چیمپئنز ٹرافی: ویرات کوہلی کی سینچری، بھارت نے یکطرفہ مقابلے میں پاکستان کو شکست دیدی
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) کے میگا ایونٹ چیپمئنز ٹرافی میں ہائی وولٹیج ٹاکرے میں بھارت نے ویرات کوہلی کی شاندار سینچری کی بدولت پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی۔
دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں بھارتی ٹیم کھیل کے ہر شعبے میں پاکستانی ٹیم پر حاوی رہی جب کہ شاہینوں نے ناقص بیٹنگ کے بعد باؤلنگ اور فیلڈنگ میں بھی قوم کو مایوس کیا۔
پاکستانی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 50 اوورز بھی پورے نہیں کھیل سکی، پوری قومی ٹیم 2 گیندیں قبل ہی 241 رنز پر ڈھیر ہوگئی جب کہ بھارت نے مطلوبہ ہدف 42.3 اوورز میں 4 وکٹوں پر حاصل کیا۔
بھارت کی جانب سے شریاس ایئر نے نصف سینچری اسکور کی تاہم تمام تر توجہ کا مرکز ویرات کوہلی رہے جنہوں نے نہ صرف اس میچ میں ون ڈے انٹرنیشنل میں اپنے 14 ہزار رنز مکمل کیے بلکہ میچ کی آخری گیند پر چوکا لگاکر اپنی 51ویں سینچری بھی مکمل کی، ویرات کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
242 رنز کے تعاقب میں پاکستانی باؤلنگ کے ساتھ ساتھ فیلڈنگ میں انتہائی ناقص رہی، قومی فیلڈرز نے دو انتہائی اہم مواقع پر کیچز چھوڑ کر میچ میں کم بیک کرنے کے مواقع گنوائے۔
بھارت بیٹنگ
بھارت کی جانب سے کپتان روہت شرما اور شبمن گل نے ٹیم کا جارحانہ آغاز فراہم کیا، روہت 15 گیندوں پر 20 رنز بنانے کے بعد شاہین آفریدی کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے۔
روہت کے آؤٹ ہونے کے باوجود شبمن گل اور ویرات کوہلی نے تیزی سے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا، 68 رنز کے مجموعی اسکور پر حارث رؤف کی باؤلنگ پر خوشدل شاہ نے شبمن گل کا کیچ چھوڑا، وہ 35 رنز پر بناچکے تھے۔
تاہم، ابرار احمد نے شبمن گل کو 46 رنز پر بولڈ کرکے ان کی نصف سینچری بھی مکمل نہ ہونے دی، اس دوران ویرات کوہلی نے حارث رؤف کو چوکا رسید کرکے ون ڈے انٹرنیشنل میں اپنے 14 ہزار رنز مکمل کیے۔
ویرات کوہلی، سچن ٹنڈولکر اور کمار سنگاکارا کے بعد یہ سنگ میل عبور کرنے والے تیسرے بلے باز ہیں، ویرات نے 287 اننگز، سچن ٹنڈولکر نے 350 اور سنگاکارا نے 378 اننگز میں یہ کارنامہ انجام دیا۔
پاکستان کی جانب سے 159 رنز کے مجموعی اسکور پر شریاس ایئر کو ایک موقع دیا گیا جب وہ 25 رنز پر بیٹنگ کررہے تھے، اس بار خوشدل شاہ کی باؤلنگ پر سعود شکیل نے کیچ چھوڑا۔
ویرات کوہلی نے شریاس ایئر کے ساتھ ملکر 114 رنز کی اہم شراکت قائم کی اور اس دوران دونوں کھلاڑیوں نے اپنی نصف سینچریاں بھی مکمل کیں، شریاس ایئر 56 رنز بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹ گئے۔
ویرات کوہلی آخری لمحات تک وکٹ پر ڈٹے رہے اور اننگز کی آخری گیند پر خوشدل شاہ کو چوکا رسید کرکے اپنی 51ویں سینچری مکمل کی۔
پاکستان بیٹنگ
قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، میچ کے 9 ویں اوور میں بابر اعظم 23 رنز بناکر ہاردک پانڈیا کی گیند پر وکٹ کیپر کے ایل راہل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اگلے ہی اوور میں فخر زمان کی جگہ ٹیم میں شامل کیے گئے اوپنر امام الحق غیرضروری رن لینے کی کوشش میں اکشر پٹیل کی تھرو پر رن آؤٹ ہوگئے، وہ 26 گیندوں پر صرف 10 رنز بناسکے۔
دو وکٹیں جلد گرنے کے بعد کپتان محمد رضوان اور سعود شکیل نے محتاط بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور بورڈ کو آگے بڑھایا، محمد رضوان کو 44 رنز پر ایک موقع ملا جب ہرشت رانا نے ہاردک پانڈیا کی گیند پر ان کا کیچ چھوڑا تاہم وہ اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر اکشر پٹیل کے ہاتھوں 46 رنز پر بولڈ ہوگئے۔
محمد رضوان کی طرح سعود شکیل کو بھی ایک چانس ملا جب اکشر پٹیل کی گیند پر کلدیپ یادو نے ان کا کیچ چھوڑا، تاہم وہ اگلے ہی اوور میں پانڈیا کا شکار بن گئے، سعود 62 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
دونوں سیٹ بلے بازوں کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستانی بیٹنگ لائن سنبھل نہ سکی اور یکے بعد دیگر کھلاڑیوں کے پویلین واپس لوٹنے کا سلسلہ جاری رہا، طیب طاہر 4، شاہین آفریدی صفر، سلمان علی آغا 19، نسیم شاہ 14، حارث رؤف 8 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
خوشدل شاہ نے کچھ مزاحمت دکھائی لیکن جس طرح انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف کھل کر بیٹنگ کی آج وہ اس طرح سے شارٹس نہ کھیل سکے اور آخری اوور میں 38 رنز پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔
بھارت کی جانب سے کلدیپ یادو 3، ہاردک پانڈیا 2 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے جب کہ ہرشت رانا، اکشر پٹیل اور رویندرا جڈیجا کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔
اس سے قبل ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ جو پہلے ہوا وہ ماضی بن چکا، ہم آج اپنی بہترین کارکردگی دکھائیں گے۔
محمد رضوان نے مزید کہا کہ دبئی کے میدان پر ہمارا ریکارڈ بہت اچھا ہے، کھلاڑی دبئی کی کنڈیشن سے اچھی طرح سے واقف ہیں، میچ جیت کر ٹورنامنٹ میں کم بیک کریں گے، انہوں نے بتایا کہ انجری کا شکار فخر زمان کی جگہ امام الحق ٹیم میں شامل ہیں۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہا کہ بھارتی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، بنگلہ دیش کے خلاف ہدف حاصل کرنا آسان نہیں تھا، پاکستان کے خلاف ہرشعبے میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔
پاکستانی پلیئنگ الیون
بھارت کے خلاف اہم ترین میچ میں پاکستان ٹیم اوپنر امام الحق، بابراعظم، سعود شکیل، کپتان محمد رضوان، طیب طاہر، سلمان علی آغا، خوشدل شاہ، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف اور ابرار احمد پر مشتمل ہے۔
بھارتی پلیئنگ الیون
بھارتی ٹیم میں کپتان روہت شرما، شبمن گل، ویرات کوہلی، شریاس ایئر، اکشر پٹیل، کے ایل راہل، ہاردک پانڈیا، رویندرا جدیجا، ہرشت رانا، محمد شامی اور کلدیپ یادیو شامل ہیں۔
سیمی فائنل میں پہنچنے کا امکان؟
پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی کی امیدیں تقریباً دم توڑ گئیں اگر مگر کی صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی ہے۔
پاکستان کو اب نیوزی لینڈ کی بقیہ دونوں میچز میں شکست کا انتظار کرنا ہوگا اور بنگلہ دیش کو بھاری مارجن سے شکست دینا ہوگی جس کے بعد رن ریٹ کی بنیاد پر کوئی بھی ٹیم آگے جائے گی۔
’سیمی فائنل میں پہنچ کر اچھا لگ رہا ہے‘
پاکستان کے خلاف شاندار سینچری اسکور کرنے والے بھارتی اسٹار بیٹر ویرات کوہلی نے کہا ہے کہ سیمی فائنل میں پہنچنے پر بہت اچھا لگ رہا ہے۔
ویرات کوہلی کا کہنا تھا کہ اچھی ساجھے داری قائم کرنے کے بعد آخر میں شریاس ایئر نے تیز بیٹنگ کی، میں نے بھی کچھ باؤنڈریز لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی کارکردگی سے خوش ہوں، جب آپ محنت کرتے ہیں تو اس کا انعام ضرور ملتا ہے، بیٹنگ کے دوران رنز کی رفتار کو برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے۔
’شکست کی وجہ خراب شارٹس بنی‘
قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے پوسٹ میچ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے بہترین باؤلنگ کی اور ہم پر دباؤ بڑھایا، جب کہ ہم نے خراب شارٹ کھیل کر اپنی وکٹیں گنوائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ٹاس جیتا لیکن فائدہ نہیں اٹھا سکے، گزشتہ روز میٹنگ میں تبادلہ خیال ہوا تھا کہ اس پچ پر 280 رنز اچھا ہدف ہوگا، مڈل اوورز میں بھارتی باؤلرز نے عمدہ گیند بازی کا مظاہرہ کیا اور انہوں نے ہماری وکٹیں حاصل کیں۔