• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

مالدیپ کے صدر کا دورہ بھارت، کشیدہ تعلقات کو بحال کرنے کیلئے پرعزم

شائع October 7, 2024
محمد معیزو نے کہا کہ میں نے وہی کیا جو مالدیپ کے لوگوں نے مجھ سے کہا تھا — فوٹو: اے ایف پی
محمد معیزو نے کہا کہ میں نے وہی کیا جو مالدیپ کے لوگوں نے مجھ سے کہا تھا — فوٹو: اے ایف پی

مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے بھارت کا پہلا سرکاری دورہ کیا جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس دورے سے متعلق کہا کہ یہ دورہ کشیدہ تعلقات کو بحال کرنے کے لیے ایک نیا باب ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق چین کے حامی محمد معیزو ایک سال قبل اپنے بحرالجزائر میں تعینات درجنوں بھارتی فوجیوں کو نکالنے کے وعدے پر اقتدار میں آئے تھے۔

جنوبی ایشیا کے زیادہ تر رہنماؤں کو عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد نئی دہلی مدعو کیا جاتا ہے، لیکن بھارت کو محمد معیزو کو سرکاری دورے کی دعوت دینے میں تقریباً ایک سال لگا۔

بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت نے مالے کی مشکلات کا شکار معیشت کو تقویت دینے کے لیے مالی معاونت کا آغاز کیا ہے۔ محمد معیزو اور نریندر مودی نے توانائی، تجارت، مالیاتی روابط اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

46 سالہ محمد معیزو نے بھارت کے تعاون سے ایئر پورٹ کے رن وے اور سوشل ہاؤسنگ کی ورچوئل افتتاحی تقریر میں کہا کہ وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے جس کے تحت ہمارے دونوں ممالک کے درمیان مستقبل کے تعاون کے لیے ایک راستہ تیار کیا جائے گا۔

انہوں نے 30 ارب بھارتی روپے (35 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) اور 40 کروڑ ملین ڈالر کے کرنسی کے تبادلے کے معاہدے سمیت زرتبادلہ کے مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرنے پر بھارت کا شکریہ ادا کیا۔

بھارت، دارالحکومت مالے میں واقع بندرگاہ کی بھیڑ کو کم کرنے کے لیے تھیلافوشی میں کمرشل بندرگاہ بھی تیار کرے گا، اور دونوں ممالک ممکنہ آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت شروع کریں گے۔

ٹائمز آف انڈیا میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں محمد معیزو نے کہا کہ میں نے وہی کیا جو مالدیپ کے لوگوں نے مجھ سے کہا تھا۔

انہوں نے بھارتی اخبار کو بتایا کہ ’مالدیپ کبھی بھی ایسا کچھ نہیں کرے گا جس سے بھارت کی سلامتی کو نقصان پہنچے۔‘

محمد معیزو نے مزید کہا کہ ’اگرچہ ہم مختلف شعبوں میں دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے تعاون کو بڑھا رہے ہیں، لیکن ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ ہمارے اقدامات ہمارے خطے کی سلامتی اور استحکام پر سمجھوتہ نہ کریں۔‘

چین اور بھارت، مالدیپ کو قرض دینے والے دو سب سے بڑے دو طرفہ قرض دہندگان ہیں، نقدی کی کمی کا شکار بحرالجزائر نے گزشتہ ماہ اصرار کیا تھا کہ ممکنہ خود مختار ڈیفالٹ کے انتباہ کے بعد اس کا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے بیل آؤٹ لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں مالدیپ کا غیر ملکی قرضہ 3.37 ارب ڈالر تھا جو مجموعی ملکی پیداوار کے تقریباً 45 فیصد کے برابر ہے۔

محمد معیزو نے کہا کہ ’بھارت کی طرف سے لائن آف کریڈٹ کا انتظام ایک مثبت قدم ہے۔‘

محمد معیزو نے مسلسل تیسرے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے نریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے جون میں نئی دہلی کا سفر کیا تھا اور بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے اگست میں مالے کا دورہ کیا تھا۔

خوبصورت ساحل اور عالیشان ریزورٹس سے مالامال مالدیپ اب تعطیلات گزارنے کے لیے ایک جغرافیائی ہاٹ اسپاٹ بھی بن گیا ہے۔

اقتدار میں آنے کے بعد سے محمد معیزو نے اپنے بھارت مخالف بیانات میں کمی کی ہے اور کہا ہے کہ وہ بھارتی افواج کی جگہ چینی فوجیوں کو تعینات کرکے علاقائی توازن میں خلل نہیں ڈالیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024