زندگی میں امیر بننے میں مدد دینے والی عادات
آپ ایسا روزانہ کیا کرتے ہیں جس سے آپ کا بینک اکاﺅنٹ بڑھتا ہے؟ اگر آپ اس سوال کا جواب نہیں دے سکتے تو اب وقت ہے کہ دولت کے حوالے سے نئی عادات کو اپنالیں۔
آپ کی جسمانی صحت کی طرح مالی صحت کا انحصار بھی ان فیصلوں پر ہوتا ہے جو آپ روزمرہ کی زندگی میں کرتے ہیں، جیسے صحت مند عادات یعنی بہتر غذا اور ورزش آپ کو فٹ رکھتی ہیں، اسی طرح کچھ عادتیں آپ کو مالی لحاظ سے دولت مند بننے میں مدد دیتی ہیں۔
اگر آپ امیر بننا چاہتے ہیں تو ان چند مالی عادات کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیں۔
جتنا کماتے ہیں اس سے کم خرچ کریں
یہ ایک بنیادی حصول ہے کہ اگر آپ اپنی آمدنی سے زیادہ خرچ کریں گے تو مالی لحاظ سے کبھی بڑھ نہیںسکتے، مگر چادر دیکھ کر پاﺅں پھیلانا آپ کے ہی ہاتھ میں ہے، بس اپنی آمدنی میں اضافے اور ایک حد میںرہتے ہوئے اخراجات کو کنٹرول کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔
سب سے پہلے خود کو ادائیگی کریں
جب لوگ کہتے ہیں کہ خود کو سب سے پہلے ادائیگی کرو تو ان کا مطلب ہوتا ہے کہ اپنی تنخواہ میں سے گھر کے اخراجات کرنے سے پہلے بچت کا حصہ سب سے پہلے الگ کرلیں، بچت کی کنجی یہی ہے کہ سب سے پہلے بچت کریں، کم ازکم 10 سے 20 فیصد تک بچت کرنے کی کوشش کریں اور اکثر بچت کو عادت بنالیں۔
ایمرجنسی فنڈ بنائیں
مالیاتی ماہر اس بات پر متفق ہیں کہ ایمرجنسی فنڈ مالیاتی صحت کا دل ہے، ایمرجنسی فنڈ کو مستحکم رکھنا آپ کو قرضے سے بچاتا ہے اور اسے کسی ضروری کام کے لیے استعمال میںلایا جاسکتا ہے، جس سے آپ کو اپنے مالی مقصد کے حصول میںمدد ملتی ہے، اس فنڈ کا آغاز چھوٹی سطح پر کریںیعنی ایک ماہ کے اخراجات تک پیسے اس میںرکھیںاور پھر اس کو بچت سے بڑا کرکے ایک سال کے اخراجات تک لے جائیں۔ ایسا کرنے سے آپکو ملازمت جانے یا کسی طبی ایمرجنسی سے نمٹنے کے دوران مالی مشکلات کا سامنا نہیں ہوگا۔
اضافی اخراجات کا بجٹ
بنیادی اخراجات اور بلوں سے ہٹ کر دیگر چیزوں کی خریداری کے بجٹ بنانے کو بھی عادت بنالیں، اب چاہے وہ ہفتے میں دو بار چائے کی پتی خریدنا ہو، کہیںباہر کھانے جانا ہو یا گھر والوں کے لیے تحائف لینے ہوں، یہ بظاہر معمولی اخراجات آپ کی آمدنی کو چوس لیتے ہیں، اگر آپ ان کا خیال نہ رکھیں۔ گزشتہ ماہ کے تمام اخراجات کو کسی جگہ لکھ لیں اور اس سے پہلے کے بھی اخراجات یاد ہوں تو ان کو بھی تحریر کرلیں۔ ان کو ترجیح کے مطابق نمبر دیں اور سرفہرست تین ترجیحات کے لیے اپنے بجٹ کا حصہ بنالیں۔
غیر متوقع کے لیے بچت
اضافی اخراجات اکثر سامنے آتے ہیں، چاہے کوئی حقیقی ایمرجنسی ہو یا نہ ہو وہ آپ کو مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔ آپ کا دانت مسئلہ بن سکتا ہے، بچہ بیمار ہوسکتا ہے یا گھر کی کسی چیز کو فوری مرمت کی ضرورت ہوسکتی ہے، آپ کی آمدنی کو اس وقت دوگنا دھچکا لگ سکتا ہے جب یہ غیر متوقع اخراجات اس وقت سامنے آئیںجب آپ کے ہاتھ میں اضافی آمدنی نہ ہو۔
مالی مقاصد طے کریں
یہ جاننے کے لیے کونسی روزمرہ کی عادات پر توجہ مرکوز کرنا چاہئے اور اپنے مالی معاملات میں کس کو ترجیح دینی چاہئے، اس کے لیے آپ کو اس بات سے واقف ہونا چاہئے کہ آپ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اپنی آمدنی پر نظر ثانی کریں اور ان چیزوں کو دیکھیں جو سب سے زیادہ آمدنی چوستے ہیں، پھر ایسے اقدامات کی شناخت کریں جن سے مختصر المدت اور طویل المدت مالی مقاصد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
اپنی پیشرفت کا جائزہ لینا معمول بنائیں
ہفتے میں ایک بار اس چیز کو دیکھیں کہ آپ کے مالیاتی مقاصد کس حد تک پورے ہورہے ہیں یا کسی قسم کی پیشرفت ہوئی ہے یا نہیں؟ کیا اس کو دھچکا تو نہیں لگا؟
پیسوں کا خیال رکھنا
آپ اپنی آمدنی ان چیزوں پر نہیں صرف کرسکتے جن کے بارے میں آپ کو علم ہی نہ ہو کہ وہ کہاں جارہی ہے، ایک ایسا نظام بنانے کی کوشش کریں جس سے آپ اپنی مالیاتی ٹرانزیکشنز کو ٹریک کرسکیں۔ اب چاہے اس کے لیے پرانے طرز کے قلم کاغذ کا استعمال کریں یا کوئی اسمارٹ فون ایپ، بس آپ کے سامنے ایک واضح تصویر ہونی چاہئے کہ آپ کی آمدنی کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔
مالیاتی اکاﺅنٹس کو چیک کرنا
اپنی آمدنی پر نظر رکھنے کے حوالے سے آپ کو اپنے مالیاتی اکاﺅنٹس کو بھی اکثر چیک کرتے رہنا چاہئے، آپ کو اپنے اخراجات والے اکاﺅنٹس جیسے کریڈٹ کارڈ اور بینک اکاﺅنٹس پر نظرثانی کرنی چاہئے، ماہانہ بلوں کو دیکھیںاور اپنے بجٹ کو اپ ڈیٹ کریں تاکہ ان کی ادائیگی میں تاخیر نہ ہو۔
کم رقم جیب میں رکھنا
اگر آپ کا بٹوہ رقم یا کریڈٹ کارڈ سے بھرا ہوتا ہے تو گھر سے باہر نکلنے پر خوامخواہ ہی خرچہ کرنے کا دل کرنے لگتا ہے، تو کریڈٹ کارڈ اور اضافی رقم گھر میں رکھیں تاکہ خرچہ کرنے کا دل ہی نہ کریں اور ضرورت کے مطابق رقم اپنے ساتھ رکھیں۔
بلوں کی بروقت ادائیگی
بلوں کی بروقت ادائیگی نہ صرف جرمانے سے بچاتی ہے بلکہ یہ مالیاتی سکون اور صحت کی بھی کنجی ہے، اگر بروقت ادائیگی کرنا آپ کے لیے مشکل ہے تو اپنے ماہانہ بلوں کی مقررہ تاریخ کو لکھ لیں، اپنے فون یا ڈائری میںاس حوالے سے یاد دہانی نوٹ لکھ لیں تاکہ آپ ادائیگی کرنا بھول نہ سکیں۔
قرضوں سے گریز
زیادہ انٹرسٹ والے قرضے جیسے کریڈٹ کارڈز وغیرہ کی ادائیگی کافی مشکل ہوسکتا ہے، تو اپنے اخراجات کی عادات کو کنٹرول کرکے نئے قرضوں سے بچیں۔ اگر قرضہ لینا مجبوری ہے تو اس امر کو یقینی بنائیں کہ وہ آپ کے اہم مقاصد کے لیے کام آئے جیسے نیا گھر یا تعلیمی اخراجات وغیرہ۔
خود پر سرمایہ کاری
روزمرہ کی عادات جیسے اچھی غذا اور مناسب نیند، زندگی کے بڑے فیصلے جیسے تعلیم یا کیرئیر بدلنا وغیرہ آپ کی کامیابی کا تعین کرتے ہیں، تو آپ کو ایسے ذہنیت کو اپنانا ہوگا جو آپ کی شخصیت کو اجاگر کرے اور طویل المعیاد بنیادوں پر مقاصد کے حصول میں مددگار ثابت ہوسکے۔
آمدنی کے نئے مواقعوں کی تلاش
اخراجات کو کنٹرول کرنا اور بچت ضروری عادات ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ کمانا بھی اہمیت رکھتا ہے، تو آمدنی بڑھانے کے طریقوں کو دیکھیں، اپنے کسی مشغلے سے کمانے کا ذریعہ ڈھونڈنے کی کوشش کریں، جیسے آن لائن کچھ بنا کر بیچنا وغیرہ، اگر آپ کے پاس وقت نہیں تو اپنی ملازمت میں تنخواہ کو بڑھانے کے طریقے ڈھونڈیں، جانیں کہ تنخواہ میں اضافے کے لیے کیا کچھ درکار ہے اور پھر اس کی کوشش کریں۔ نئی صلاحتیوں اور تعلیم کو سیکھیں جس سے بھی آمدنی میں اضافے کا موقع بڑھ جاتا ہے۔
اپنی دولت کو بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری
آمدنی میںاضافے کے طریقوں کو دیکھنے کے ساتھ ساتھ ہاتھ میں موجود دولت کو بڑھانے کے بارے میں بھی سوچنا چاہئے، اب اس کے لیے آپ سیونگ اکاﺅنٹ کو ترجیح دیتے ہیں یا کسی شعبے میں سرمایہ کاری کو، یہ آپ کا اپنا انتخاب ہوگا۔
اپنی خواہش کو قابو کرنا
اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کسی چیز کو دیکھ کر دل مچل اٹھتا ہے کہ اسے خریدا جائے حالانکہ وہ کسی خاص کام کی نہیں ہوتی، درحقیقت یہ مارکیٹنگ کا کمال ہوتا ہے جو آپ کے ذہن کو مدنظر رکھ کر کی جاتی ہے۔ اس کے لیے اپنی سوچ پر قابو پانے کی کوشش کریں اور مراقبے اور ڈائری لکھنے جیسی عادات سے آپ اس صلاحیت کو پاسکتے ہیں، بس اپنے پاس موجود اشیاءپر قناعت کرنا سیکھیں کیونکہ کسی بھی چیزپر پیسہ آپ کا ہی خرچ ہونا ہے۔
خود کام کرنا سیکھیں
گھر میںمرمت کے متعدد کام ایسے ہوتے ہیں جن کو کسی ماہر سے کروانے کی صورت میں آپ کو کافی خرچہ کرنا پڑتا ہے حالانکہ تھوڑی کوشش کرکے آپبھی انہیںکرسکتے، اب یہ پانی کے پائپ لیک ہونا ہو یا بجلی کا کوئی عام سا مسئلہ، انہیں کرنا اکثر افراد کے لیے کوئی خاص مشکل نہیں ہوتا بس تھوڑی معلومات ہونی چاہئے مگر کسی اور سے کروانے کی صورت میںآپ کو ہزاروں روپے خرچ کرنا پڑسکتے ہیں۔
خریداری منصوبے کے مطابق کریں
بلا سوچے سمجھے شاپنگ یاخریداری اسراف یا زائد خرچے کا باعث بنتی ہے، گھر سے باہر نکلنے سے پہلے منصوبہ بندی کریں، خاص طور پر گھر کا سودا سلف لینے کے لیے، اس سے آپ اپنی ضرورت کے مطابق اشیاءخریدنے تک محدود رہنے میں مدد ملے گی اور پیسوں کا ضیاع نہیںہوگا۔ خریداری کے لیے اشیاءکی فہرست بنائیں اور اس تک محدود رہیں۔
ہر چیزکی قیمت کا موازنہ
اپنی آمدنی کو دانشمندی سے خرچ کرنے کے لیے آپ کو اس قابل ہونا ہوگا کہ کسی چیز کو خریدنے سے پہلے مارکیٹ میںاس کا موازنہ ضرور کریں، کچھ دکانوں پر اگر کوئی چیز جیسے جوتا تین سے چار ہزار کا ملتا ہے تو اسی معیار کا کسی اور مارکیٹ میں اس سے کہیں کم قیمت پر خریدا جاسکتا ہے۔ اسی طرح کوشش کریں ایسی چیز لیں جو زیادہ عرصے تک چل سکیں چاہے وہ کچھ مہنگی ہی کیوں نہ ہو کیونکہ یہ طویل المعیاد بنیادوں پر بچت کا باعث بنتا ہے۔
مالی دھچکوں سے سیکھیں
اگر آپ کو کبھی مالی دھچکا لگا ہو تو یہ سیکھنے کی کوشش کریں کہ ایسا کیا غلط ہوا تھا جو آپ کو اس کا سامنا کرنا پڑا، ہر ایک کو ہی اس طرح کے مالیاتی نقصانات کا سامنا زندگی میں کسی موقع پر ہوتا ہے۔ اپنی ان غلطیوںکو جان کر آپ مستقبل میں اس سے بچ سکتے ہیں۔
بری عادتوں کی روک تھام
آپ نئی مالیاتی صحت مند عادات اپنانے کی کوشش کررہے ہوں تو ان چند بری عادتوں کو اپنی ذات کا حصہ نہیں بنا سکتے جو کامیابی کو ناممکن بنادیں۔ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ آپ کے اندر مالی عادات ہوسکتی ہیں جو آپ کو بار بار اپنے جال میں پھنسا لیتی ہیںجیسے دوستوں یا گھروالوں کے ساتھ باہر گھومنے جانے پر بہت زیادہ خرچہ کرنا وغیرہ، ایسی عام عادتیں اچھی عادتوں سے ہونے والے فائدے سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں۔ دولت بڑھانے کی کوششوں کو تباہ ہونے سے بچانے کے لیے آپ کو ماضی کی کمزوریوں سے نجات پانی ہوگی۔
تبصرے (16) بند ہیں