یہ قیاس آرائیں بھی کی جارہی ہیں کہ جنگ کے بعد اسرائیل اور امریکا غزہ کے علاقے مقامی قبائل میں تقسیم کردیں گے جبکہ حماس نے اس ممکنہ پیش کش کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے۔
امریکی ایوانِ نمائندگان میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل کثرت رائے سے منظور ہوگیا لیکن اگر اس معاملے پر غور کریں تو یہ اتنا امریکا کی قومی سلامتی کا مسئلہ نہیں جتنا یہ اسرائیل کی قومی سلامتی کا مسئلہ ہے۔
فلسطین میں ریپ اور منظم جنسی استحصال کے ثبوت سامنے آرہے ہیں لیکن مغربی میڈیا میں ان ثبوتوں پر کوئی بات نہیں ہوگی کیونکہ اس بار مرتکب اسرائیل جبکہ متاثرین فلسطینی ہیں۔
دنیا میں اپنی ہی حکومتوں کے خلاف آواز اٹھانے کا سلسلہ جاری ہے اور ایک دن ایسا آئے گا جب اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کی پروپیگنڈا پھیلانے کی بھرپور کوشش کے باوجود یہ عوام کو اپنے مؤقف پر قائل نہیں کرپائیں گے۔
ورلڈ کپ کا قطر میں منعقد ہونا اور ایک عرب ٹیم کا سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنا یقیناً مسلم دنیا کے لیے بالعموم اور عرب دنیا کے لیے بالخصوص فخر کا باعث ہے۔