• KHI: Asr 4:24pm Maghrib 6:00pm
  • LHR: Asr 3:39pm Maghrib 5:17pm
  • ISB: Asr 3:39pm Maghrib 5:17pm
  • KHI: Asr 4:24pm Maghrib 6:00pm
  • LHR: Asr 3:39pm Maghrib 5:17pm
  • ISB: Asr 3:39pm Maghrib 5:17pm

چینی وزیر خارجہ کی چاڈ میں موجودگی کے دوران صدارتی محل پر جنگجوؤں کا حملہ، 19 ہلاک

شائع January 9, 2025
چاڈ کے فوجی صدارتی محل پر حملہ ناکام بنانے کے بعد نجیمنا شہر میں گشت کر رہے ہیں
—فوٹو: اے ایف پی
چاڈ کے فوجی صدارتی محل پر حملہ ناکام بنانے کے بعد نجیمنا شہر میں گشت کر رہے ہیں —فوٹو: اے ایف پی

چینی وزیر خارجہ کی افریقی ملک چاڈ میں موجودگی کے دوران دارالحکومت نجمینا میں صدارتی کملیکس پر مسلح جنگجوؤں نے حملہ کر دیا، فورسز کی کارروائی میں 18 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جب کہ ایک اہلکار بھی مارا گیا۔

عالمی خبر رساں اداروں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کی رپورٹس کے مطابق چاڈ کے سرکاری حکام نے بتایا کہ فائرنگ شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے چاڈ کے صدر مہمت ادریس ڈیبی اور دیگر سینئر عہدیداروں سے ملاقات کی تھی۔

وزیر خارجہ عبدالرحمٰن کولم اللہ کے مطابق حملے کے وقت صدر ڈیبی صدارتی کمپلیکس میں موجود تھے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ بدھ کی شام صدر کے دفتر پر ناکام حملے میں 24 مسلح افراد پر مشتمل فورس میں سے کم از کم 18 افراد ہلاک ہوئے اور فائرنگ کے تبادلے میں سیکیورٹی فورسز کا ایک رکن بھی ہلاک ہوا۔

چاڈ کے وزیر خارجہ اور حکومت کے ترجمان عبد الرحمٰن کولم اللہ نے کہا کہ حملہ آوروں میں سے 18 ہلاک اور 6 زخمی ہوئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

فائرنگ کے چند گھنٹوں بعد عبدالرحمٰن کولم اللہ ایک ویڈیو میں نظر آئے، جس میں وہ فوجیوں سے گھرے ہوئے تھے، اور ان کے پاس بندوق بھی دکھائی دے رہی تھی، انہوں نے کہا کہ صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے، عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔

2021 میں باغیوں کی جانب سے اپنے والد اور دیرینہ صدر ادریس ڈیبی کے قتل کے بعد مہمت ڈیبی نے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا، عمر رسیدہ ڈیبی 1990 کی دہائی کے اوائل میں بغاوت کے بعد سے چاڈ پر حکمرانی کر رہے تھے۔

ایک سیکیورٹی ذرائع نے فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ حملہ آور ’بوکو حرام‘ کے مسلح گروپ کے ارکان تھے، لیکن کولم اللہ نے بعد میں کہا کہ وہ ’شاید‘ باغی نہیں تھے۔

سیکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو یہ بھی بتایا کہ یہ واقعہ ممکنہ طور پر ’دہشت گرد حملے کی کوشش‘ ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ 3 گاڑیوں میں سوار افراد نے صدر کے دفتر کے آس پاس کے فوجی کیمپوں پر حملہ کیا، لیکن فوج نے اسے بے اثر کر دیا۔

علاقے کے رہائشیوں نے بتایا کہ انہوں نے فائرنگ کی تیز آوازیں سنی ہیں۔

یہ حملہ چاڈ میں عام انتخابات کے انعقاد کے دو ہفتے سے بھی کم عرصے بعد ہوا ہے، جسے حکومت نے فوجی حکمرانی کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا تھا، لیکن اس میں کم ٹرن آؤٹ اور حزب اختلاف کی جانب سے دھاندلی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 9 جنوری 2025
کارٹون : 8 جنوری 2025