چند روز قبل مسلح عسکریت پسندوں نے ضلع ہرنائی کے زرغون غر کے علاقے میں شعبان پکنک پوائنٹ سے شناختی کارڈز دیکھنے کے بعد مجموعی طور پر 14 پکنک منانے والوں کو اغوا کر لیا تھا۔
بلوچستان کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت وفاق سے 667 ارب 50 کروڑ سے زیادہ کی رقم ملے گی، رواں مالی سال کے دوران صوبائی حکومت کو این ایف سی ایوارڈ کی مد میں 493 ارب 70 کروڑ روپے ملے تھے۔
مظاہرین نے پاکستان-افغانستان سرحد کے قریب چمن-قندھار ہائی وے پر گزشتہ 8 ماہ سے جاری اپنا دھرنا برقرار رکھا، تاہم دن بھر کسی قسم کے پرتشدد واقعے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ڈی سی کمپلیکس سمیت تمام سرکاری دفاتر و نجی دفاتر اور بینک مکمل بند رہے، ڈپٹی کمشنر، دیگر ضلعی افسران بھی دفاتر میں موجود نہیں تھے،کوئٹہ چمن شاہراہ پر بھی ٹریفک کی روانی معطل رہی۔
مقامی حکام نے دھرنا مظاہرین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کوئٹہ چمن ہائی وے کو کھولا، تاہم مظاہرین نے شاہراہ کو ایک بار پھر بلاک کردیا جس کے نتیجے میں سرحدی پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہر قسم کی تجارت اور آمدورفت معطل ہو گئی۔
کشتی خراب ہونے کی وجہ سے یہ لوگ سمندر میں بھٹک گئے تھے، اور 20 دنوں سے یہ لوگ سمندر میں بھوکے اور پیاسے رہے، مقامی ماہی گیروں نے بھٹکے ہوئے افراد کو ریسکیو کیا، ڈپٹی کمشنر گوادر
زیارت سمیت بلوچستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے قابل عمل پالیسیاں لائیں گے، سیاحتی فروغ کے قابل عمل منصوبوں کے لیے بلاتاخیر وسائل فراہم کیے جائیں گے، سرفراز بگٹی