چیمپئنز ٹرافی جیتنے کے بعد بہت کچھ بدل گیا لیکن ہمارا یقین نہیں بدلا، بابراعظم
قومی ٹیم کے سابق کپتان اور اسٹار بلے باز اپنے ملک میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی جیتنے کے لیے پرامید ہیں، ان کا کہنا ہے کہ 2017 میں چیمپئنز ٹرافی جیتنے کے بعد بہت کچھ بدل گیا لیکن ہمارا یقین اب بھی نہیں بدلا۔
پاکستان کے اسٹار بلے باز بابراعظم 2017 میں سرفراز احمد کی قیادت میں چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی ٹیم کا حصہ تھے، تقریباً 8 سال بعد کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں ان کا شمار دنیا کے بہترین بیٹرز میں ہوتا ہے۔
2017 میں کھیلی گئی چیمپئنز ٹرافی میں بابراعظم نے اپنی کارکردگی سے خود کو عالمی منظرنامے پر ظاہر کیا، انہوں نے بھارت کے خلاف کھیلے گئے فائنل میں 52 گیندوں پر 46 رنز بناکر جیت میں اپنا حصہ بھی ڈالا۔
تاہم، بابراعظم ماضی کو بھلا کر آنے والے ہفتوں میں اپنے ہوم گراؤنڈ میں پاکستانی عوام کے سامنے مزید فتوحات سمیٹنا چاہتے ہیں اور ان کی نظریں ایک بار پھر چیمپئنز ٹرافی جیتنے پر مرکوز ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ طویل عرصے کے بعد پاکستان میں آئی سی سی ٹورنامنٹ ہورہا ہے جس کے لیے مجھ سمیت تمام کھلاڑی اور شائقین کرکٹ بہت پرجوش ہیں۔
2017 کے چیمپئنز ٹرافی کی فائنل کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فخرزمان کی 114 رنز کی اننگز، محمد عامر اور حسن علی کا باؤلنگ اسپیل اور جیت کے لمحات مجھے آج بھی یاد ہیں۔
بابراعظم کا کہنا تھا کہ اس وقت یہ میرے لیے ایک نیا سفر تھا کیوں کہ میں نوجوان کھلاڑی تھا اور بھارت کے خلاف میچ کے دوران جوش کے ساتھ گھبراہٹ بھی تھی لیکن میچ جیتنے کے بعد ہم نے بہت انجوائے کیا اور جیت کا جشن منایا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بہت کچھ بدل گیا ہے، ہمارے پاس تقریباً نئے کھلاڑی ہیں، اس ٹیم میں شامل صرف 3 یا 4 کھلاڑی آج کے اسکواڈ کا حصہ ہیں لیکن ہمارا یقین اور اعتماد نہیں بدلا وہ آج بھی وہی ہے۔
خیال رہے کہ آئی سی سی چیپئنز ٹرافی 2025 کا آغاز کل سے کراچی میں ہورہا ہے، افتتاحی میچ میں پاکستان کا مقابلہ نیوزی لینڈ سے ہوگا۔
اس ٹورنامنٹ میں کین ولیمسن، جو روٹ، اسٹیو اسمتھ اور ویرات کوہلی جیسے بڑے کھلاڑی شامل ہیں لیکن بابراعظم اس وقت ون ڈے کرکٹ کے ٹاپ رینکنگ بلے باز کی حیثیت سے ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سینئر کھلاڑی کی حیثیت سے آپ پر اضافی ذمہ داری ہوتی ہے اور ٹیم بھی آپ پر اعتماد کرتی ہے اور میں اس چیز کو مثبت انداز میں لیتا ہوں، ہر میچ میں بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتا ہوں۔
بابر اعظم نے کہا کہ کسی چیز کا کوئی دباؤ نہیں ہے، ماضی میں جو کچھ ہوا ہے ہم اسے بھول کر اپنے غلطیوں کو بہتر کرنے کی کوشش کریں گے جب کہ ہمیں ہوم گراؤنڈ کا فائدہ بھی ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اچھی کرکٹ کھیلنی ہوگی کیوں کہ دیگر تمام ٹیمیں بھی بہترین ہیں جب کہ کسی بھی ایونٹ کی میزبانی کرنا بہت اہم ہوتا ہے اور پاکستان ایک مہمان نواز ملک ہے یہاں کے لوگ کرکٹ سے بے حد محبت کرتے ہیں اور کرکٹ ہی سب کو متحد کرتی ہے۔