• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اسلام آباد ہائیکورٹ: پی ٹی آئی احتجاج رکوانے کی درخواست پر وزیر داخلہ فوری طلب

شائع November 21, 2024
— فائل/ فوٹو:اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ
— فائل/ فوٹو:اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا 24 نومبر کو احتجاج رکوانے کے لیے دائر درخواست پر وفاقی وزیر داخلہ کو آج ہی طلب کر لیا۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کا احتجاج رکوانے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل راجا رضوان عباسی نے موقف اپنایا کہ پی ٹی آئی کا غیر قانونی احتجاج روکنے کا حکم دیا جائے، تحریک انصاف کے رویے کی وجہ سے اسلام آباد کو آئے روز ایسی صورتحال کا سامنا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ اس پر تو پہلے ہی آرڈر کیا جاچکا ہے۔

بعد ازاں، عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور سیکریٹری داخلہ کو آج ہی طلب کرلیا۔

چند روز قبل عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’ہر شخص 24 نومبر کو ہونے والے احتجاج میں شرکت کو یقینی بنائے، اگر کوئی بھی پی ٹی آئی رہنما یا امیدوار جلسے میں شرکت کی یقین دہانی نہیں کرا سکتا تو خود کو پارٹی سے علیحدہ سمجھے‘۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی فائنل کال دی ہے جس کے حوالے سے بھرپور تیاریاں کی جارہی ہیں لیکن پس پردہ مذاکرات بھی چل رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پس پردہ مذاکرات میں تحریک انصاف نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل سے خیبرپختونخوا منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جاری مذاکرات میں آج یا کل پیش رفت کا امکان ہے۔

اس سوال پر کہ کیا بانی پی ٹی آئی کو باہر منتقل کرنے کا آپشن بھی ہے؟ ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو بیرون ملک بھیجنے کی پیشکش پہلے ہی کی جاچکی ہے لیکن وہ آمادہ نہیں۔

پی ٹی آئی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مطالبات رکھ دیے، حکومت مان گئی تواحتجاج کی کال واپس لیں گے، حکومت نہ مانی تو فائنل کال کی تیاری مکمل ہے۔

دوسری جانب، پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024