ڈان اداریہ: مشرقِ وسطیٰ کے حالات کے پیش نظر اگلے ایرانی صدر کو کن چیلنجز کا سامنا ہوگا؟ ایران کے خطے اور جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے، ایران میں اقتدار کی منتقلی کو دنیا قریب سے دیکھے گی۔ اپ ڈیٹ 21 مئ 2024 04:18pm
اداریہ: ’ریاستی ادارے عہد کریں کہ وہ ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائیں گے‘ اگرچہ ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ ہونے والی سنگین ناانصافی کی بھرپائی تو نہیں ہوسکتی لیکن ریاستی ادارے یہ عہد ضرور کرسکتے ہیں کہ وہ تاریخ کے اس تاریک باب میں کی گئی غلطیوں کو دوبارہ نہیں دہرائیں گے۔
امن کے لیے سفارت کاری وقت کی اہم ترین ضرورت! امن کا دارومدار بھارت پر ہے، جب تک بھارت نہیں کہتا کہ وہ جنگ یا تناؤ نہیں چاہتا تب تک مسئلہ حل ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔
امن کی طرف واپس لوٹنے کی ضرورت ہے دنیا کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ بھارت کو قائل کرے تاکہ کسی بھی طرح اس بھارتی جنون کے آگے بند لگائے جاسکیں۔
اداریہ: انتہاپسند جماعتیں انتخابی جانچ پڑتال سے بالاتر؟ مرکزی دھارے میں لانے کے پریشان کن مسئلے سے اٹھنے والے کئی پالیسی اور قانونی سوالات قالین کے نیچے نہیں دبائے جا سکتے۔
اداریہ: نواز شریف کو فوراً پاکستان لوٹ آنا چاہیے فیصلہ جو بھی ہو، اس کا مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم اور انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہونے کا امکان موجود ہے۔
اداریہ: صحت کی ایک جامع پالیسی کی ضرورت ہے منشوروں کی تیاری کے وقت سیاسی جماعتوں کو حقائق اپنے سامنے رکھنے ہوں گے اور کئی خدشات پر توجہ دینی ہوگی۔
انسانی حقوق اور سیاسی جماعتوں کے منشور سیاسی جماعتوں نے انسانی حقوق کے لیے کچھ نہیں کیا ہے چاہے وہ تازہ قانون سازی کے ذریعے ہو یا موجودہ قوانین کے نفاذ کےذریعے
عدالت کا بحریہ ٹاؤن کے خلاف فیصلہ تاریخ ساز ہے؟ زیادہ ترمیڈیا ادارے بزنس ٹائیکون کی دشمنی سےبچنے کیلئے خاموش تماشائی بنے رہے اور عملی طور پرعوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچائی
اداریہ: مسلم لیگ (ن) کا بجٹ امید پر قائم ہے حکومت سخت خطرات میں گھری ہوئی ہے جس کی وجہ سے وہ ہر ممکن حد تک خصوصی مفادات کے سامنے جھکنے پر مجبور ہے۔
تاحیات نااہلی: تمام فریقوں کو اپنے گریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے اگر شق 62 (1) (ف) کو کھلے انداز میں استعمال کیا گیا تو سیاستدانوں کی ایک بہت بڑی تعداد انتخابات سے باہر ہوجائے گی۔
ملک کو ایک بہتر سینیٹ کی ضرورت ہے سیاسی جماعتوں کی ترجیحات سینیٹ کے آئین میں موجود تصور سے کافی مختلف ہیں۔
عدلیہ کی ذمہ داری قانون کی تشریح کرنا ہے، قانون بنانا نہیں قانون سے اوپر کوئی بھی نہیں، پھر چاہے وہ شخص 3 دفعہ وزیرِ اعظم رہ چکا ہو۔ مگر ذمہ داری دوسری جانب بھی عائد ہوتی ہے۔
اداریہ: عاصمہ جہانگیر نہیں رہیں، مگر کام اب بھی باقی ہے عاصمہ جہانگیر پر پورا پاکستان فخر کر سکتا تھا. ان جیسا بننے کی ہم میں سے زیادہ تر صرف امید ہی کر سکتے ہیں۔
ریاست کو راؤ انوار کی گرفتاری کا وعدہ پورا کرنا ہوگا یہ انتہائی پریشان کن امر ہے کہ آج کے دور میں بھی اس قدر مطلوب شخص قانون کی گرفت سے آزاد ہے۔
قتل کے مقدمات میں ریاست کو خود مدعی بننا چاہیے قتل کے مجرم کو اگر دباؤ کے تحت معاف کر دیا جائے تو حملہ آور دوبارہ قتل کرنے کے لیے آزاد ہوجاتے ہیں۔
اداریہ: معاملہ مالی کرپشن سے آگے کا لگتا ہے یہ خطرہ موجود ہے کہ اگر جلدبازی کی گئی تو اندرونی حلقوں میں بے چینی پھیل سکتی ہے جس کی وجہ سے معاملات بگڑ سکتے ہیں
اداریہ: ہندوستان سے کہتے ہیں کہ آئیے اسموگ کے مسئلے پر بات کریں ہندوستان اور پاکستان کو اِن مسائل کے بارے میں بات کرنی ہی پڑے گی، ورنہ اِسکے سنگین نتائج دونوں کے لیے نقصاندہ ثابت ہوںگے
اداریہ: قیادت کی تبدیلی کا مطلب نئی مسلم لیگ بھی ہوسکتا ہے قیادت کی نواز شریف سے شہباز شریف کو منتقلی نئی پارٹی بننے کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔
کچھی کینال کا افتتاح ایک خوش آئند اقدام مگر تکمیل ضروری ہے ایک عرصے سے محروم صوبہ نئے کینال کے ذریعے دریائے سندھ کے پانی سے مستفید ہوگا۔
غیرت کے نام پر قتل کی معاشرے میں کوئی جگہ نہیں قتل جیسا گھناؤنا جرم، اور وہ بھی جب اپنے گھر والے یہ جرم کریں؟
اداریہ : روہنگیا بحران آن سانگ سوچی کو یہ بھی وضاحت دینے ہوگی آخر کیا وجہ ہے کہ مسلمان وہاں سے اتنی بڑی تعداد میں نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔
سری لنکا کا دورہ پاکستان پوری دنیا کیلئے پیغام ہے سری لنکا کا دورہ اگلے ماہ کے اوائل میں پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان ہونے والی سیریز کی کامیابی پر منحصر ہوگا۔
قائدِ اعظم کا تصورِ پاکستان نفرت اور بگاڑ کا شکار کیوں ہوا؟ ملک کو قائد اعظم محمد علی جناح کی خواہشات کے مطابق قائم ہونے میں شاید ابھی مزید کئی دہائیاں لگیں۔
اداریہ: مشرف کو واپس آ کر عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے مشرف کے نزدیک جن عدالتوں نے نواز شریف کے معاملے میں انصاف کیا ہے، وہ ان کے ساتھ بھی انصاف ہی کریں گی.
اداریہ: شریف خاندان اقتدار گھر میں ہی کیوں رکھنا چاہتا ہے؟ شہباز شریف کو ایک وزیر اعظم بنانا ایک سیاسی تجربہ ہے جس کا نتیجہ کافی بدتر نکل سکتا ہے۔
پاناما فیصلے کے بعد سپریم کورٹ سے چند اہم سوالات سپریم کورٹ کے فل کورٹ کو فوری طور پر آگے آنا ہوگا اور ضروری وضاحت فراہم کرنے ہوگی۔
فیصلے کے بعد جمہوریت کی صورتحال سیاسی لحاظ سے نواز شریف اور ن لیگ نے معزز راستہ اختیار کیا اور عدالتی فیصلے کو فوری طور پر تسلیم کرلیا۔
اداریہ: پاناما کیس کے فیصلے سے جمہوریت کو خطرہ نہیں ہوگا جب سیاسی بازی پر بہت کچھ لگا ہو، وہاں یہ لازم ہے کہ آج کسی نہ کسی کیمپ میں مایوسی ضرور ہوگی۔
لاہور دھماکے پر پنجاب حکومت کو جواب دینا ہوگا پنجاب حکومت کا یہ دعویٰ کہ دہشتگردی کے واقعات میں 70 سے 80 فیصد تک کمی آئی ہے، ناقابلِ قبول ہے۔
وزیرِ اعظم صاحب، عہدہ چھوڑ دیں کسی بھی جمہوری نظام میں اس قدر شکوک و شبہات کی زد میں موجود شخص کو وزارتِ عظمیٰ پر نہیں ہونا چاہیے۔
وزیرِ اعظم نواز شریف کے لیے فیصلے کی گھڑی جےآئی ٹی نے نوازشریف اور ان کے بچوں کی دولت کے جواز کے خلاف کئی تباہ کن مشاہدات کیے۔
ہم ضیا کی تباہ کن راہ پر کب تک چلیں گے؟ 70 سالہ اس ملک کو اب مزید چار دہائیوں پرانی طاقتوں کی پیٹھ پر سوار نہیں ہونا چاہیے۔
کیا ہم فائنل میں ہندوستان کو ہرانے کے لیے تیار ہیں؟ پاکستان کو اپنے روایتی حریف، جسے حالیہ مقابلوں میں ایک واضح برتری حاصل رہی ہے، سے مقابلے میں چوکس رہنا ہوگا۔
اداریہ: جے آئی ٹی کو متنازع نہ ہونے دیا جائے وزیرِ اعظم اور ان کے خاندان کے سیاسی مستقبل کے علاوہ جمہوری نظام کی ساکھ بھی اس وقت زیرِ آزمائش ہے۔