• KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:59pm
  • LHR: Zuhr 12:12pm Asr 4:27pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 4:30pm
  • KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:59pm
  • LHR: Zuhr 12:12pm Asr 4:27pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 4:30pm

پاکستان، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ: ون ڈے کرکٹ میں کس کا پلڑا بھاری؟

توقع ہے کہ یہ سہ ملکی سیریز پاکستان کے لیے آئی سی سی چمپئینز ٹرافی میں مددگار ثابت ہوگی جس میں پاکستان کو ٹائٹل کا دفاع کرنا ہے۔
شائع February 7, 2025

پاکستان کی سرزمین پر کل (8 فروری) سے سہ فریقی ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ سیریز کھیلی جا رہی ہے جس میں میزبان ٹیم کے ساتھ نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ اس سیریز کے فوراً بعد پاکستان میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد ہوگا۔ یوں پاکستان مسلسل دو ایونٹس کی میزبانی کر رہا ہے۔

اس ون آف ٹورنامنٹ میں 4 میچز کھیلے جائیں گے۔ ہر ٹیم دیگر دو ٹیموں کے خلاف ایک ایک میچ کھیلے گی۔ پھر پوائنٹس اور رن ریٹ کی بنیاد پر سرفہرست آنے والی دو ٹیموں کے درمیان فائنل کھیلا جائے گا۔ پہلا میچ 8 فروری کو پاکستان اور نیوزی لینڈ اور دوسرا میچ 10 فروری کو جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ یہ دونوں میچ لاہور کے قدافی اسٹیڈیم میں ہوں گے جبکہ تیسرا میچ کراچی کے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں 12 فروری کو پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ چوتھا میچ یعنی سیریز کا فائنل کراچی میں 14 فروری کو کھیلا جائے گا۔

تینوں ممالک ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں اچھا ریکارڈ رکھتے ہیں۔ پاکستان ان تینوں میں سب سے زیادہ میچز کھیلنے والا ملک ہے۔ اس نے اب تک 979 ون ڈے انٹرنیشنلز کھیلے ہیں جو نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔ پاکستان بھارت اور آسٹریلیا کے بعد سب سے زیادہ ون ڈے انٹرنیشنلز کھیلنے والا ملک ہے۔ اس کی فتوحات اور شکستوں کی تعداد بھی کیویز اور پروٹیز کی نسبت زیادہ ہے۔

  ون ڈے انٹرنیشنلز میں پاکستان کی کامیابی کا تناسب دونوں ٹیموں سے زیادہ ہے—تصویر: اے ایف پی
ون ڈے انٹرنیشنلز میں پاکستان کی کامیابی کا تناسب دونوں ٹیموں سے زیادہ ہے—تصویر: اے ایف پی

پاکستان نے 519 میچز جیتے اور 431 ہارے، 8 میچز ٹائی کیے جبکہ 21 غیر فیصلہ کن رہے۔ اس کی کامیابی کا تناسب 54.64 فیصد رہا جو نیوزی لینڈ سے زیادہ مگر جنوبی افریقہ سے کم ہے۔

جنوبی افریقہ نے دیگر دو ممالک کی نسبت کم میچز کھیلے ہیں جن کی تعداد 681 ہے۔ ان میں سے وہ 413 میچز میں کامیاب اور 241 میں ناکام رہا۔ 6 میچز ٹائی ہوئے جبکہ 21 بے نتیجہ رہے۔ اس کی کامیابی کا تناسب 63.03 فیصد رہا جبکہ نیوزی لینڈ کی کامیابی کا تناسب پاکستان اور جنوبی افریقہ دونوں سے کم ہے۔ اس نے 830 میچز کھیلے، 381 جیتے اور 399 ہارے۔ 6 میچز ٹائی ہوئے اور 44 کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ کامیابی کا تناسب 48.91 فیصد رہا۔

ان تینوں ممالک کی ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک دوسرے کے خلاف کارکردگی کا جائزہ لینے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کو ہمیشہ نیوزی لینڈ پر برتری حاصل رہی ہے مگر وہ جنوبی افریقہ سے کمتر رہا ہے۔ پروٹیز گرین شرٹس کے علاوہ کیویز پر بھی حاوی رہے ہیں۔ تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ حال ہی میں پاکستان جنوبی افریقہ کو اسی کی سرزمین پر ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کے تینوں میچز میں شکست دے کر کلین سویپ کرنے والا پہلا ملک بنا ہے۔

  پاکستان نے دسمبر میں جنوبی افریقہ کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کیا ہے—تصویر: اے پی
پاکستان نے دسمبر میں جنوبی افریقہ کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کیا ہے—تصویر: اے پی

اگرچہ پاکستان اور جنوبی افریقہ ایک دوسرے کے خلاف 1992ء سے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کھیل رہے ہیں لیکن دونوں کے درمیان سیریز پہلی مرتبہ 2003ء-2002ء میں کھیلی گئی۔ اب تک دونوں ایک دوسرے کے خلاف 11 ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کھیل چکے ہیں جن میں سے 7 سیریز جنوبی افریقہ کی سرزمین پر کھیلی گئیں جبکہ پاکستان میں صرف دو سیریز ہی کھیلی جاسکیں۔ ان کے علاوہ دو سیریز نیوٹرل مقام متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کھیلی گئیں۔

ان 11 سیریز میں 5 میچز کی 8 اور تین میچز کی 3 سیریز شامل تھیں۔ جنوبی افریقہ میں کھیلی گئیں 7 سیریز میں سے 4 سیریز 5 میچز اور تین سیریز تین میچز پر مشتمل تھیں جبکہ پاکستان میں کھیلی جانے والی دونوں سیریز 5 میچز اور یو اے ای میں کھیلی گئیں دونوں سیریز بھی 5 ہی میچز پر مشتمل تھیں۔

مجموعی طور پر پاکستان کو جنوبی افریقہ کے خلاف صرف تین سیریز میں کامیابی حاصل ہوئی اور یہ تینوں سیریز جنوبی افریقہ میں کھیلی گئی تھیں جبکہ پاکستان میں کھیلی گئی دونوں اور عرب امارات میں کھیلی گئی دونوں سیریز کے علاوہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر 4 سیریز میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو شکست سے دوچار کیا۔ یہ تمام سیریز 5، 5 میچز کی تھیں۔

مجموعی طور پر جنوبی افریقہ نے پاکستان کے خلاف 8 سیریز میں فتح حاصل کی۔ تاہم جنوبی افریقہ پاکستان کو کسی بھی سیریز میں وائٹ واش نہیں کرسکا، نہ ہوم گراؤنڈ پر اور نہ ہی پاکستان کی سرزمین پر جبکہ پاکستان اس کے خلاف ایک بار تین میچز کی سیریز میں کلین سویپ کرچکا ہے۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان اب تک 86 ون ڈے انٹرنیشنلز کھیلے گئے۔ ان میں سے پاکستان نے صرف 33 میچ جیتے جبکہ جنوبی افریقہ نے 52 میچز میں فتح حاصل کی۔ ایک میچ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ جنوبی افریقہ کی کامیابی کا تناسب 61.18 فیصد اور پاکستان کا 38.82 فیصد رہا۔

جنوبی افریقہ کے برعکس نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کا ریکارڈ شاندار رہا ہے۔ دونوں کے درمیان 20 سیریز کھیلی جا چکی ہیں۔ 7 پاکستان میں، 11 نیوزی لینڈ میں جبکہ دو نیوٹرل مقام یو اے ای میں کھیلی گئیں۔ ان میں سے ایک سیریز 6 ون ڈے انٹرنیشنلز پر مبنی تھی۔ نیوزی لینڈ میں کھیلی جانے والی یہ سیریز پاکستان نے 3-2 سے جیتی۔ اس کے علاوہ 7 سیریز 5 میچز پر مشتمل تھیں جن میں سے دو پاکستان میں، 4 نیوزی لینڈ میں اور ایک یو اے ای میں کھیلی گئیں۔ تین سیریز میں پاکستان فاتح رہا اور 4 میں نیوزی لینڈ کو کامیابی حاصل ہوئی۔

  نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کا ریکارڈ بہترین ہے—تصویر: فیس بُک
نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کا ریکارڈ بہترین ہے—تصویر: فیس بُک

اس کے علاوہ 4 میچز کی 4 سیریز کھیلی گئیں جن میں سے ایک سیریز پاکستان میں کھیلی گئی جو اسی نے جیتی جبکہ نیوزی لینڈ میں کھیلی گئی تین سیریز میں سے دو میں میزبان کو فتح ملی اور ایک سیریز 2-2 سے برابر رہی۔ تین میچز والی 7 سیریز کھیلی گئیں۔ 4 پاکستان میں، دو نیوزی لینڈ میں اور ایک یو اے ای میں کھیلی گئی۔ ان میں سے تین میں پاکستان کامیاب رہا اور 4 میں نیوزی لینڈ۔ دو میچز کی صرف ایک سیریز کھیلی گئی جس کی میزبانی نیوزی لینڈ نے کی اور وہی فاتح رہا۔

پاکستان نے تین مرتبہ نیوزی لینڈ کو سیریز میں وائٹ واش کیا۔ ایک بار 5 میچز کی اور دو دفعہ تین میچز کی سیریز میں جبکہ نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف دو بار سیریز میں کلین سویپ کیا۔ ایک مرتبہ 5 میچز کی سیریز جبکہ ایک دفعہ تین میچز کی سیریز میں پاکستان کو وائٹ واش کیا۔

مجموعی طور پر نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی کارکردگی بہت اچھی رہی ہے۔ دونوں کے درمیان اب تک 116 ون ڈے انٹرنیشنلز کھیلے جا چکے ہیں۔ ان میں سے پاکستان نے 61 اور نیوزی لینڈ نے 51 میچز میں فتح حاصل کی۔ ایک میچ ٹائی ہوا اور تین میچز ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوئے۔ پاکستان کی کامیابی کا تناسب 54.42 فیصد اور نیوزی لینڈ کا 45.58 فیصد رہا۔

موجودہ سیریز میں پاکستان کے دونوں حریفوں، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے درمیان اب تک 10 ون ڈے سیریز کھیلی جا چکے ہیں۔ دونوں ملکوں میں 5، 5 سیریز کھیلی گئیں۔ ان کے درمیان 6 میچز کی تین سیریز، دو نیوزی لینڈ میں اور ایک جنوبی افریقہ میں کھیلی گئی۔ جنوبی افریقہ نے دو اور نیوزی لینڈ نے ایک میں کامیابی حاصل کی۔ ان کے علاوہ 5 میچز کی دو سیریز (دونوں ملکوں میں ایک، ایک) کھیلی گئیں اور دونوں میں پروٹیز فاتح رہے۔ تین میچز کی 5 سیریز کھیلی گئیں جن میں سے جنوبی افریقہ نے 4 اور نیوزی لینڈ نے صرف ایک سیریز جیتی۔ جنوبی افریقہ نے ایک مرتبہ تین میچ کی سیریز میں وائٹ واش بھی کیا جبکہ نیوزی لینڈ جنوبی افریقہ کو کسی بھی سیریز میں کلین سویپ نہیں کرسکا۔

  جنوبی افریقہ کا پلڑا نیوزی لینڈ سے بھاری رہا ہے—تصویر: اے ایف پی
جنوبی افریقہ کا پلڑا نیوزی لینڈ سے بھاری رہا ہے—تصویر: اے ایف پی

دونوں ممالک کے درمیان اب تک 72 ون ڈے انٹرنیشنلز کھیلے جا چکے ہیں۔ ان میں سے جنوبی افریقہ نے 42 اور نیوزی لینڈ نے صرف 25 میچ جیتے۔ 5 میچ بے نتیجہ رہے۔ جنوبی افریقہ کی کامیابی کا تناسب 62.69 فیصد رہا جبکہ نیوزی لینڈ کی کامیابی کا تناسب صرف 37.31 فیصد رہا۔

اب یہ دونوں ٹیمیں پاکستان کے ساتھ اس کی سر زمین پر سہ فریقی سیریز میں حصہ لے رہی ہیں۔ پاکستان نے اس سے قبل صرف دو مرتبہ کسی ون ڈے انٹرنیشنل سہ ملکی سیریز کی میزبانی کی ہے۔ پہلی بار 1995ء-1994ء میں ولز ٹرائینگولر سیریز کے نام سے جس میں اس کے ساتھ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ شریک تھے اور دوسری دفعہ 2005ء-2004ء میں پاکٹیل کپ کے نام سے جس میں پاکستان کے ساتھ سری لنکا اور زمبابوے کھیلے تھے۔ اب 20 سال بعد ایک بار پھر پاکستان ایک سہ فریقی سیریز کی میز بانی کررہا ہے۔

توقع ہے کہ یہ سہ ملکی سیریز پاکستان، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے لیے آئی سی سی چمپئینز ٹرافی میں مدد گار ثابت ہوگی جس کا انعقاد سیریز کے فوراْ بعد پاکستان ہی میں ہوگا۔ پاکستان کو اس ٹرافی کی نہ صرف میز بانی کرنا ہے بلکہ اس اہم ٹورنامنٹ میں محمد رضوان کی کپتانی میں اپنے ٹائٹل کا دفاع بھی کرنا ہے جو اس نے 2017ء میں سرفراز احمد کی قیادت میں حاصل کیا تھا۔

مشتاق احمد سبحانی

مشتاق احمد سبحانی سینیئر صحافی اور کہنہ مشق لکھاری ہیں۔ کرکٹ کا کھیل ان کا خاص موضوع ہے جس پر لکھتے اور کام کرتے ہوئے انہیں 40 سال سے زائد عرصہ ہوچکا ہے۔ ان کی 4 کتابیں بھی شائع ہوچکی ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔