ہار فروش، بھارتی مونالیزا کے چرچے
بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہر پریاگ راج میں ان دنوں کمبھ کا میلہ سجا ہوا ہے، جہاں ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد شریک ہیں۔ تاہم میلے میں مونالیزا بھونسلے نامی ہار فروش نوجوان لڑکی اپنی خوبصورتی، بھولی صورت اور معصومیت کی وجہ سے زائرین کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 16 برس کی مونالیزا بھونسلے اپنے تیکھے نین نقش، سانولی صورت، کنچی آنکھوں اور معصوم سے چہرے کی وجہ سے ان دنوں سوشل میڈیا پر چھائی ہوئی ہے جب کہ سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد ان کا موازنہ لیونارڈو ڈاونچی کے مشہور زمانہ فن پارے کی ماڈل ’مونالیزا‘ سے بھی کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں تیکھے نین نقش والی مونالیزا بھونسلےکو تروینی سنگم میں مالا بیچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا کہ مونالیزا بھونسلے کی شکل و صورت میں مشہور زمانہ مونالیزا کی مشابہت ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ہار فروش لڑکی کی مقبولیت اورسوشل میڈیا پر پرستاروں کی تعداد میں تو غیرمعمولی اضافہ ہو رہا ہے لیکن اس کے کام پرمنفی اثر ڈالا ہے، کیوں کہ زائرین اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز اس سے مالا خریدنے نہیں اس کے ساتھ سیلفیز اور ویڈیوز بنوانے آرہے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر زیرگردش سچن گپتا کی ایک پوسٹ میں نوجوان لڑکی کی غیر معمولی مقبولیت کے منفی اثرات پر توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ مونالیزا کی وائرل ویڈیو نے اس کی شہرت میں اضافہ تو کیا ہے لیکن اس کے نتائج اچھے نہیں ہیں۔
پوسٹ میں کہا گیا کہ مقبولیت کی وجہ سے ہار فروش لڑکی کی آمدنی متاثر ہوئی ہے اور مالا کی فروخت میں کمی آئی ہے، کیوں کہ اب لوگ مونالیزا کے پاس خریداری کرنے نہیں تصویر کھنچوانے یا ویڈیوز بنوانے آتے ہیں۔
وائرل گرل کو بہت سارے لوگ مونا لیزا کو’مہا کمبھ کی مونا لیزا’ کے نام سے بھی پکار رہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کمبھ میں آنے والے زائرین نہ صرف نوجوان ہار فروش کی خوبصورتی کی وجہ سے بلکہ کمبھ میلے کی افراتفری کے درمیان اس کے پرسکون چہرے اور چمکتی آنکھوں کے سبب بھی اس کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔
مونالیزا بھونسلے کی مقبولیت نے سوشل میڈیا پر ایک اور بحث بھی چھیڑ دی ہے کہ اس طرح کے غیر معمولی واقعات مذہبی تہواروں کے مقصد اور افادیت پر بھی اثرانداز ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ کمبھ ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کا مذہبی میلہ ہے جو ہر 4 سال بعد منعقد ہوتا ہے، تاہم اس میلے کا اہم اور بڑا میلہ ہر 12 سال بعد منعقد ہوتا ہے۔اس اجتماع کے ہر 4 سال بعد منعقد ہونے والے میلے مرکزی میلے کا حصہ ہی ہوتے ہیں۔
کمبھ میلے کے دوران جو چار میلے منعقد ہوتے ہیں ان میں ’ہردوار کمبھ میلا، الہٰ آباد کمبھ میلہ، ناستک سنشٹھ میلہ اور اوجین سنشٹھ میلہ شامل ہیں۔
یہ میلے ہندو مہینوں کے مطابق ہوتے ہیں جو عام طور پر جنوری سے اپریل تک آتے ہیں اور ان ہی مہینوں میں ان کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
مہا کمبھ میں لاکھوں ہندو شرکت کرتے ہیں، رواں برس مہا کمبھ میلہ 26 فروری تک جاری رہے گا۔
بھارت کی ریلویز نے اس تہوار پر 80 سے زائد خصوصی ٹرینیں بھی چلائی ہیں، جب کہ مہا کمبھ کی سیکیورٹی کے لیے 50 ہزار سے زائد اہلکار بھی تعینات ہیں۔