• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

توشہ خانہ ٹو ریفرنس: بشریٰ بی بی کی ضمانت بعد از گرفتاری سپریم کورٹ میں چیلنج

شائع November 2, 2024
بشریٰ بی بی — فائل فوٹو: ڈان
بشریٰ بی بی — فائل فوٹو: ڈان

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو ریفرنس میں ضمانت بعد از گرفتاری سپریم کورٹ میں چیلنج کردی گئی ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ضمانت منظوری کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منظوری کا فیصلہ غیر قانونی اور ریکارڈ کے برخلاف ہے۔

ایف آئی اے نے موقف اپنایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بینچ نے ضمانت بعد از گرفتاری کے اصولوں اور گائیڈ لائنز کو مدنظر رکھا نہ ہی بشریٰ بی بی کیخلاف مقدمے کو ٹھیک طرح سے نہیں سمجھا۔

درخواست گزار کے مطابق پراسیکیوشن کا کیس ہے کہ بشریٰ بی بی اپنے شوہر بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملوث ہیں، بشریٰ بی بی نے اپنے خاوند کے ساتھ مل کر عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی اور ریاستی تحفے بلغاری جیولری سیٹ کا غلط استعمال کیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ بشریٰ بی بی کے خاوند کے اختیارات کے غلط استعمال سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کے خلاف استغاثہ کے شواہد کو نظر انداز کردیا۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ریکارڈ پر موجود قابل جرم شواہد کو نظر انداز کرتے ہوئے ضمانت فراہم کی گئی، ہائیکورٹ نے ضمانت دیتے ہوئے مدنظر نہیں رکھا کہ پراسیکیوشن کے پاس شواہد ہیں کہ بلغاری جیولری سیٹ کو توشہ خانہ میں جمع نہیں کروایا گیا۔

ایف آئی اے نے کہا کہ سپریم کورٹ اپنے ایک فیصلے میں اصول طے کر چکی کہ خاتون ہونے کے باوجود اگر کسی کا کرمنل ریکارڈ ہے تو ضمانت نہیں مل سکتی، 263 دن کسی کو جیل میں رہنے کی بنیاد پر ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا 23 اکتوبر کا ضمانت منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور بشریٰ بی بی کو فراہم کی گئی ضمانت بعد از گرفتاری کو منسوخ کرکے ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے جائیں۔

اس سے قبل، توشہ خانہ ٹو کیس میں ایف آئی اے نےعمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی۔

پس منظر

یاد رہے کہ 12 ستمبر کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اےکی تین رکنی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی تھی۔

نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔

قبل ازیں، عدالت نے توشہ خانہ 2 ریفرنس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

جبکہ 13جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔

نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024