• KHI: Zuhr 12:40pm Asr 5:01pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:29pm
  • ISB: Zuhr 12:16pm Asr 4:34pm
  • KHI: Zuhr 12:40pm Asr 5:01pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:29pm
  • ISB: Zuhr 12:16pm Asr 4:34pm

امریکا کے یمنی حوثیوں پر حملے، شدید بمباری سے 31 افراد ہلاک، ٹرمپ کی ایران کو دھمکی

شائع March 16, 2025
روس نے امریکا سے حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے، ایران نے یمن پر امریکی حملوں کی مذمت کی
—فوٹو: رائٹرز
روس نے امریکا سے حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے، ایران نے یمن پر امریکی حملوں کی مذمت کی —فوٹو: رائٹرز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یمن کے ایران سے وابستہ حوثی باغیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی حملوں کا آغاز کر دیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 31 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے حوثیوں کے اہم حامی ایران کو بھی متنبہ کیا کہ اسے فوری طور پر اس گروپ کی حمایت بند کرنے کی ضرورت ہے، امریکی صدر نے کہا کہ اگر ایران نے امریکا کو دھمکی دی تو امریکا مکمل احتساب کرے گا اور پھر جو ہوگا وہ اچھا نہیں ہوگا۔

ایک امریکی عہدیدار نے خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ یہ حملے کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتے ہیں، یہ جنوری میں ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد مشرق وسطیٰ میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی آپریشن ہے۔

یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکA نے تہران پر پابندیوں کا دباؤ بڑھاتے ہوئے اسے اس کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کی ہے۔

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا کہ ’تمام حوثی دہشت گردوں کے لیے، تمہارا وقت ختم ہو چکا ، اور تمہارے حملے آج سے بند ہونے چاہئیں، اگر ایسا نہیں کیا تو تم ایسی دوزخ برسے گی، جسے تم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا ہوگا۔

یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکی فضائی حملوں میں کم از کم 13 شہری ہلاک اور 9 زخمی ہوئے ہیں۔

حوثیوں کے زیر انتظام المسیرہ ٹی وی نے خبر دی ہے کہ شمالی صوبے صعدہ پر امریکی حملے میں 4 بچوں اور ایک خاتون سمیت کم از کم 11 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے ہیں۔

حوثیوں کے پولیٹیکل بیورو نے ان حملوں کو ’جنگی جرم‘ قرار دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن کی مسلح افواج کشیدگی میں اضافے کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

صنعا کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں حوثیوں کے مضبوط گڑھ کی ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔

عبداللہ یحییٰ نامی ایک رہائشی نے بتایا کہ دھماکے پرتشدد تھے، جن سے ہمارا محلہ لرز کر رہ گیا، خواتین اور بچے زور دار دھماکوں سے خوفزدہ ہوگئے۔

المسیرہ ٹی وی نے اتوار کی علی الصبح خبر دی کہ سعدہ کے شہر دہیان میں ایک اور بجلی گھر پر حملے کے نتیجے میں بجلی منقطع ہوگئی، دہیان وہ جگہ ہے جہاں حوثیوں کے پراسرار رہنما عبدالمالک الحوثی اکثر اپنے مہمانوں سے ملتے ہیں۔

حوثی باغیوں نے نومبر 2023 سے اب تک یمن کے ساحل پر بحری جہازوں پر متعدد حملے کیے ہیں، جس سے عالمی تجارت متاثر ہوئی اور امریکی فوج میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے کی مہنگی مہم پر گامزن ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان نے کہا کہ حوثیوں نے 2023 سے اب تک امریکی جنگی جہازوں پر 174 بار اور تجارتی جہازوں پر 145 بار حملے کیے ہیں۔

حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ یہ حملے غزہ میں حماس کے ساتھ اسرائیل کے تنازع پر فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کیے گئے۔

غزہ تنازع کے آغاز کے بعد سے ایران کے دیگر اتحادی، حماس اور لبنان میں حزب اللہ کو اسرائیل نے شدید طور پر کمزور کر دیا ہے، شام کے صدر بشار الاسد، جو تہران کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتے تھے، کو دسمبر میں باغیوں نے اقتدار سے ہٹا دیا تھا۔

لیکن اس دوران یمن کے حوثی باغیوں نے جارحانہ رویہ اپنایا اور اکثر حملے جاری رکھے، 2 بحری جہاز وں کو غرق کر دیا، ایک پر قبضہ کر لیا اور کم از کم 4 بحری جہازوں کو تباہ کر دیا، جس کی وجہ سے عالمی جہاز رانی میں خلل پڑا، شپنگ کمپنیوں کو جنوبی افریقہ کے ارد گرد طویل اور زیادہ مہنگے سفر پر مجبور ہونا پڑا۔

اس وقت کے صدر جو بائیڈن کی امریکی انتظامیہ نے حوثیوں کی اپنے ساحل پر بحری جہازوں پر حملے کرنے کی صلاحیت کو کم کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن امریکی اقدامات کو محدود کر دیا تھا۔

امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹرمپ نے زیادہ جارحانہ انداز اختیار کرنے کی اجازت دی ہے۔

یمن بھر میں فضائی حملے

حکام کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز یہ حملے بحیرہ احمر میں موجود ہیری ایس ٹرومین طیارہ بردار بحری جہاز کے لڑاکا طیاروں نے کیے تھے۔

مشرق وسطیٰ میں فوجیوں کی نگرانی کرنے والی امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے ہفتے کے روز ہونے والے حملوں کو یمن میں بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز قرار دیا ہے۔

وزیر دفاع پیٹ ہیگ سیٹھ نے ایکس پر لکھا کہ ’حوثیوں نے امریکی جہازوں اور ہوائی جہازوں اور ہمارے فوجیوں پر حملے کیے! یہ اب برداشت نہیں کیا جائے گا‘، اور ایران، جو کہ یمن کا مددگار ہے، نوٹس پر ہے، جہاز رانی کی آزادی کو بحال کیا جائے گا۔

ٹرمپ نے یمن کے خلاف کہیں زیادہ تباہ کن فوجی کارروائی کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملے کو برداشت نہیں کیا جائے گا، جب تک ہم اپنا مقصد حاصل نہیں کر لیتے، تب تک ہم مہلک طاقت کا استعمال کریں گے۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اتوار کی صبح ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ امریکی حکومت کے پاس ایران کی خارجہ پالیسی کو ڈکٹیشن دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے، اسرائیلی نسل کشی اور دہشت گردی کی حمایت بند کی جائے، یمنی عوام کا قتل عام بند کیا جائے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

منگل کے روز حوثی باغیوں نے کہا تھا کہ وہ بحیرہ احمر، بحیرہ عرب، آبنائے باب المندب اور خلیج عدن سے گزرنے والے اسرائیلی بحری جہازوں پر حملے دوبارہ شروع کریں گے۔

امریکی حملے ایسے وقت میں شروع ہوئے، جب چند روز قبل ہی ٹرمپ کی جانب سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط بھیجا گیا تھا، جس میں ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

خامنہ ای نے بدھ کے روز امریکا کے ساتھ مذاکرات کرنے سے انکار کیا تھا۔

4 ایرانی عہدیداروں نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ تہران کو اس بات پر تشویش ہے کہ معاشی مشکلات پر بڑھتا ہوا عوامی غصہ بڑے پیمانے پر مظاہروں کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

امریکی حکام کے مطابق گزشتہ سال ایرانی میزائل اور ڈرون حملوں کے جواب میں میزائل فیکٹریوں اور فضائی دفاع سمیت ایرانی تنصیبات پر اسرائیلی حملوں نے تہران کی روایتی فوجی صلاحیتوں کو کم کر دیا تھا۔

ایران نے جوہری ہتھیار بنانے کی خواہش سے انکار کیا ہے، تاہم اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے خبردار کر رکھا ہے کہ ایران یورینیم کی افزودگی کو ڈرامائی انداز میں بڑھا کر 60 فیصد تک کر رہا ہے، جو تقریباً 90 فیصد ہتھیاروں کی سطح کے قریب ہے۔

مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ کسی سویلین پروگرام کے تحت یورینیم کو اتنی زیادہ مقدار میں افزودہ کرنے کی ضرورت نہیں، اور کسی دوسرے ملک نے جوہری بم بنائے بغیر ایسا نہیں کیا۔

ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور انہیں یمن میں امریکی حملوں کے بارے میں آگاہ کیا، امریکی اور یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین میں اپنی جنگ میں ایران کے فراہم کردہ ہتھیاروں پر انحصار کیا ہے، جن میں میزائل اور ڈرون شامل ہیں۔

روس کا یمن پر حملے روکنے کا مطالبہ

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف حملے بند کرے۔

لاوروف نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ٹیلی فون پر بات کی۔

روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکی نمائندے کے دلائل کے جواب میں سرگئی لاوروف نے طاقت کے استعمال کو فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور تمام فریقوں کو سیاسی بات چیت میں شامل ہونے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ایک ایسا حل تلاش کیا جاسکے جو مزید خونریزی کو روک سکے۔

ایران کی ’وحشیانہ‘ امریکی حملوں کی مذمت

ایران کی وزارت خارجہ نے یمن کے تہران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف مہلک امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان اسمعٰیل بقائی نے ایک بیان میں امریکا کی جانب سے وحشیانہ فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی‘ قرار دیا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 17 مارچ 2025
کارٹون : 16 مارچ 2025