• KHI: Asr 4:59pm Maghrib 6:40pm
  • LHR: Asr 4:27pm Maghrib 6:09pm
  • ISB: Asr 4:30pm Maghrib 6:13pm
  • KHI: Asr 4:59pm Maghrib 6:40pm
  • LHR: Asr 4:27pm Maghrib 6:09pm
  • ISB: Asr 4:30pm Maghrib 6:13pm

ناموافق پالیسیوں اور موسم سے کپاس کی پیداوار کو خطرہ

شائع February 17, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ناموافق درآمدی پالیسیوں اور نقصان دہ موسمی حالات کی وجہ سے مقامی کپاس کی صنعت شدید بحران کا شکار ہے۔

اس صورتحال نے اس سال سفید لنٹ کی پیداوار میں نمایاں کمی کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی درآمدی پالیسیوں نے ٹیکسٹائل ملوں کو کپاس اور یارن کو مقامی طور پر خریدنے کے بجائے درآمد کرنے کی ترغیب دی ہے۔ اس کی وجہ سے مقامی کپاس اور غیر جن شدہ کپاس (پھٹی) کی قیمتوں میں زبردست کمی ہوئی ہے جس سے کپاس کے کاشتکاروں کے ساتھ ساتھ جننگ فیکٹریوں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

درآمدی پالیسیوں کے علاوہ ناموافق موسمی حالات نے بھی کپاس کی پیداوار کو متاثر کیا ہے۔ گزشتہ سال فروری اور مارچ میں غیر متوقع بارشوں، اس کے بعد ہیٹ ویوز اور جولائی اور ستمبر میں مزید بارشوں نے کپاس کے بیجوں کے اگاؤ کو شدید متاثر کیا ہے۔ بیج پھوٹنے کی شرح 30 سے 40 فیصد تک گر گئی ہے جو سرٹیفائیڈ بیجوں کے لیے مطلوبہ 70 سے 75 فیصد سے بہت کم ہے۔

بیج کے پھوٹنے کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل سیڈ ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کو، سیڈ ایسوسی ایشن آف پاکستان سمیت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملاقات کرنے کی ہدایت کی تھی۔ اجلاس میں کسانوں کو کپاس کے سرٹیفائیڈ بیجوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق کا اجلاس گزشتہ ہفتے لاہور میں ہوا تھا اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کو ان اپٹما اراکین کے خلاف قانونی کارروائی کا انتباہ دیا تھا جو درآمدی کپاس پر سیس کی ادائیگی میں کوتاہی کرتے ہیں۔

نادہندہ ملرز

درآمدی روئی پر نادہندہ ملرز پر کم از کم ایک ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ کپاس کی مقامی خریداری پر ڈھائی ارب روپے کا سیس زیر التوا ہے۔ اس نے پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی (پی سی سی سی) کو مالی بحران میں ڈال دیا ہے اور تحقیقی کام کو شدید متاثر کیا ہے۔ ملتان میں سینٹرل کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی سی آر آئی) کے ملازمین کو بھی کئی ماہ سے تنخواہیں نہیں دی جا سکی ہیں۔

سی سی آر آئی ملتان میں ٹیکنالوجی ٹرانسفر ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ساجد محمود نے 2016 سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی جانب سے کاٹن سیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے جاری مالی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

موسمیاتی تبدیلی

کاٹن جنرز فورم کے چیئرمین احسان الحق نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کپاس کی کاشت پر موجودہ بحران کے اثرات اور اس سال پیداوار میں ریکارڈ کمی کے امکانات کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔

کارٹون

کارٹون : 12 مارچ 2025
کارٹون : 11 مارچ 2025