• KHI: Asr 4:59pm Maghrib 6:40pm
  • LHR: Asr 4:27pm Maghrib 6:09pm
  • ISB: Asr 4:30pm Maghrib 6:13pm
  • KHI: Asr 4:59pm Maghrib 6:40pm
  • LHR: Asr 4:27pm Maghrib 6:09pm
  • ISB: Asr 4:30pm Maghrib 6:13pm

امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کو اوول آفس، ایئرفورس ون کی کوریج سے روک دیا گیا

شائع February 15, 2025
وائٹ ہاؤس نے ’اے پی‘ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے نامہ نگاروں کو صدارتی تقریبات میں شرکت سے روک دیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
وائٹ ہاؤس نے ’اے پی‘ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے نامہ نگاروں کو صدارتی تقریبات میں شرکت سے روک دیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی)‘ پر اوول آفس اور ایئر فورس ون کی کوریج پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

امریکی نشریاتی اداری ’سی این ین‘ کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے نیوز آؤٹ لیٹس میں سے ایک ’اے پی‘ کو اس ہفتے کے اوائل میں وائٹ ہاؤس نے ’خلیج میکسیکو‘ کے الفاظ استعمال کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ امریکی حکومت پانی کے ذخیرے کا نام تبدیل کر کے ’خلیج امریکا‘ رکھے گی، یہ تبدیلی سرکاری اداروں میں نافذ العمل ہو چکی لیکن دوسرے ممالک اس نئے نام کو تسلیم نہیں کرتے اور اے پی کے دنیا بھر میں صارفین ہیں اس لیے وہ اب بھی ’خلیج میکسیکو‘ کا حوالہ دیتا ہے، تاہم اے پی صدر کے حکم نامے کو تسلیم کرتا ہے۔

دیگر عالمی خبر رساں اداروں نے بھی اسی طرح کے فیصلے کیے ہیں۔

تاہم رواں ہفتے وائٹ ہاؤس نے ’اے پی‘ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے نامہ نگاروں کو صدارتی تقریبات میں شرکت سے روک دیا ہے، اے پی کے فوٹوگرافرز کو اب بھی شرکت کی اجازت ہے۔

جمعہ کے روز ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس سے مار لاگو روانگی سے کچھ دیر قبل انتظامیہ نے تصدیق کی تھی کہ ’اے پی‘ کو ایئر فورس ون میں بھی اس دورے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ایکس پر ایک بیان میں ڈپٹی چیف آف اسٹاف ٹیلر بڈووچ نے خلیجی تنازع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اے پی کا فیصلہ نہ صرف تفرقہ انگیز ہے، بلکہ یہ ایسوسی ایٹڈ پریس کے غلط معلومات کے عزم کو بھی بے نقاب کرتا ہے۔

بڈووچ نے لکھا کہ اگرچہ غیر ذمہ دارانہ اور بے ایمانی سے رپورٹنگ کرنے کے ان کے حق کو پہلی ترمیم کے ذریعے تحفظ حاصل ہے، لیکن یہ اوول آفس اور ایئر فورس ون جیسی محدود جگہوں تک بلا روک ٹوک رسائی کے ان کے استحقاق کو یقینی نہیں بناتا ہے۔

آگے چل کر یہ جگہ اب ان صحافیوں کے لیے کھول دی جائے گی جنہیں انتظامیہ کے ان قریبی علاقوں کی کوریج کرنے سے روک دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اے پی کے صحافی وائٹ ہاؤس کے میدان میں اپنی اسناد برقرار رکھیں گے۔

’اے پی‘ نے تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔

خبر رساں ادارے نے بار بار اشارہ دیا کہ وہ قانونی چیلنج کی تیاری کر رہا ہے، جیسا کہ اے پی کے ایک ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تبصرہ کیا کہ نقطہ نظر کے امتیازی سلوک کا واضح کیس سامنے لانا مشکل ہے۔

وائٹ ہاؤس کے نامہ نگاروں کی ایسوسی ایشن اس بات کا تعین کرتی ہے کہ کون سے میڈیا ہاؤس بریفنگز کا حصہ رہتے ہیں، تاہم اے پی کو ہر روز شامل کیا جاتا تھا لیکن پابندی کے بعد اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 12 مارچ 2025
کارٹون : 11 مارچ 2025