• KHI: Asr 4:59pm Maghrib 6:40pm
  • LHR: Asr 4:27pm Maghrib 6:09pm
  • ISB: Asr 4:30pm Maghrib 6:13pm
  • KHI: Asr 4:59pm Maghrib 6:40pm
  • LHR: Asr 4:27pm Maghrib 6:09pm
  • ISB: Asr 4:30pm Maghrib 6:13pm

مصطفیٰ کی لاش جلی ہوئی گاڑی کی ڈگی سے ملی، حب میں درج مقدمے کی تفصیلات سامنے آگئیں

شائع February 17, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

کراچی میں اغوا کے بعد قتل کیے گئے مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد حب کے تھانے میں درج کیے گئے مقدمے کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 11 جنوری کو مقتول مصطفیٰ عامر کی لاش جلی ہوئی کار کی ڈگی سے برآمد ہوئی تھی، بلوچستان کے تھانے میں واقعے کا مقدمہ 12 جنوری کو درج کیا گیا تھا، جس میں قتل سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لاش کو ناقابل شناخت بتایا گیا، دوسری جانب درخشاں تھانے میں درج مقدمے کی تفتیش اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل کررہی ہے۔

درخشاں تھانے میں درج مقدمے میں ابتداً لاپتا ہونے کی دفعہ شامل کی گئی تھی، مصطفیٰ کی والدہ کو غیر ملکی نمبر سے تاوان کی کال موصول ہونے کے بعد مقدمے میں اغوا برائے تاوان کی دفعات شامل کی گئیں، مذکورہ کیس میں دو ملزمان ارمغان اور شیراز گرفتار ہیں۔

یاد رہے کہ مقتول مصطفیٰ عامر 6 جنوری کو ڈیفنس کے علاقے سے لاپتا ہوا تھا، 15 فروری کو ڈان نیوز کی رپورٹ میں تفتیشی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مصطفیٰ اور ارمغان میں جھگڑے کی وجہ ایک لڑکی تھی جو 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی تھی، لڑکی سے انٹرپول کے ذریعے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔

تفتیشی حکام نے بتایا کہ ملزم ارمغان اور مقتول مصطفیٰ دونوں دوست تھے، لڑکی پر مصطفیٰ اور ارمغان میں جھگڑا نیو ایئر نائٹ پر شروع ہوا تھا، تلخ کلامی کے بعد ارمغان نے مصطفیٰ اور لڑکی کو مارنے کی دھمکی دی تھی۔

پولیس حکام نے بتایا کہ ارمغان نے 6 جنوری کو مصطفیٰ کو بلایا اور تشدد کا نشانہ بنایا، لڑکی 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی جس سے انٹرپول کے ذریعے رابطہ کیا جارہا ہے، کیس کے لیے لڑکی کا بیان ضروری ہے، مصطفیٰ کی لاش ملنے کے بعد مقدمے میں قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

تفتیشی افسران کے مطابق حب پولیس نے کراچی پولیس کو لاش کے حوالے سے اطلاع دی تھی، حب پولیس نے ڈی این اے نمونے لینے کے بعد لاش ایدھی کے حوالے کی تھی، گرفتار کیا گیا دوسرا ملزم شیراز ارمغان کے پاس کام کرتا تھا، قتل کے منصوبے اور لاش چھپانےکی منصوبہ بندی میں شیراز شامل تھا۔

کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول مصطفیٰ کا اصل موبائل فون تاحال نہیں ملا ہے، ملزم ارمغان سے لڑکی کی تفصیلات، آلہ قتل اور موبائل فون کے حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔

کارٹون

کارٹون : 12 مارچ 2025
کارٹون : 11 مارچ 2025