افغانستان: طالبان کی حکومت نے کابل کے مشہور سرینا ہوٹل کا انتظام سنبھال لیا
افغانستان کی طالبان حکومت نے ہفتے کے روز کابل کے مشہور سرینا ہوٹل کا انتظام سنبھال لیا، ہوٹل کی جانب سے کہا گیا کہ یہ ایک لگژری پراپرٹی ہے جسے طالبان نے اپنی شورش کے دوران نشانہ بنایا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق کابل سرینا ہوٹل افغان دارالحکومت میں آغا خان فنڈ فار اکنامک ڈیولپمنٹ کے ذریعے تقریباً 20 سال تک چلایا جاتا رہا ہے، اور کاروباری مسافروں اور غیر ملکی مہمانوں میں بے حد مقبول رہا ہے۔
سرینا کی جانب سے جمعے کی شب جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل سرینا ہوٹل یکم فروری 2025 سے اپنا آپریشن بند کر دے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہوٹل کا کام اب ہوٹل اسٹیٹ اونڈ کارپوریشن (ایچ ایس او سی) کے ذریعے سنبھالا جاتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 2005 میں افتتاح کے بعد سے سرینا ہوٹل کابل کے سماجی تانے بانے کا ایک لازمی حصہ رہا ہے، شہر میں ایک مثالی موجودگی اور افغانستان کے عوام کے ساتھ ہماری غیر متزلزل وابستگی کی علامت ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا اور اے ایف پی کے صحافیوں کو ہفتے کی صبح جائیداد پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
ہفتے کے روز ہوٹل کی ویب سائٹ نے صرف ان کی حوالگی کے بارے میں بیان دکھایا اور کابل کو سرینا برانڈ کی مقامات کی فہرست سے ہٹا دیا گیا۔
سوئٹزرلینڈ میں قائم تنظیم نے بھی اے ایف پی کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔
سرینا 2021 میں غیر ملکی حمایت یافتہ حکومت کا تختہ الٹنے سے قبل طالبان کی جانب سے متعدد مہلک حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔
سنہ 2014 میں صدارتی انتخابات سے چند ہفتے قبل 4 نو عمر مسلح افراد پستول کے ساتھ سکیورٹی توڑتے ہوئے سرینا میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے، جس کے نتیجے میں اے ایف پی کے ایک صحافی اور ان کے اہل خانہ سمیت 9 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سنہ 2008 میں خودکش حملے میں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کا الزام طالبان کے موجودہ وزیر داخلہ سراج الدین حقانی پر عائد کیا گیا تھا۔
سنہ 2021 میں امریکا اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ افغانستان میں ہوٹلوں میں ٹھہرنے سے گریز کریں۔
تاہم، اقتدار میں واپسی کے بعد کے برسوں میں، طالبان حکام نے افغانستان میں سیاحت کو راغب کرنے کے لیے کام کیا ہے، جس میں سیاحوں کے تحفظ کا اشارہ دیا گیا ہے۔