• KHI: Fajr 5:47am Sunrise 7:03am
  • LHR: Fajr 5:19am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:47am Sunrise 7:03am
  • LHR: Fajr 5:19am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:48am

مقتول مصطفی عامر کے آخری بار گھر سے نکلنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

شائع February 16, 2025
— فوٹو: اسماعیل ساسولی
— فوٹو: اسماعیل ساسولی

کراچی میں اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے مصطفی عامر کے آخری بار گھر سے نکلنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ڈان نیوز کو موصول ہوگئی۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مصطفیٰ عامر کو کالی گاڑی میں گلی سے گزرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

مقتول کی والدہ کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ 6 جنوری کی شام گھر سے نکلا تھا، گھر سے جانے کے ایک گھنٹے بعد ہی مصطفی کی نیٹ ڈیوائس بند ہوگئی تھی۔

واضح رہے کہ مصطفی کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ 7 جنوری کو درخشاں تھانے میں درج ہوا تھا، 11جنوری کو لاش حب چوکی سے لاوارث حالت میں ملی تھی۔

مصطفی کو ارمغان قریشی نامی نوجوان نے گاڑی سمیت جلا دیا تھا،مصطفی کے اغوا اور قتل کیس میں ارمغان اور شیراز گرفتار ہیں۔

گزشتہ روز ڈان نیوز کی رپورٹ میں تفتیشی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مصطفیٰ اور ارمغان میں جھگڑے کی وجہ ایک لڑکی تھی جو 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی تھی، لڑکی سے انٹرپول کے ذریعے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔

تفتیشی حکام نے بتایا کہ ملزم ارمغان اور مقتول مصطفیٰ دونوں دوست تھے، لڑکی پر مصطفیٰ اور ارمغان میں جھگڑا نیو ایئر نائٹ پر شروع ہوا تھا، تلخ کلامی کے بعد ارمغان نے مصطفیٰ اور لڑکی کو مارنے کی دھمکی دی تھی۔

پولیس حکام نے بتایا کہ ارمغان نے 6 جنوری کو مصطفیٰ کو بلایا اور تشدد کا نشانہ بنایا، لڑکی 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی جس سے انٹرپول کے ذریعے رابطہ کیا جارہا ہے، کیس کے لیے لڑکی کا بیان ضروری ہے، مصطفیٰ کی لاش ملنے کے بعد مقدمے میں قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

تفتیشی افسران کے مطابق حب پولیس نے کراچی پولیس کو لاش کے حوالے سے اطلاع دی تھی، حب پولیس نے ڈی این اے نمونے لینے کے بعد لاش ایدھی کے حوالے کی تھی، گرفتار کیا گیا دوسرا ملزم شیراز ارمغان کے پاس کام کرتا تھا، قتل کے منصوبے اور لاش چھپانےکی منصوبہ بندی میں شیراز شامل تھا۔

کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول مصطفیٰ کا اصل موبائل فون تاحال نہیں ملا ہے، ملزم ارمغان سے لڑکی کی تفصیلات، آلہ قتل اور موبائل فون کے حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔

کارٹون

کارٹون : 19 فروری 2025
کارٹون : 18 فروری 2025