گلوکار جواد احمد نے بجلی چوری کے الزامات مسترد کردیے
گلوکار جواد احمد نے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کی جانب سے خود پر لگائے گئے بجلی چوری کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہوگا۔
چند دن قبل گلوکار جواد احمد کی اہلیہ کے بیوٹی سیلون پر لیسکو ٹیم نے چھاپہ مار کر ان کے میٹر کو اتار دیا تھا، جس کے بعد گلوکار نے موقع پر پہنچ کر حکام سے میٹر چھین لیا تھا۔
بعد ازاں لیسکو حکام نے گلوکار جواد احمد اور ان کی اہلیہ پر بجلی چوری کا الزام لگا کر ان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا تھا۔
اب جواد احمد نے خود پر چوری کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہوگا۔
جواد احمد نے ’جی این این‘ کے ٹاک شو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں چوری یا کرپشن کرنی ہوتی تو وہ سیاست میں نہ آتے، ان پر بجلی چوری کا الزام شرمناک ہے، وہ انہیں اپنی توہین سمجھتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لیسکو حکام ان کی اہلیہ کے سیلون پر پہنچے اور ان سیلون کے باہر نصب گرین میٹر کو اتارا، جس پر وہ موقع پر پہنچے تو دونوں جانب سخت الفاظ کا تبادلہ ہوا، جس سے معاملہ خراب ہوا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے خود نہیں بلکہ ان کی ٹیم میں شامل لڑکوں نے لیسکو حکام سے اتارا گیا میٹر چھینا۔
جواد احمد نے دعویٰ کیا کہ ان کی اہلیہ کے سیلون میں بجلی چوری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
گلوکار نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور یہاں تک کہ مریم نواز بھی ان کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے کے حق میں تھیں لیکن لیسکو حکام نے دوسروں کے کہنے پر انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وہ حالیہ دنوں میں عمران خان، ملک ریاض اور دوسرے افراد کے خلاف کھلم کھلا بولتے رہے ہیں، جس وجہ سے انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہوگا۔
دوسری جانب جواد احمد کی یوٹیوبر سے بات کرنے کی مختصر ویڈیو بھی وائرل ہوگئی، جس میں گلوکار بتاتے ہیں کہ انہیں معلوم نہیں کہ لیسکو حکام کی جانب سے اتارا گیا میٹر کس کے نام پر تھا۔
جواد احمد کا کہنا تھا کہ چوں کہ سیلون کی جگہ میں ان کی اہلیہ بھی حصہ دار ہیں، اس لیے ان کے پاس درست معلومات نہیں کہ لیسکو حکام کی جانب سے اتارا گیا میٹر کن کے نام پر تھا۔
انہوں نے یوٹیوبر سے بات کے دوران بھی خود پر بجلی چوری کے الزامات مسترد کیے۔