بی پی ایل میں کرپشن الزمات: بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے آزاد تحقیقاتی ادارہ تشکیل دے دیا
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) میں جاری تحقیقات میں اپنے اینٹی کرپشن یونٹ (اے سی یو) کی مدد کے لیے ایک آزاد تحقیقاتی ادارہ تشکیل دے دیا۔
کھیلوں کی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کے مطابق بی سی بی کی جانب سے یہ اعلان گزشتہ چند ہفتوں سے بی پی ایل میں بدعنوانی کے الزامات کے بعد کیا گیا ہے۔
کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ بی سی بی ایک آزاد تحقیقاتی ادارہ قائم کررہا ہے تاکہ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بدعنوانی کی تحقیقات میں اے سی یو کی مزید مدد کی جاسکے۔
اعلامیہ کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ منصفانہ اور شفاف کرکٹ ماحول کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور ملک میں کھیل کی سالمیت کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات جاری رکھے گا۔
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران ممکنہ کرپشن کے واقعات کے بارے میں میڈیا رپورٹس سامنے آئی ہیں جس میں کچھ کھلاڑیوں اور میچز کے نام شامل ہیں تاہم بی سی بی کے اے سی یو نے ان الزامات کی تصدیق نہیں کی ہے۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش پریمئیر لیگ میں چند روز قبل واجبات کی عدم ادائیگی پر پاکستانیوں سمیت 6 غیرملکی کھلاڑیوں نے کھیلنے سے انکار کردیا تھا۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق بی پی ایل کی ٹیم دربار راجشاہی کے غیرملکی کھلاڑیوں نے کھیلنے سے انکار کیا اور غیر ملکی کھلاڑیوں نے واجبات کی عدم ادائیگی پر کھیلنے سے انکار کیا۔
بورڈ اعلامیہ میں کہا گیا کہ بی سی بی نے بی پی ایل کے بارے میں انسداد بدعنوانی کے الزامات سے متعلق میڈیا کوریج بھی دیکھی ہے، بورڈ کھیل کی سالمیت اور جذبے کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بی سی بی آئی سی سی اینٹی کرپشن کوڈ پر سختی سے عمل پیرا ہے اور کسی بھی شکل میں بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے لہذا بنگلہ دیش کرکٹ کا اینٹی کرپشن یونٹ ملکی کرکٹ میں سالمیت سے متعلق تمام معاملات کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے اور انہیں مناسب رازداری کے ساتھ حل کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ 2013 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب بی سی بی نے بی پی ایل میں بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔