آرمی چیف اور سیاسی جماعتوں کے اجلاس نے ظاہر کیا کہ ریاست کو جن چیلنجز کا سامنا ہے، متعلقہ حکام شعور رکھتے ہیں کہ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے محض ملٹری آپریشن کافی نہیں ہے۔
صرف امید ہی کی جاسکتی ہے کہ مودی کے لیے دعوت نامے کے حصول کی بھارتی درخواست محض کہانی ہی ہو کیوں کہ اس کا رد کیا جانا جواہرلال نہرو کے بھارت کی سفارتی تعظیم کے لیے اچھا نہیں۔
واشنگٹن پاکستان میں مداخلت نہیں کرے گا کیونکہ امریکا کے کوئی بھی ایسے ضروری مفادات وابستہ نہیں جنہیں موجودہ حکومتی نظام سے نقصان پہنچ رہا ہو اور عمران خان کے آنے سے وہ بہتر ہو جائیں۔
جنگ بندی کے باوجود حماس فلسطین کی آزادی کو ایک بار پھر عالمی ایجنڈے کی ترجیحات میں شامل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے جوکہ اس کے مطابق ابراہم معاہدے کے بعد فراموش کیا جارہا تھا۔
فلسطینیوں کی نسل کشی نے بہت سی چیزیں بدل کر رکھ دی ہیں کیونکہ اس المیے میں عالمی قوانین، معاہدوں اور بین الاقوامی اداروں کی ساکھ بری طرح مجروح ہوئی ہے۔
پاکستانی حکام، کابل کو پہلے ہی خبردار کر چکے تھے کہ اگر افغان سرزمین سے پاکستان پر کوئی بڑا حملہ ہوا تو وہ جوابی کارروائی کریں گے اور اموات کو درگزر نہیں کیا جائے گا۔
'10 سال پہلے کس نے سوچا تھا کہ دنیا کے سب سے بڑے سوشل نیٹ ورک کے مالک یوں جرمنی سمیت دیگر ممالک کی اندرونی تحریکوں کی حمایت کریں گے اور انتخابات میں دخل اندازی کریں گے'۔
ہمارے پاس 100 فیصد قابلِ تجدید توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے جس پر منتقلی سے تھرمل اور جوہری توانائی پر انحصار کم ہوجائے گا اور موسمیاتی آفات سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
غزہ-اسرائیل اور روس-یوکرین جنگ کے تناظر میں دیکھا جائے تو بین الاقوامی آرڈر پہلے ہی غیر متعلقہ ہوچکا ہے اور ان جنگوں کو جس طرح استثنیٰ دیا گیا، اس نے جغرافیائی سیاسی افراتفری کو جنم دیا ہے۔
پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کی صورت حال کتنی سنگین ہے لیکن اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ تو معاشرہ کا اس عمل کو قبول کر لینا ہے اور اس طرح کے قتل کو معمول بن جائیں تو یہ تشویشناک ہے۔
جنرل عاصم منیر نے اپنی تعیناتی کے بعد پورا ایک سال ادارے میں موجود عمران خان کے حامیوں سے نمٹتے ہوئے گزارا لیکن اس کے باوجود خان باوردی افسران کو بغاوت پر اکسانے میں ناکام کیوں رہے؟
جب فوجی عدالتوں کے سویلین ٹرائل سے متعلق معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِ التوا ہے تو کیا ایسے میں عام شہریوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے جاسکتے ہیں؟
حالیہ امریکی دعووں کے پیچھے کیا وجوہات ہیں اور اتنے قلیل مدتی وقت میں امریکا نے پاکستان کے میزائل سسٹم پر تیسری اور چوتھی دور کی پابندیاں کیوں لگائی ہیں؟
شام میں امریکا کو ترکیہ کی حمایت کی ضرورت پیش آئی گی، رجب طیب اردوان کی بڑی کامیابی ہے جبکہ ان کے پاس اپنے مفادات کے حصول کے لیے کلیدی فیصلے کرنے کا اختیار ہوگا۔
حالیہ برسوں میں جب اقتدار کے لیے سیاسی جماعتیں اتحاد بنانے اور برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کرتی نظر آئیں تو نوابزادہ نصر اللہ جیسی شخصیت کی شدت سے کمی محسوس ہوئی۔
سوال اٹھتا ہے کہ باغیوں کی حالیہ پیش قدمی کے دوران ایران اور روس بشار الاسد کی مدد کو کیوں نہیں آئے یا آستانہ گروپ نے دانستہ طور پر بشار الاسد کی قربانی دی ہے؟
اگرچہ یہ لوگوں کے نظریے پر منحصر ہے کہ حالیہ پیش رفت دمشقکا زوال ہے یا پھر شام آزاد ہوگیا ہے لیکن یہ دونوں مؤقف اپنے طور پر کسی نہ کسی حد تک درست ہیں۔
پرانے فارمیٹ میں مہارت رکھنے والی ریال میڈریڈ پے درپے یہ ٹائٹل جیتتی آرہی تھی، ایسے میں جب انہیں نئے فارمیٹ میں ٹورنامنٹ کھیلنا پڑ رہا ہے تو ان کا چارم کھو سا گیا ہے۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان تصادم نے مذاکرات کے وہ تمام راستے بند کردیے ہیں جو سیاسی درجہ حرارت کم کرنے اور تناؤ پیدا کرنے والے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے تھے۔
حلب پر حالیہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے کہ جب ایران، روس یا حزب اللہ سمیت بشارالاسد کے کسی بھی اتحادی کے پاس اتنے وسائل یا افواج نہیں کہ وہ فوری شام کی فورسز کی مدد کو آ سکیں۔
تقسیمِ ہند سے پہلے سے کرم میں فرقہ وارانہ تنازعات کی تاریخ تھی جہاں 1938ء میں لکھنؤ فسادات میں کرم میں جھڑپیں ہوئیں جبکہ تقسیم ہند کے بعد پہلا واقعہ 1961ء میں سدہ میں محرم کے جلوس کے دوران پیش آیا۔
اگر اقتدار میں بیٹھے لوگ مظاہرے سے نمٹنے کو اپنی کامیابی سمجھ رہے ہیں تو انہیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اس طرح ان کی اقتدار پر گرفت مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہورہی ہے۔
2035 تک جب ترقی پذیر ممالک کے لیے 300 ارب ڈالر جمع کرنے کے ہدف کا حصول طے پایا ہے، کوئی نہیں جانتا کہ دنیا کہاں کھڑی ہوگی، کیا معلوم اس وقت تک بہت دیر ہوجائے!
بار بار شہروں اور کاروباروں کی بندش، انٹرنیٹ پر پابندیاں اور سڑکوں پر جگہ جگہ موجود کنٹینرز عالمی سطح پر تاثر دیتے ہیں کہ پاکستان ایک غیرمستحکم اور غیر محفوظ ملک ہے۔