کُرم کشیدگی؛ لاپتا ہونے والے 4 ڈرائیورز کی لاشیں مل گئیں، تشدد کے بعد گولیاں مارنے کا انکشاف
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم کے علاقے اڑوالی سے 4 افراد کی لاشیں برآمد کرلی گئیں۔
ڈان نیوز کے مطابق پولیس نے بتایا کہ یہ لاشیں لاپتا ڈرائیوروں کی ہیں، جو گزشتہ روز بگن میں امدادی سامان لے جانے والے ٹرکوں کے قافلے پر حملے کے بعد لاپتا ہو گئے تھے۔
لوئر کرم کے علاقے اڑوالی سے ملنے والی ڈرائیورز کے لاشوں کے ہاتھ پاؤں باندھے گئے تھے، کرم پولیس کے مطابق ڈرائیوروں کو تشدد کے بعد فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ مرنے والے ڈرائیورز کی لاشیں لوئر کرم علی زئی ہسپتال پہنچا دی گئی ہیں، جاں بحق ڈرائیوروں کا تعلق ضلع کرم سے ہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے ضلع کُرم کے علاقے بگن میں امدادی سامان پاراچنار لے جانے والے گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ کردی گئی تھی، جس کے نتیجے میں ایک سپاہی شہید اور 4 دیگر افراد زخمی ہو گئے تھے۔
ہنگو کے اسسٹنٹ کمشنر سعید منان نے ٹل سے پاراچنار امدادی سامان لے جانے والی 35 گاڑیوں پر مشتمل قافلے پر حملے کی تصدیق کی تھی۔
اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ حملے کے بعد انتظامیہ کی صورتحال پر قابو پانے کی کوشش جاری ہے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شوکت علی نے بتایا تھا کہ حملے کے نتیجے میں ایک سپاہی شہید جبکہ 4 زخمی ہوگئے، قافلے میں شامل 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا تھا کہ حملہ آور دہشت گردوں کے خلاف ایکشن لیا جا رہا ہے، جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے تھے۔
کُرم سے سابق وفاقی وزیر ساجد طوری نے بتایا تھا کہ جاری حملے میں چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
سینئر پولیس افسر صہیب گل نے ’اے ایف پی‘ کو تصدیق کی تھی کہ حملے کے بعد 21 ٹرک علاقے سے پیچھے ہٹ گئے، جب کہ دیگر پھنسے ہوئے ہیں۔