حالیہ ماہ میں اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اقدامات کیے جس کے نتیجے میں سنگین انسانی بحران پیدا ہوا، دفتر خارجہ
شائع02 اکتوبر 202409:57pm
ایران کی کارروائی ختم ہو چکی ہے تاہم اگر اسرائیل مزید جوابی کارروائی کرتا ہے تو اس کا جواب بھرپور اور اس سے بھی زیادہ طاقت سے دیا جائے گا، ایرانی وزیر خارجہ
تمام پروازوں کا فلائٹ پلان ازسرنو ترتیب دیا جا رہا ہے، جب تک صورتحال واضح نہیں ہو جاتی، ایرانی کی فضائی حدود استعمال نہیں کی جائیں گی، ترجمان پی آئی اے
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل پر میزائل حملوں کا حکم دیا، حملے کے بعد ایران کسی بھی قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل تیار ہے، ایرانی عہدیدار
حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ کے اتحادی ایران کا مؤقف انتہائی اہم ہوگا کیونکہ اب تک ایران نے تحمل سے کام لیا ہے لیکن اسرائیل کے ایک اور ریڈ لائن عبور کرنے پر ایران کا ردعمل کیا ہوگا؟
اسرائیل نے بتایا ہے کہ وہ لبنان میں اسرائیلی سرحد کے قریب حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے محدود زمینی کارروائیاں شروع کر رہا ہے، امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ
حسن نصراللہ کی جگہ نئے سربراہ کا انتخاب جلد کیا جائے گا، اسرائیل زمینی راستے سے داخل ہوتا ہے تو مزاحمتی قوتیں تصادم کے لیے تیار ہیں، نائب سربراہ نعیم قاسم
حزب اللہ جو نصف صدی سے اسرائیل کے خلاف کھڑی ہونے والی اور اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے والی واحد قوت ہے، اسرائیل 2006ء سے اسے پسپا کرنے کی راہیں تلاش کررہا تھا۔
مشرق وسطٰی میں 'جامع جنگ بندی' میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے، خطے میں کشیدگی ختم کرنے کیلئے اسرائیل اور فسلطین کے درمیان دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے، چین
دنیا بھر کے عوام اسرائیل کی ناجائز صہیونی ریاست کے خلاف آواز بلند کریں، کل ملک بھر میں لبنان اور فلسطین کی مزاحمتی طاقتوں سے یکجہتی کا اظہار کریں، حافظ نعیم الرحمٰن