کراچی: واٹر ٹینکر کی ٹکر سے ایک اور شہری جاں بحق، مشتعل افراد نے 5 ٹینکروں کو آگ لگادی
کراچی کے علاقے جیل چورنگی پل پر واٹر ٹینکر کی ٹکر سے ایک اور شہری جان کی بازی ہار گیا جب کہ مشتعل افراد نے 5 واٹر ٹینکروں کو آگ لگادی۔
ڈان نیوز کے مطابق جیل چورنگی پل پر واٹر ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا جس کے بعد مشتعل شہریوں نے 5 واٹر ٹینکروں کو آگ لگادی۔
واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جب کہ فائر بریگیڈ کا عملہ آگ بجھانے کے لیے پہنچ گیا۔
ٹینکر مالک نے دعوی کیا ہے کہ حادثہ کسی اور گاڑی نے کیا لیکن نامعلوم افراد نے گاڑیاں ان کی جلادیں، پولیس نے حادثے سے متعلق مزید تحقیقات شروع کردیں۔
خیال رہے کہ کراچی میں ہیوی ٹریفک، بالخصوص ڈمپرز کے ذریعے حادثات کے بعد مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے ایک پریس کانفرنس میں انتباہ کیا تھا کہ شہر میں ہیوی ٹریفک کو دن کے اوقات میں آنے سے نہ روکا گیا، تو کراچی کے عوام جانتے ہیں کہ کس طرح انہیں روکنا ہے، اس بیان کے اگلے ہی روز لانڈھی اور کورنگی میں 3 سے 4 ٹرک جلا دیے گئے تھے۔
بعد ازاں، ڈمپرز اونرز ایسوسی ایشن کے سربراہ لیاقت محسود نے احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ جلائی گئی گاڑیوں میں قیمتی سامان موجود تھا، انہوں نے ہیوی گاڑیاں کھڑی کرکے نیشنل ہائی وے پر دھرنا بھی دے دیا تھا۔
اس تمام صورت حال کے بعد سندھ پولیس حرکت میں آئی، اور اگلے ہی روز آفاق احمد کو پریس کانفرنس کے بعد گرفتار کرلیا تھا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں آفاق احمد کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی کے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، لاوا پک رہا ہے، صورت حال کو قابو نہ کیا گیا تو کراچی کے حالات 1985 سے زیادہ خراب ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے واضح کیا کہ 100 سے زیادہ کراچی کے شہری ڈمپر اور کنٹینرز مافیا کی بھینٹ چڑھ کر اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، شہر قائد کی موجودہ صورت حال بم کی طرح ہوگئی ہے، جو کسی وقت بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔
دو روز قبل، کراچی میں ہونے والے حادثات میں شہریوں کی اموات پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو دوسرا خط لکھا تھا۔
گورنر سندھ کی جانب سے لکھے گئے خط میں شہر میں انتظامی غفلت، قانون سے روگردانی حادثات کی بڑی وجہ قرار دی گئی۔
یاد رہے کہ کراچی میں ہیوی ٹریفک سے حادثات میں اضافے کے بعد کمشنر کراچی حسن نقوی نے شہریوں کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈمپرز کے ڈرائیورز کے خلاف ایکشن کا حکم دیا تھا۔
کمشنر کراچی نے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ تیز رفتار ڈمپرز کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں، کراچی میں ڈمپرز کے مکمل دستاویزات کی جانچ پڑتال کی جائے، ڈمپرز ڈرائیورز کے دستاویزات کی جانچ پڑتال بھی کی جائے۔
دوسری جانب، سندھ حکومت کا دن کے اوقات میں شہر میں ڈمپر کے داخلے پر پابندی کا فیصلہ کرلیا، ڈمپرز کو رات 11 سے صبح 6 بجے تک شہر میں داخلے کی اجازت ہوگی۔
چیف سیکریٹری سندھ کے زیر صدارت ٹریفک حادثات کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو 3 ماہ کے اندر آپریشن رات کے ٹائم شفٹ کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ اجلاس میں شہر میں چلنے والے تمام بڑے گاڑیوں اور ڈرائیوروں کے فزیکل ویری فکیشن کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے سے کراچی میں تیز رفتار ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز کی وجہ سے موٹرسائیکل سواروں اور کار سوار شہریوں کو کچلنے کے واقعات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
5 فروری کو گلستان جوہر میں راشد منہاس روڈ پر سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے کچرا اٹھانے والے ٹرک نے متعدد گاڑیوں کو ٹکر مار دی تھی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
کراچی کے علاقے کورنگی ابراہیم حیدری سے کراسنگ جاتے ہوئے تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں 3 نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے۔