• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

قومی اسمبلی میں پنجاب کی نشستیں کم کرنے کی تجویز

شائع October 31, 2017 اپ ڈیٹ November 1, 2017

قومی اسمبلی میں پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں قومی اسمبلی کی مجموعی نشستوں کو برقرار رکھتے ہوئے پنجاب کی 9 نشستوں کو کم جبکہ خیبر پختونخوا (کے پی)، بلوچستان اور اسلام آباد کے لیے نشستوں میں اضافے کے لیے بل کی اصولی طور پر منظوری دے دی گئی۔

اسلام آباد میں اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماوں کا اجلاس ہوا جہاں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ، نوید قمر، صاحبزادہ طارق اللہ، غلام بلور اور دیگر رہنماوں کے علاوہ چئیرمین نادرا، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور محکمہ شماریات کے حکام بھی شریک ہوئے۔

پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں نئی مردم شماری کے بعد قومی اسمبلی کی نشستوں میں صوبوں کے لیے حلقہ بندیوں کے آئینی بل کی اصولی منظوری دے دی گئی۔

بل کے مسودے کےمطابق قومی اسمبلی میں پنجاب کی 7 جنرل اور 2 مخصوص مجموعی طور پر 9 نشستیں کم ہو جائیں گی۔

خیبرپختونخواہ کے لیے قومی اسمبلی میں 5 نشستوں کا اضافہ ہوگا جس کی تقسیم 4 جنرل اور 1 مخصوص نشست کے طور پر کیا گیا ہے، بلوچستان کو اضافی 3 نشستیں مل جائیں گی جو 2 جنرل اور ایک مخصوص نشست پرمشتمل ہوگی۔

نئی حلقہ بندیوں کے نتیجے میں اسلام آباد کو بھی قومی اسمبلی میں ایک اضافی نشست مل جائے گی تاہم سندھ کی نشستوں میں کوئی اضافہ یا کمی نہیں ہوگی۔

اجلاس میں شریک پی پی پی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) نے صوبائی سطح پر مردم شماری کے نتائج پر اپنے اعتراضات کو دہراتے ہوئے کہا ہے اگر اس پر کوئی جواب نہیں دیا گیا تو عدالت سے رجوع کریں گے۔

مزید پڑھیں:حلقہ بندیوں کیلئے مردم شماری نتائج فوری جاری کیے جائیں، ای سی پی

ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم نے واضح کیا ہے کہ مردم شماری پر اعتراضات کے حوالے سے قانونی چارہ جوئی کا حق برقرار رکھتے ہیں۔

پی پی پی رہنما نوید قمر کا کہنا تھا کہ مردم شماری پر ہمارے اعتراضات برقرار ہیں۔

خیال رہے کہ مردم شماری کے حتمی نتائج کا اعلان اگلے سال اپریل میں متوقع ہیں جس کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس نئی حلقہ بندیوں کے لیے مناسب وقت نہیں ہوگا کیونکہ اگلے عام انتخابات سر پر ہوں گے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی متعدد مرتبہ خبردار کیا جاچکا ہے کہ حلقہ بندیوں کے لیے اسمبلی کو فیصلہ کرنا ہوگا ورنہ اگلے انتخابات سے قبل نئی حلقہ بندیاں ممکن نہیں ہوں گی۔

پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں 25 اکتوبر کو کابینہ کے اجلاس میں حلقہ بندیوں کے لیے بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے حوالے سے ہونے والے فیصلے کی روشنی میں منعقد ہوا۔

وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کے اجلاس میں نشستوں کے اضافے کے معاملے میں مشاورت کے بعد بل کو بحث کے لیے پارلیمنٹ کو بھیج دیا گیا تھا۔

اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں پارلیمانی رہنماؤں کا دوسرا اجلاس بدھ کو ہوگا جہاں مردم شماری کے صوبائی نتائج کو تحصیل کی سطح پر زیر بحث لایا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024