• KHI: Fajr 5:21am Sunrise 6:38am
  • LHR: Fajr 4:55am Sunrise 6:17am
  • ISB: Fajr 5:01am Sunrise 6:25am
  • KHI: Fajr 5:21am Sunrise 6:38am
  • LHR: Fajr 4:55am Sunrise 6:17am
  • ISB: Fajr 5:01am Sunrise 6:25am

سری لنکا کا دورہ پاکستان پوری دنیا کیلئے پیغام ہے

شائع August 16, 2017

سری لنکن کرکٹ بورڈ نے دورہءِ پاکستان کے لیے رضامندی ظاہر کر کے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کی راہ ہموار کر دی ہے۔ اگلے ماہ ہونے والے دورے میں ٹیم کم از کم ایک ٹی 20 میچ لاہور میں کھیلے گی۔

گذشتہ آٹھ سالوں سے بین الاقوامی کرکٹ سے محروم کرکٹ شائقین اس پیش رفت سے پاکستان میں ایک بار پھر غیر ملکی کرکٹ ٹیموں کی میزبانی کی امید رکھے ہوئے ہیں۔

سری لنکن کرکٹ بورڈ کے سربراہ تھیلنگا سماتھیپالا کے دورہءِ پاکستان کے اعلان میں درحقیقت پوری دنیائے کرکٹ کے لیے ایک پیغام موجود تھا۔ انہوں نے پاکستان میں بہتر سیکیورٹی اور کھیلوں کی صورتحال پر بات کی، جس کی منظوری خود سری لنکن کرکٹ بورڈ کے جائزہ کاروں کی ٹیم دے چکی ہے۔

انہوں نے کرکٹ کھیلنے والی ایشیائی قوموں سے پاکستان کی حمایت کرنے کی درخواست بھی کی۔ یہاں ایک حقیقت یہ ہے کہ 2009 میں وہ سری لنکن ٹیم ہی تھی جس پر لاہور میں دہشتگرد حملہ کیا گیا تھا۔ یہی وہ حملہ تھا جس نے پاکستان سے بین الاقوامی کرکٹ کی میزبانی چھین لی۔ سری لنکا کا دورہءِ پاکستان اب بھی کافی حد تک پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان اگلے ماہ کے اوائل میں ہونے والی سیریز کی کامیابی پر منحصر ہوگا۔

کرکٹ کی خفیہ طاقتوں کے دل پاکستان کی جانب اچانک نرم پڑنے اور بین الاقوامی میچز کے پاکستان میں انعقاد پر غور کرنے کے پیچھے کئی ایک وجوہات ہیں۔ مارچ میں لاہور میں پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں نو غیر ملکی کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ یہ اس جانب پہلا قدم تھا۔ اس کے فوراً بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے میزبانی کے لیے پاکستان کی حمایت کرتے ہوئے ایک ورلڈ الیون لاہور بھیجنے کی حمایت کی۔ جون میں چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کی شاندار کارکردگی نے بھی برف پگھلانے میں مدد دی۔

جب سرفراز احمد کے لڑکوں نے صفِ اول کی ٹیموں جنوبی افریقا، انگلینڈ اور انڈیا کو ہرانے کے بعد ٹرافی اٹھائی، تو نقادوں اور ماہرین سمیت سبھی اس بات پر قائل نظر آئے کہ پاکستان میں اب بھی ہنر کی کوئی کمی نہیں، اور وہاں بین الاقوامی کرکٹ کی عدم موجودگی کے باوجود یہ ٹیم ترقی کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے نومنتخب سربراہ نجم سیٹھی کو بھی کریڈٹ دیا جانا چاہیے جنہوں نے ایشیئن کرکٹ کونسل کی حالیہ میٹنگ میں انڈر 19 ایشیا کپ کو انڈیا سے ملائیشیا منتقل کروانے، اور پھر سری لنکن کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ عہدیداران کو پاکستان میں ٹی 20 سیریز کھیلنے پر آمادہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

انگلش میں پڑھیں۔

یہ اداریہ ڈان اخبار میں 16 اگست 2017 کو شائع ہوا۔

اداریہ

کارٹون

کارٹون : 30 اکتوبر 2024
کارٹون : 29 اکتوبر 2024