پاکستان 25 ستمبر تک کل 22 اسٹرکچرل بینچ مارکس کے ذریعے اپنے وعدوں پر قائم ہے، ملک کو اگلے پانچ برس کے دوران تقریباً 110.5 ارب ڈالر بیرونی فنانسنگ کی ضرورت ہے۔
اگلے سی پی ایف کے لیے مختص رقم کے بارے میں درست معلومات نہیں، تاہم پاکستان کو ملنے والی امداد 2022سے 2026 تک جاری رہنے والے موجودہ سطح پربرقرار رہنے کا امکان ہے،کنٹری ڈائریکٹر عالمی بینک
موسمیاتی چینلجز سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری نے پاکستان کو 10.8 ارب ڈالر کی امداد دینے کا اعلان کیا تاہم دو سال بعد اب تک صرف 2.8 ارب ڈالر کی رقم دی گئی۔
وفاقی وزارتوں، ڈویژنوں، منسلک محکموں اور ذیلی دفاتر کے عملے اور افسران کے لیے کرائے کے گھروں کے لیے حد کا اطلاق اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور میں ہوگا۔
بجلی کمپنیوں نے منفی فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ ( ایف سی اے) کی مد میں 57 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست دی ہے، تاکہ گزشتہ ماہ صارفین سے وصول کیے گئے 72 ارب روپے واپس کیے جاسکیں۔
یہ پیشرفت تین پاور پروجیکٹس کی تفصیلی تحقیقات کے بعد سامنے آئی، جو اپنے جنریٹنگ یونٹس کو مقررہ معاہدے کی ٹائم لائن کے اندر نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک کرنے میں ناکام رہے۔
گرڈ اسٹیشنوں پر جبری قبضے میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کریں, پاور ڈویژن کا پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین کو خط