• KHI: Maghrib 6:47pm Isha 8:04pm
  • LHR: Maghrib 6:21pm Isha 7:43pm
  • ISB: Maghrib 6:27pm Isha 7:51pm
  • KHI: Maghrib 6:47pm Isha 8:04pm
  • LHR: Maghrib 6:21pm Isha 7:43pm
  • ISB: Maghrib 6:27pm Isha 7:51pm

رحیم یارخان: 12 پولیس اہلکاروں کی شہادت میں ملوث ڈاکو کی ہلاکت کا دعویٰ

شائع March 23, 2025
فائل فوٹو؛ اے ایف پی
فائل فوٹو؛ اے ایف پی

پنجاب پولیس نے رحیم یار خان کے کچے کے علاقے میں آپریشن کے دوران ایک ڈاکو کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو گذشتہ برس 12 پولیس اہل کاروں کی شہادت میں ملوث تھا۔

پنجاب پولیس کی جانب سے اتوار کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق، میرا کوش کی عرفیت سے شناخت ہونے والا ایک مشتبہ شخص آج کچا مچکا کے سرحدی علاقے میں ایک آپریشن میں ہلاک ہوا۔

پنجاب پولیس کے ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا کہ ڈی پی او (ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر) رضوان عمر گوندل کی سربراہی میں پولیس نے کچا مچکا میں پولیس اہلکاروں کی شہادت میں ملوث ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کیا۔

دہائیوں سے جنوبی سندھ اور وسطی پنجاب کے دریائی سرحدی علاقوں میں منظم جرائم پیشہ گروہ سرگرم ہیں، جو اکثر اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کے ذریعے پیسہ کماتے ہیں۔

فوج نے 1990 کی دہائی کے اوائل میں سندھ میں جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف وسیع پیمانے پر آپریشن شروع کیا تھا لیکن صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے میں حکومتوں کی مسلسل ناکامی کے بعد وہ دوبارہ سرگرم ہو گئے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ آپریشن کے دوران ایلیٹ پولیس کمانڈوز اور بکتر بند گاڑیاں استعمال کی گئیں۔ ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا کہ پولیس نے ڈاکوؤں کے ٹھکانوں پر چھاپہ مارا اور زبردست فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ مقابلے کے بعد ڈاکو سندھ کی طرف فرار ہوگئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے تلاشی آپریشن کے بعد ڈاکوؤں کے ٹھکانوں کو آگ لگا دی اور بکتر بند گاڑیوں سے ان کا پیچھا کیا۔

رحیم یار خان کے ڈی پی او رضوان عمر گوندل کا کہنا تھا کہ ہم چھوٹے مجرموں اور دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچائیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پنجاب کے انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے پولیس اہلکاروں کو شہید کرنے والے مرکزی ملزم کی ہلاکت پر رحیم یار خان پولیس کو مبارکباد دی۔

گزشتہ ہفتے کے روز، مسلح مشتبہ افراد نے مبینہ طور پر پنجاب سندھ سرحد کے قریب مچکا کے کچے کے علاقے میں بھتہ دینے سے انکار پر ایک کسان کے بیٹے کو قتل کر دیا تھا۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 22 سالہ عبد الوحید موضع سکندر چاچڑ میں گنے کے کھیتوں کو سیراب کر رہا تھا کہ ڈاکوؤں کے ایک گروہ نے مبینہ طور پر اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا اور پھر سندھ کے کچے کے علاقے کی طرف فرار ہو گئے۔

سندھ پولیس اور پاکستان رینجرز (سندھ) نے گزشتہ سال اگست میں صوبے کے دریائی علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف جاری مشترکہ آپریشنوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 30 مارچ 2025
کارٹون : 29 مارچ 2025