مولانا فضل الرحمٰن کو سیکیورٹی تھریٹ، جے یو آئی کا اظہار تشویش
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو سیکیورٹی تھریٹ سے متعلق خط پر ترجمان جے یو آئی نے خیبرپختونخوا حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
ڈان نیوز کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے ترجمان نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے مولانا فضل الرحمٰن کی سیکورٹی تھریٹ سے متعلق خط تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت تشویش اور خوف پھیلانے کے بجائے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
ترجمان جے یو آئی (ف) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پشاور میں کامیاب امن جرگے کے بعد خیبرپختونخوا حکومت بوکھلاہٹ کاشکار ہو گئی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مولانا فضل الرحمٰن سمیت تمام جے یو آئی قیادت کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت بتائے کہ سربراہ جے یو آئی کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں، اگر حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرسکتی تو ناکامی کااعلان کرے، جے یو آئی کارکن اپنی قیادت کی حفاظت خود کرنا جانتے ہیں۔
دوسری جانب، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران واضح کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن سمیت تمام سیاسی شخصیات کو سیکیورٹی فراہم ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ علما کی ایک کانفرنس بلائی ہے، صوبے کے امن پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا، سیاست ہوتی رہے گی لیکن مل کر امن قائم کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں مولانا فضل الرحمٰن کو سیکیورٹی خدشات سے آگاہ کیا گیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گرد مولانا فضل الرحمٰن کو مذہبی اور سیاسی معاملات میں ملوث ہونے کی وجہ سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔
مزید کہا گیا ’اس مقصد کے لیے ٹارگٹ گلزر کو ذمہ داری سونپی گئی ہے لہذا سربراہ جے یو آئی کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی رہائش گاہ پر سیکیورٹی بڑھائیں۔