• KHI: Maghrib 6:39pm Isha 7:55pm
  • LHR: Maghrib 6:08pm Isha 7:29pm
  • ISB: Maghrib 6:13pm Isha 7:35pm
  • KHI: Maghrib 6:39pm Isha 7:55pm
  • LHR: Maghrib 6:08pm Isha 7:29pm
  • ISB: Maghrib 6:13pm Isha 7:35pm

چیمپئنز ٹرافی کی اختتامی تقریب میں پاکستان کی عدم شمولیت، آئی سی سی پر سوالات اٹھ گئے

شائع March 10, 2025
— فوٹو: آئی سی سی
— فوٹو: آئی سی سی

دبئی میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی اختتامی تقریب میں میزبان ملک پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو نمائندگی نہ ملنے پر سوالات اٹھنے لگے جب کہ سابق قومی کھلاڑیوں نے آئی سی سی کو آڑے ہاتھوں لیا۔

دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت نے نیوزی لینڈ کو 4 وکٹوں کے شکست دے کر تیسری بار ٹائٹل اپنے نام کرلیا، بھارت نے 12 سال بعد چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کی۔

پانچویں بار چیمپئنز ٹرافی کا فائنل کھیلنے والی بھارتی ٹیم نے 2002 میں سری لنکا کے ساتھ مشترکہ طور پر اور 2013 میں چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی۔

بھارت کی جانب سے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے میزبان ملک پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کے بعد نیوٹرل وینیو کے طور پر دبئی کا انتخاب کیا گیا اور بھارت نے فائنل سمیت اپنے تمام میچز اسی مقام پر کھیلے، اگر بھارت فائنل میں نہ پہنچتا تو یہ میچ لاہور میں ہوتا۔

پی سی بی اور بی سی سی آئی کے درمیان دو طرفہ ہائبرڈ ماڈل طے پایا جس کے تحت 2028 تک کے تمام آئی سی سی ایونٹس میں دونوں ممالک کے میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلے جائیں گے۔

چیمپئنز ٹرافی کی اختتامی تقریب میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی غیر حاضر رہے اور ایسے میں بھارتی کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) کے صدر بنی نے کھلاڑیوں کو جیکٹس پہنائیں۔

پاکستان کی طرف سے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر سمیر احمد دبئی اسٹیڈیم میں موجود تھے مگر آئی سی سی نے میزبان ملک کو نمائندگی دینے کی زحمت نہ کی اور وہ پریزنٹیشن تقریب کے دوران اسٹیج پر موجود نہیں تھے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے ٹین اسپورٹس کے پروگرام ’دی ڈی پی ورلڈ ڈریسنگ روم‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس ایونٹ کا میزبان ملک تھا لیکن اس کے باوجود چیف آپریٹنگ آفیسر یا جو بھی چیئرمین پی سی بی کی نمائندگی کر رہے تھے وہ تقریب کے دوران اسٹیج سے غیر حاضر کیوں تھے، کیا انہیں مدعو نہیں کیا گیا تھا؟

وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ میری معلومات کے مطابق محسن نقوی کی طبیعت ناساز تھی جس کی وجہ سے وہ فائنل میں شرکت نہ کرسکے اور ان کی جگہ پی سی بی کے سی او او سمیر احمد سید اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ نے پاکستان کی نمائندگی کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بے شک پاکستان نے فائنل میں رسائی حاصل نہیں کی لیکن اس کے باوجود میزبان ملک کے طور پر پی سی بی حکام کو اسٹیج پر ہونا چاہیے تھا چاہے وہ کسی کو میڈل یا کپ نہیں دیتے لیکن وہاں موجود ضرور ہوتے۔

قومی ٹیم کے سابق اسیپڈ اسٹار شعیب اختر نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ یہ عجیب بات ہے جو میں نے فائنل میں دیکھی کہ پی سی بی کا کوئی نمائندہ پریزنٹیشن تقریب میں موجود نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میزبان ملک تھا لیکن اختتامی تقریب میں پی سی بی کی کوئی نمائندگی نہیں تھی، یہ میری سمجھ سے بالاتر ہے، کوئی نمائندگی کرنے اور ٹرافی دینے کیوں نہیں آیا؟

انہوں نے کہا کہ یہ عالمی اسٹیج تھا اور آپ کو وہاں ہونا چاہیے تھا، اس (ٹورنامنٹ) کی میزبانی ہم نے کی تھی لیکن وہاں کوئی نہیں تھا، اس کے بارے میں سوچیں، یہ دیکھ کر بہت حوصلہ شکنی ہوئی۔

بعد ازاں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں، معاون صوبائی حکومتوں، آئی سی سی کے عہدیداروں اور چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے پاکستان آنے والی تمام کرکٹ ٹیموں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، تاہم انہوں نے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل کی تقریب میں پی سی بی حکام کی غیر موجودگی پر کچھ نہیں کہا۔

اس حوالے سے جب پی سی بی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

کارٹون

کارٹون : 11 مارچ 2025
کارٹون : 10 مارچ 2025