• KHI: Maghrib 6:30pm Isha 7:46pm
  • LHR: Maghrib 6:02pm Isha 7:23pm
  • ISB: Maghrib 6:07pm Isha 7:30pm
  • KHI: Maghrib 6:30pm Isha 7:46pm
  • LHR: Maghrib 6:02pm Isha 7:23pm
  • ISB: Maghrib 6:07pm Isha 7:30pm

ملالہ کا دورۂ شام

شائع February 19, 2014

پاکستانی نوجوان سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی، جنھیں لڑکیوں کی تعلیم کیلئے مہم چلانے پر طالبان نے سر میں گولی مار دی تھی، اردن کے شہر مفراق میں واقع شامی پناہ گزین کیمپ پہنچیں۔

ملالہ کی وہاں سولہ سالہ شامی پناہ گزین مازون رکان سے ملاقات ہوئی، ملالہ نے اپنے والد ضیاء الدین یوس فزئی اور اقوام متحدہ کے رضاکاروں کے ہمراہ کیمپ کے متعدد مقامات کا دورہ کیا اور پناہ گزینوں سے مل کر ان کی مشکلات کا احوال جانا۔

سولہ سالہ ملالہ نے پناہ گزین کیمپوں میں بچوں اور خواتين سے بھی ملاقات کی اور انہیں ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ۔
سولہ سالہ ملالہ نے پناہ گزین کیمپوں میں بچوں اور خواتين سے بھی ملاقات کی اور انہیں ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ۔
ملالہ فنڈ کے نام سے قائم ادارہ اردن میں ایک پروجیکٹ شروع کررہا ہے جس کا مقصد کیمپوں میں بچوں کی مدد کرنا ہے اور وہ جلد ہی کیمپ میں موجود لوگوں کی مدد کے لیے فنڈ ریزنگ کا آغاز کریں گی۔
ملالہ فنڈ کے نام سے قائم ادارہ اردن میں ایک پروجیکٹ شروع کررہا ہے جس کا مقصد کیمپوں میں بچوں کی مدد کرنا ہے اور وہ جلد ہی کیمپ میں موجود لوگوں کی مدد کے لیے فنڈ ریزنگ کا آغاز کریں گی۔
دو ہزار تیرہ میں ملالہ نے  تعلیمی پروگرام میں اقوم متحدہ کے نمائندہ خصوصی گورڈن براؤن کے ہمراہ  پروگرام اے ورلڈ ایٹ اسکول نامی این جی او کے تعاون سے شروع کیا گیا تھا اور اس  کے لئے پچاس کروڑ ڈالر رقم مختص کی گئی تھی ۔
دو ہزار تیرہ میں ملالہ نے تعلیمی پروگرام میں اقوم متحدہ کے نمائندہ خصوصی گورڈن براؤن کے ہمراہ پروگرام اے ورلڈ ایٹ اسکول نامی این جی او کے تعاون سے شروع کیا گیا تھا اور اس کے لئے پچاس کروڑ ڈالر رقم مختص کی گئی تھی ۔
اقوم متحدہ کے مطابق گزشتہ سال خانہ جنگی کی وجہ سے بیس لاکھ شامی بچے اسکول جانے سے محروم ہوچکے ہیں۔
اقوم متحدہ کے مطابق گزشتہ سال خانہ جنگی کی وجہ سے بیس لاکھ شامی بچے اسکول جانے سے محروم ہوچکے ہیں۔
دو ہزار بارہ میں ملالہ یوسف زئی کو (نو اکتوبر) کو دن دیہاڑے اس وقت سر میں گولی مار دی گئی جب وہ سوات میں ایک سکول بس میں سوار تھی۔
دو ہزار بارہ میں ملالہ یوسف زئی کو (نو اکتوبر) کو دن دیہاڑے اس وقت سر میں گولی مار دی گئی جب وہ سوات میں ایک سکول بس میں سوار تھی۔
انہوں نے بی بی سی کے لیے لکھے جانے والے ایک بلاگ میں طالبان کی سفاکیوں کو آشکار کیا تھا جس سے انہیں بین لااقوامی شہرت ملی اور گزشتہ سال پاکستان کی حکومت کی طرف سے اولین قومی امن ایوارڈ ملا۔
انہوں نے بی بی سی کے لیے لکھے جانے والے ایک بلاگ میں طالبان کی سفاکیوں کو آشکار کیا تھا جس سے انہیں بین لااقوامی شہرت ملی اور گزشتہ سال پاکستان کی حکومت کی طرف سے اولین قومی امن ایوارڈ ملا۔
اس موقع پر ملالہ نے کہا کہ 'میں دیکھ رہی ہوں کہ چھوٹے بچوں کے پاس پہننے کے لیے جوتے نہیں ان کے کپڑے بھی گندے ہیں اور وہ پریشان ہیں' انہوں نے عالمی برداری سے شامی مہاجرین کے لیے امداد کی بھی اپیل کردی۔
اس موقع پر ملالہ نے کہا کہ 'میں دیکھ رہی ہوں کہ چھوٹے بچوں کے پاس پہننے کے لیے جوتے نہیں ان کے کپڑے بھی گندے ہیں اور وہ پریشان ہیں' انہوں نے عالمی برداری سے شامی مہاجرین کے لیے امداد کی بھی اپیل کردی۔
شام میں تقریباً تین سال سے جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں ایک لاکھ سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں اور اس وجہ سے پہلے ہی ایک نسل تباہ ہو چکی ہے۔
شام میں تقریباً تین سال سے جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں ایک لاکھ سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں اور اس وجہ سے پہلے ہی ایک نسل تباہ ہو چکی ہے۔
شام میں جاری خانہ جنگی نے کمسن بچوں کی معصومیت چھین لی ہے ، کھیلنے کودنے کی عمر میں ننھے فرشتے ہجرت کے دکھ جھیلنے پر بھی مجبور ہیں۔
شام میں جاری خانہ جنگی نے کمسن بچوں کی معصومیت چھین لی ہے ، کھیلنے کودنے کی عمر میں ننھے فرشتے ہجرت کے دکھ جھیلنے پر بھی مجبور ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Toofan Feb 20, 2014 03:40am
Yeh bahut fakhar ki baat hai ke Malala us jagah phonch gayi jis ka haal Pakistan se bhee bad tar hai. Jo log Malala ko aise waise keh rahe hain, un ko ek bachi se jalan bhee ho raha hai aur apne mardangi par sharam bhee. Kya tum log bata sakte ho ke tum bache aur un ki padhaii ke lye kya kar rahe ho. Baatein karna aasan hai jo hum sub kar rahe hain, magar kaam karna mushkil jo Malala kar rahi hai. Allah Malala ko hamesha mehfooz aur kaamyab rakhe.