• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:40am
  • LHR: Fajr 4:51am Sunrise 6:12am
  • ISB: Fajr 4:54am Sunrise 6:17am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:40am
  • LHR: Fajr 4:51am Sunrise 6:12am
  • ISB: Fajr 4:54am Sunrise 6:17am

لاہور: غیرملکی مہمانوں کی سیکیورٹی پر مامور گارڈز کی شہری پر فائرنگ اور تشدد، 4 ملزم گرفتار

شائع March 14, 2025
— اسکرین گریب: ڈان
— اسکرین گریب: ڈان

لاہور کے علاقے دھرم پورہ میں واقع بیجنگ انڈر پاس میں غیرملکی مہمانوں کی سیکیورٹی پر مامور گارڈز نے کار سوار شہری کی گاڑی پر فائرنگ کرکے اسے تشدد کا نشانہ بنایا، تاہم نوجوان نے جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائرنگ کرنے والے گارڈ کو قابو کرلیا، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دھرم پورہ انڈر پاس پر ایک نجی سیکیورٹی کمپنی کے مسلح محافظوں نے ایک کار سوار پر گولیاں چلائیں، اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور موقع سے فرار ہو گئے۔

واقعے کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں ایک پرتعیش گاڑی کی حفاظت پر مامور مسلح سیکیورٹی گارڈز کو قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور ہتھیاروں کی نمائش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

ویڈیو کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیکیورٹی گارڈز اور کار سوار شہری کے درمیان تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد انڈر پاس میں ٹریفک کی رفتار سست ہوگئی۔

اس دوران جدید ہتھیاروں سے لیس ایک درجن سے زائد مسلح افراد ڈبل کیبن گاڑیوں سے باہر نکلے اور کار سوار کو گھیرنے کے بعد تلخ کلامی شروع کردی، اسی دوران مسلح افراد میں سے ایک نے کار سوار پر اسلحہ تان کر گولیاں چلا دیں، ایک گولی شہری کی کار کی باڈی میں لگی۔

موقع پر موجود موٹر سائیکل سوار نوجوان کار سوار کی حمایت میں آگئے، اسی دوران نوجوان نے جرات مندانہ قدم اٹھاتے ہوئے اپنی گاڑی سے اتر کر فائرنگ کرنے والے گارڈ کو قابو کر لیا، بعدازاں نوجوان کی شناخت اس کی سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے محمد عمران کے نام سے ہوئی۔

فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ دیگر مسلح افراد اپنے ساتھی کی مدد کے لیے آئے، نوجوان کار سوار کو سرعام پیٹا، گارڈ کو بچایا اور موقع سے فرار ہوگئے۔

تاہم مسلح افراد نے دیکھا کہ ڈولفن پولیس جائے وقوع پر پہنچ رہی ہے اور ان کے لیے صورتحال مشکل ہوسکتی ہے تو انہوں نے ٹریفک جام ہونے کے باعث اپنی ایک گاڑی اور کچھ رائفلیں سڑک پر چھوڑ کر بھاگ نکلنے کو ترجیح دی۔

لاہور پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈولفن پولیس اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ گئی اور فرار ہونے والے سیکیورٹی گارڈز کی لاوارث گاڑی اور اسلحہ قبضے میں لے لیا، تاہم ملزمان کا سراغ نہیں مل سکا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈی آئی جی لاہور آپریشنز فیصل کامران نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکیورٹی گارڈز اور نامعلوم شخص کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیف سٹی کیمروں کی مدد سے حملہ آوروں کا سراغ لگانے اور انہیں گرفتار کرنے کے لیے پولیس کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

دریں اثنا، حملے کا نشانہ بننے والے نوجوان نے سوشل میڈیا پر اپنا تعارف محمد عمران کے طور پر کرایا جو پیشے کے لحاظ سے ایک تاجر ہے، ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی گارڈ نے دوسری مرتبہ ان پر فائرنگ اور انہیں قابو کرنے کی کوشش کی جس پر انہوں نے یہ قدم اٹھایا ہے۔

واقعے کا مقدمہ درج، 4 ملزمان گرفتار

ڈان نیوز کے مطابق لاہور پولیس نے متاثرہ شہری عمران کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے، پولیس کے مطابق مقدمے میں اقدام قتل ، تشدد اور ہراساں کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق سیاہ رنگ کی گاڑیوں میں سوار سیکیورٹی یونیفارم پہنے گارڈز نے تشدد کیا، ملزمان نے کار روکتے ہی فائرنگ کردی۔

پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث 4 ملزمان کو گزشتہ روز ہی گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ سیکیورٹی کمپنی کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔

سیکیورٹی کمپنی کی خدمات لینے والا کون تھا؟

دریں اثنا، واقعے سے متعلق مزید حقائق سامنے آگئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق روفاس کرسٹی نامی پادری نے پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی کی سروسز لیں، روفاس کرسٹی کے 2 امریکی مہمان تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان آئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق میزبان اور مہمان امریکی شہری ایک ساتھ اگلی گاڑی میں سوار تھے، سڑک پر اوور ٹیکنگ کے دوران سیکیورٹی گارڈز کی شہری کے ساتھ تکرار ہوئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق گارڈز اور شہری کے درمیان معاملہ روڈ ریج بنا اور فائرنگ کردی گئی، جس کے بعد روفاس کرسٹی امریکی مہمانوں کے ہمراہ موقع سے روانہ ہوگئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق روفاس کرسٹی اور امریکی مہمانوں کو ایک پولیس اہلکار بھی سیکیورٹی کے لیے فراہم کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 16 مارچ 2025
کارٹون : 15 مارچ 2025