاں آئینی حقوق کے لیے ہر کسی کو احتجاج کی اجازت ہے البتہ جب وہ احتجاج روکنے کے لیے کنٹینروں کے مینار دیکھیں گے تو انہیں افسوس ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر ہمارے چیئرمین ہیں جن کا تقرر خود بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کیا ہے اور اس طرح کی کوئی بات نہیں ہوئی کہ عمران خان نے انہیں عہدے سے ہٹانے کی بات کی ہے۔