• KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am

افغان مہاجرین کے انخلا کی پالیسی غلط ہے، فیصلے پراعتماد میں نہیں لیا گیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

شائع March 16, 2025 اپ ڈیٹ March 17, 2025 12:03am
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے افغان مہاجرین کے انخلا کے فیصلے پر اعتماد میں نہ لینے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسی بالکل غلط ہے جب کہ وفاق سے مطالبہ ہے کہ پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کو شہریت دی جائے اور انہیں زبردستی بے دخل نہ کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران علی امین گنڈا پور نے وفاق سے پالیسیاں درست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ان پالیسیوں کو دوبارہ نہ دہرایا جائے جو ناکام ہوچکی ہیں، خدارا اپنی سمت درست کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارا پڑوسی ہے اور رہے گا یہ چیز تبدیل نہیں ہوسکتی، ماضی میں بھی افغان مہاجرین سے متعلق جو پالیسی اپنائی گئی وہ انسانی حقوق کے منافی تھی اور اس سے ان کی تذلیل ہوئی۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ افغان مہاجرین کے انخلا کے فیصلے پر مجھے اعتماد میں نہیں لیا گیا اور میں اس پالیسی کے خلاف ہوں، زبردستی افغان مہاجرین کو نہیں نکالنا چاہیے اور میں وہیں کروں گا جو میرے صوبے کے حق میں ہوگا، ان کو ایسا کچھ نہیں کرنے دوں گا جو میری پالیسی اور میرے کلچر کے خلاف ہو۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ میں کیسے افغانیوں کو بارڈر کے باہر کردوں، اگر کوئی افغانی پاکستان کی شہریت لینا چاہتے ہے تو اسے دے دینی چاہیے اور انہیں زبردستی بے دخل نہیں کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے بات چیت کے لیے صوبائی حکومت نے وفاق کو ٹی او آرز بھیجے تھے مگر اب تک اس کا ہمیں کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں دہشت گردی ختم ہوچکی تھی لیکن پھر ریاست نے پوری طاقت پی ٹی آئی کو ختم کرنے میں لگائی اور دہشتگردی کی طرف توجہ نہیں دی گئی جس سے دہشت گردی بڑھی۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام ادارے دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے اقدامات اُٹھائیں، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں صورتحال کی ذمہ داری وفاق کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہے، پولیس پر دیگر صوبوں اور وفاق کی تنقید کو بلکل برداشت نہیں کروں گا، ہمیں این ایف سی شیئرز مل جائے تو پولیس کی تنخواہ بڑھاوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مالی مشکالات کے باوجود پولیس کے لیے اربوں روپے مختص کیے، پولیس کی استعداد کار بڑھانے کے لیے اسلحہ اور دیگر ضروری آلات خریدے جارہے ہیں جب کہ پولیس اہلکاروں کوپیشہ وارانہ تربیت کے لیے نئے سینٹرز بھی قائم کیے جارہے ہیں۔

علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا جو کارکن پرویز خٹک سے ملاقات کرے گا تو وہ پارٹی میں نہیں رہے گا، میں نے محمودخان سے پارٹی سے جانے سے پہلے بات کی تھی اورانہیں منع بھی کیا تھا مگر انہوں نے بات نہیں مانی۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 17 مارچ 2025
کارٹون : 16 مارچ 2025