ٹرمپ کا پیوٹن سے رابطہ، یوکرین جنگ خاتمے کیلئے مذاکرات شروع کرنے پر گفتگو
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں یوکرین جنگ خاتمے کیلئے مذاکرات شروع کرنے پر بات چیت ہوئی۔
قطری خبررساں ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں اعلان کیا کہ انہوں نے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روسی صدر سے ٹیلی فون پر یوکرین اور مشرق وسطی کے مسائل پر بات کی جب کہ دونوں ممالک نے یوکرین پر ’فوری طور پر‘ مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ گفتگو میں ہم دونوں نے اتفاق کیا کہ روس اور یوکرین جنگ میں ہونے والی لاکھوں اموات کو روکنا چاہیے جب کہ میں مذاکرات کی کامیابی پر پختہ یقین رکھتا ہوں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ وزیر خارجہ مارکو روبیو، سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف، قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز، اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف سے کہیں کہ وہ ان مذاکرات کے حوالے سے سنجیدہ کوشش کریں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ وہ اب یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی سے ٹیلی فونک رابطہ کررہے ہیں جس میں انہیں روسی صدر سے ہونے والی گفتگو سے آگاہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب، روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق پیوٹن اور ٹرمپ نے ذاتی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا جب کہ دونوں سربراہان مملکت نے ایک دوسرے کی دورے کے دعوت بھی قبول کی۔
بعد ازاں، یوکرین کے صدارتی دفتر سے بھی ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کی تصدیق کی گئی۔
سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں یوکرین کے صدر نے کہا کہ ٹرمپ سے گفتگو کے دوران ’امن کے حصول‘ کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس حوالے سے ملکر کام کرنے پر اتفاق ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ یوکرین سے زیادہ کوئی امن نہیں چاہتا، امریکا کے ساتھ مل کر ہم روسی جارحیت کو روکنے اور دیرپا اور قابل اعتماد امن کو یقینی بنانے کے لیے اپنے اگلے اقدامات کا خاکہ تیار کر رہے ہیں، ’جیسا صدر ٹرمپ نے کہا کہ چلو ایسا کرتے ہیں‘۔