• KHI: Asr 4:59pm Maghrib 6:40pm
  • LHR: Asr 4:27pm Maghrib 6:09pm
  • ISB: Asr 4:30pm Maghrib 6:13pm
  • KHI: Asr 4:59pm Maghrib 6:40pm
  • LHR: Asr 4:27pm Maghrib 6:09pm
  • ISB: Asr 4:30pm Maghrib 6:13pm

ساحلی ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کو خود تعمیر کرلیں گے، غزہ کے شہریوں کا ٹرمپ کو جواب

شائع February 8, 2025
امریکی صدر کے بیان کی دنیا بھر سے مذمت کی گئی، اسے ’نسلی صفائی‘ کے مترادف اور غیر قانونی قرار دیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکی صدر کے بیان کی دنیا بھر سے مذمت کی گئی، اسے ’نسلی صفائی‘ کے مترادف اور غیر قانونی قرار دیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

غزہ میں رہنے والے فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ساحلی ریسٹورنٹس اور ہوٹلوں کی تعمیر نو کے لیے پرعزم ہیں اور انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے حوالے سے وژن کو مسترد کر دیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے 15 ماہ کے حملوں سے غزہ بھر میں عمارتیں تباہ ہو گئیں، گنجان آباد فلسطینی علاقے نے طویل ناکہ بندی کے باوجود بحیرہ روم کے ساحل پر ایک مقامی سیاحتی منظر تیار کیا تھا۔

غزہ کے رہائشی اسد ابو حسیرہ نے کہا کہ ایسی کوئی چیز نہیں ہے جس کی مرمت نہ کی جا سکے، انہوں نے اس بات کا وعدہ کیا کہ وہ ریسٹورنٹس کی تعمیر نو سے پہلے ہی اس سے کھانا پیش کرنا شروع کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں کہ وہ ریسٹورنٹس تبدیل کرنا چاہتے ہیں، وہ غزہ کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور غزہ کے لیے نئی تاریخ رقم کرنا چاہتے ہیں، ہم عرب رہیں گے اور عربوں کی تاریخ کو غیر ملکیوں کی تاریخ سے تبدیل نہیں کیا جائے گا۔‘

دیگر فلسطینی بھی اس کی مخالفت کرتے ہیں، ایک اور ریسٹورنٹ کے مالک محمد ابو حسیرا کا کہنا تھا کہ ان کا ریسٹورنٹ دوبارہ فعال ہو جائے گا اور پہلے سے کہیں بہتر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ریسٹورنٹس کھولنا چاہتے ہیں، لیکن ریسٹورنٹس یہاں ہیں اور ہوٹل بھی یہاں ہیں، آپ نے انہیں دیگر ریسٹورنٹس بنانے کے لیے کیوں تباہ کیا؟‘

غزہ کبھی اسرائیلی سیاحوں کے لیے ایک مقبول مقام تھا اور 2007 میں حماس کی علاقے میں حکومت کے بعد بھی ریسٹورنٹس اور کیفے اس کے ساحل پر موجود تھے۔

غزہ کی پٹی کے بارے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے تصور نے فلسطینی باشندوں کی منتقلی اور شہر کو بین الاقوامی ریزورٹ کے طور پر دوبارہ ترقی دینے کے اس خیال کو دوبارہ زندہ کیا جو ان کے داماد جیرڈ کشنر نے پہلے پیش کیا تھا۔

امریکی صدر کے اس خیال کی دنیا بھر سے مذمت کی گئی اور ناقدین کا کہنا تھا کہ یہ ’نسلی صفائی‘ کے مترادف اور عالمی قانون کے تحت غیر قانونی ہوگا، غزہ کے باشندوں نے بھی فوری طور پر اس اسکیم کی مذمت کی اور عہد کیا کہ وہ اپنے گھروں کے کھنڈرات کو بھی کبھی نہیں چھوڑیں گے۔

فلسطینیوں کے لیے اس طرح کی بات چیت 1948 کی جنگ کے بعد اسرائیل کی ریاست کے قیام کے بعد ہونے والی تباہی کی یاد دلاتی ہے، جب 7 لاکھ افراد اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوگئے تھے، یا انہیں اپنے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 12 مارچ 2025
کارٹون : 11 مارچ 2025