یورپی قوانین کی خلاف ورزی پر گوگل پر بھاری جرمانہ لگانے کی تیاری
گوگل پر یورپی یونین کے قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جائے گا، کیوں کہ اس کے سرچ نتائج میں مجوزہ تبدیلیاں یورپی یونین کے اینٹی ٹرسٹ ریگولیٹر اور ان کے حریفوں کے خدشات کو دور کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق یورپی کمیشن گزشتہ سال مارچ سے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کی ممکنہ خلاف ورزیوں پر گوگل کی تحقیقات کر رہا ہے۔
ایک تحقیق اس بات پر مرکوز ہے کہ آیا گوگل اپنے ذیلی سرچ انجن جیسے گوگل شاپنگ، گوگل فلائٹس اور گوگل ہوٹلز کو حریفوں پر ترجیح دیتا ہے؟، اور کیا یہ گوگل سرچ رزلٹ پر تھرڈ پارٹی سروسز کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے؟، لوگوں کا کہنا ہے کہ آنے والے الزامات کا تعلق اس مسئلے سے ہے۔
گوگل نے دسمبر میں ای ایم ای اے مقابلے کے ڈائریکٹر اولیور بیتھل کی ایک بلاگ پوسٹ کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ کمپنی کمیشن کے ساتھ متوازن حل تلاش کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
بیتھل نے کہا کہ حریفوں کو خوش کرنے کے لیے گوگل کے سرچ رزلٹ فارمیٹ میں مزید تبدیلیوں کے نتیجے میں کچھ مددگار فیچرز کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی نے حالیہ مہینوں میں سرچ رزلٹ فارمیٹس میں متعدد تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے، تاکہ قیمتوں کا موازنہ کرنے والی سائٹس، ہوٹلوں، ایئر لائنز اور چھوٹے خوردہ فروشوں کے متضاد مطالبات کو پورا کیا جاسکے، ان میں سے اکثریت نے ان تجاویز کو ڈی ایم اے کے مطابق نہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
یورپی یونین کے اینٹی ٹرسٹ ریگولیٹرز گوگل کی اس دھمکی سے بھی خوش نہیں ہیں کہ اگر وہ حریفوں کے مطالبات کو حل نہیں کرسکتا، تو وہ سرچ رزلٹ میں بلیو لنکس واپس لائے گا۔
ڈی ایم اے گوگل کو اپنے پلیٹ فارمز پر اپنی مصنوعات کی حمایت کرنے سے روکتا ہے، بصورت دیگر گوگل کو اس کی عالمی سالانہ آمدنی کے 10 فیصد تک جرمانے کا سامنا کرنا ہوگا۔