• KHI: Zuhr 12:45pm Asr 4:39pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 3:57pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 3:58pm
  • KHI: Zuhr 12:45pm Asr 4:39pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 3:57pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 3:58pm

کورونا سے خدا کے بعد زندگی میں واپس لانے والی بیٹی ہیں، روبینہ اشرف

شائع January 25, 2025
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ، ہدایت کار اور پروڈیوسر روبینہ اشرف نے کورونا کی تلخ یادوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ’میں ایک ماہ 10 دس دن ہسپتال میں داخل رہی، کورونا سے زندگی میں واپس لانے میں خدا کے بعد بیٹی کا کردار رہا ہے۔

نجی ٹی وی ’نیو‘ کو دیئے گئے حالیہ انٹرویو میں ماضی کے سپر ہٹ ڈراما سیریل ’پس آئینہ‘ میں سخت مزاج پولیس افسر کا کردار ادا کرنے والی روبینہ اشرف نے انکشاف کیا ہے کہ ذاتی زندگی میں بھی غصہ جلدی آتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں غصہ کم کرنا چاہتی ہوں، کیوں کہ اب مجھے یہ احساس ہو گیا ہے کہ میرے غصے کرنے سے دوسرے کی اصلاح نہیں ہوتی۔‘

زندگی کے دیگر پہلوؤں پر بات کرتے ہوئے اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہمیشہ افسوس رہے گا کہ طارق(شوہر) نے کبھی پھول نہیں دیا، حالاں کہ مجھے پھول بہت پسند ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شوبز کی زندگی اور ذاتی زندگی میں بہت فرق ہوتا ہے، عوام کو لگتا ہے کہ ٹیلی ویژن پرآنے کے بعد آرٹسٹ کی زندگیاں مکمل طور پر بد ل جاتی ہے، تاہم ایسا نہیں ہے۔

فنکار اپنی ذاتی زندگی میں بالکل ویسے ہی ہوتے ہیں جیسے وہ ٹی وی پرآنے سے پہلے تھے، لوگ جتنی مجھ سے محبت کرتے ہیں، میں اس سے کئی زیادہ میں ان سے کرتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ گھر میں ہم ایک عام انسان کی طرح ہی زندگی گزارتے ہیں یہ ضرور ہے کہ ہمیں جو عزت و احترام عوام کی طرف سے ملتا ہے، اس کو سنبھال کر رکھنا ایک ذمہ داری ہوتی ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کہیں کام کی دوڑ میں ذاتی زندگی بہت پیچھے تو نہیں رہ گئی یا شاید گھر کو مزید وقت دینا چاہیے تھا۔

انہوں نے زندگی سے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ میں اپنی زندگی سے مطمئن ہوں، جو میرے پاس ہے اسی میں خوش ہوں، اس سے زیادہ اور کچھ نہیں چاہیے۔

روبینہ اشرف نے کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد ہسپتال میں گزارے جانے والے مشکل وقت کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ’وہ ایک مشکل وقت تھا، سانس نہیں آتی تھی، غصے میں ہسپتال کے اسٹاف کو بھی ڈانٹ دیتی تھی۔اندازہ نہیں تھا کہ گھر والے میری وجہ سے کس اذیت سے گزر رہے ہیں۔‘

زندگی کے پچھتاوے کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’کووڈ کا شکار ہونے کے بعد اللہ کے بعد مجھے زندگی کی طرف واپس لانے والی میری بیٹی منیٰ ہے، لیکن ایک روز جب وہ ہسپتال آئی تو میں سخت غصے میں تھی اور اس پر شدید برہم ہوتے ہوئے کہہ دیا کہ چلی جاؤ یہاں سے اور دوبارہ اپنی شکل مت دکھانا۔‘

یاد رہے کہ 2020 میں اداکارہ میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی،ان کی حالت تشویش ناک ہوگئی تھی اور وہ کئی ہفتوں تک بیمار رہی تھیں، انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں بھی رکھا گیا تھا، جب کہ سوشل میڈیا پر بھی ان کی زندگی سے متعلق جھوٹی خبروں کا بازار گرم ہوگیا تھا۔

اس حوالے سے ایک انٹرویو کے دوران ان کی بیٹی منیٰ طارق کا کہنا تھا کہ جب والدہ کورونا کا شکار ہوگئی تھیں تو انہیں بیٹی بن کر نہیں ماں بن کر بیماری اور موت سے بچایا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 30 جنوری 2025
کارٹون : 29 جنوری 2025