میانداد اور آفریدی کے چھکوں سے فخر کی سنچری تک: 6 پاک-بھارت ہائی وولٹیج ٹاکرے
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیمپئنز ٹرافی 2025 کا سب سے دلچسپ ٹاکرا کل روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان دبئی میں ہوگا۔
پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان گزشتہ کئی سالوں سے سیاسی مسائل کی وجہ سے دو طرفہ سیریز نہیں ہوئی تاہم دونوں ٹیمیں آئی سی سی ایونٹس میں ضرور مدمقابل ہوتی ہیں جس کا انتظار دنیا بھر کے شائقین کرکٹ کو ہوتا ہے۔
اے ایف پی اسپورٹس نے پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان ون ڈے انٹرنیشنل میں اب تک ہونے والے 6 دلچسپ اور ہائی وولٹیج مقابلوں کا جائزہ لیا ہے۔
میانداد کا یادگار چھکا (1986–شارجہ)
پاکستان کے لیجنڈری بلے باز جاوید میانداد کا آخری گیند پر لگائے گئے چھکے کو نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کے کھلاڑی اور شائقین کرکٹ آج بھی یاد رکھتے ہیں جس کی وجہ سے قومی ٹیم نے ایک وکٹ سے بھارت کے خلاف میچ جیت لیا تھا۔
پاکستان کو مقررہ 50 اوورز میں جیت کے لیے 246 رنز درکار تھے، جاوید میانداد نے 114 گیندوں پر ناقابل شکست 116 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے آخری گیند پر 4 رنز درکار تھے، بھارتی فاسٹ باؤلر چیتن شرما نے فل ٹاس گیند کروائی جس پر میانداد نے گیند کو گراؤنڈ کے باہر تماشائیوں کے درمیان پھینک کر جشن منانا شروع کردیا۔
عمران خان کی تباہ کن باؤلنگ (1985–شارجہ)
قومی ٹیم کے سابق کپتان عمران خان نے ون ڈے انٹرنیشنل میں اپنی بہترین باؤلنگ کرواتے ہوئے بھارت کے خلاف 14 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں لیکن پاکستان بلے بازوں نے فاسٹ باؤلر کی محنت پر پانی پھیر دیا۔
22 مارچ 1985، کو عمران خان نے شارجہ کے میدان میں ھارتی بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی اور مخالف ٹیم کو صرف 125 رنز پر ڈھیر کردیا۔
تاہم، ہدف کے تعاقب میں پاکستانی بیٹنگ لائن بھی ناکام ثابت ہوئی اور 125 رنز کا آسان ہدف بھی حاصل نہ کرسکے، قومی ٹیم 87 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی، رمیز راجا 29 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔
اجے جڈیجا کی جارحانہ بیٹنگ (1996–بنگلور)
1996 کے ورلڈکپ میں 9 مارچ کو کھیلے گئے میچ میں بھارت کے اجے جڈیجا نے 25 گیندوں پر 45 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت بھارت نے ورلڈکپ کے کوارٹر فائنل میں پاکستان کو شکست دی۔
جڈیجا نے پاکستان کے فاسٹ باؤلر وقار یونس پر آخری اوورز میں 4 چکے اور 2 چھکے لگاکر مجموعی اسکور کو 287 رنز تک پہنچا دیا، پاکستان یہ میچ 39 رنز سے ہار گیا تھا۔
ٹنڈولکر کی ماسٹر کلاس اننگز (2003–سنچورین)
بھارت کے لیجنڈری بلے باز سچن ٹنڈولکر نے بھارت کو کئی میچز جتوائے لیکن 2003 کے ورلڈکپ میں پاکستان کے خلاف ان کی 98 رنز کی اننگز سب کے لیے خاص ہے۔
274 رنز کے ہدف کے تعاقب میں سچن ٹنڈولکر نے 75 گیندوں پر شاندار اننگز کھیلی اور پاکستان وسیم اکرم، وقار اور شعیب اختر پر مشتمل باؤلنگ لائن اپ کے باوجود وہ میچ نہ جیت سکا۔
اس میچ کی خاص بات شعیب اختر اور سچن ٹنڈولکر کا آمنا سامنا تھا، جہاں ٹنڈولکر نے راولپنڈی ایکسپریس کی تیز گیند پر یادگار چھکا لگایا تو شعیب اختر نے بھی انہیں آؤٹ کیا لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی۔
شاہد آفریدی کے یادگار چھکے (2014–ڈھاکا)
2014 کے ایشیا کپ میں قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اس وقت ناممکن کو ممکن کردکھایا تھا جب سب امیدیں چھوڑ بیٹھے تھے۔
ایشیا کپ کے اس اہم میچ میں بھارت نے پاکستان کو جیت کے لیے 246 رنز کاہدف دیا تھا جس کے تعاقب میں قومی ٹیم 8 وکٹیں گنواچکی تھی اور آخری 10 رنز درکار تھے، پہلی ہی گیند پر سعید اجمل بھی آؤٹ ہوگئے۔
تاہم، جنید خان نے دوسری گیند پر شاہد آفریدی کو سنگل لے کر دیا اور اس کے بعد بوم بوم آفریدی نے روی چندرن اشون کی گیند پر لگاتار دو چھکے لگائے جس کی بدولت پاکستان نے ڈھاکہ میں بھارت کو ایک وکٹ سے شکست دے کر ایشیا کپ 2014 کے فائنل سے باہر کر دیا۔
فخرزمان اسپیشل (2017–لندن)
گزشتہ چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستانی ٹیم بھارت کے مقابلے میں بظاہر کمزور دکھائی دے رہی تھی لیکن فخر زمان کی شاندار سینچری کی بدولت قومی ٹیم نے بھارت کو 180 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دی۔
فخر زمان نے 106 گیندوں پر 114 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی جس کی بدولت پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 338 رنز بنائے۔
تاہم، محمد عامر، جنید خان، حسن علی اور شاداب خان پر مشتمل پاکستانی باؤلنگ لائن اپ نے بھارت کو صرف 158 رنز پر ہی ڈھیر کردیا۔ فاسٹ بولر حسن علی نے 19 رنز دے کر 3 اور محمد عامر نے 28 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔