• KHI: Asr 4:35pm Maghrib 6:14pm
  • LHR: Asr 4:01pm Maghrib 5:41pm
  • ISB: Asr 4:05pm Maghrib 5:45pm
  • KHI: Asr 4:35pm Maghrib 6:14pm
  • LHR: Asr 4:01pm Maghrib 5:41pm
  • ISB: Asr 4:05pm Maghrib 5:45pm

ووٹرز ملک کی قسمت بدلنے گھر سے نکل آئے

شائع July 25, 2018

عام انتخابات 2018 کے لیے صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک ووٹنگ کا مرحلہ مجموعی طور پر پرامن انداز سے ہوا اور اس بار بدامنی کے کچھ زیادہ واقعات دیکھنے میں نہیں آئے۔

یہ پاکستانی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات تھے جس میں 10 کروڑ 50 لاکھ سے زائد ووٹرز کو رائے دہی کا حق حاصل تھا۔

اب ووٹنگ کی شرح کتنی رہی، یہ تو الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک یا 2 دن بعد بتایا جائے گا، تاہم لوگوں میں اس حوالے سے بہت زیادہ جوش و خروش دیکھنے میں آیا۔

دہشتگردی کے خدشات کے باوجود لوگ اپنے گھروں سے نکلے اور پولنگ اسٹیشنز کے باہر لمبی قطاروں میں لگ کر اپنی پسند کے امیدواروں کو ووٹ ڈالا۔

ہر ایک کی آنکھوں میں ملک کی ترقی کا خواب تھا اور وہ ووٹ کے ذریعے اپنی قسمت بدلنا چاہتے تھے۔

درحقیقت پورے ملک میں اس حوالے سے جشن کا سماں نظر آیا، جس کی تصویری جھلکیاں پیش خدمت ہیں۔

اس بار 2013 کے مقابلے میں لوگوں کے اندر ووٹ ڈالنے کے بعد اس کے اظہار کے لیے انگوٹھوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کا رجحان نظر آیا — آن لائن فوٹو
اس بار 2013 کے مقابلے میں لوگوں کے اندر ووٹ ڈالنے کے بعد اس کے اظہار کے لیے انگوٹھوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کا رجحان نظر آیا — آن لائن فوٹو
شہری علاقوں سے لے دیہات تک خواتین نے بھی ووٹ ڈالنے میں بھرپور جوش و خروش کا مظاہرہ کیا اور لمبی قطاروں کے باوجود اپنے حق رائے دہی کو استعمال کیا — اے ایف پی فوٹو
شہری علاقوں سے لے دیہات تک خواتین نے بھی ووٹ ڈالنے میں بھرپور جوش و خروش کا مظاہرہ کیا اور لمبی قطاروں کے باوجود اپنے حق رائے دہی کو استعمال کیا — اے ایف پی فوٹو
یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ دیہات میں لوگوں کے اندر زیادہ جوش و خروش تھا، شدید گرمی یا حبس بھی انہیں ووٹ ڈالنے سے روک نہیں سکے — اے ایف پی فوٹو
یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ دیہات میں لوگوں کے اندر زیادہ جوش و خروش تھا، شدید گرمی یا حبس بھی انہیں ووٹ ڈالنے سے روک نہیں سکے — اے ایف پی فوٹو
اندرون سندھ بھی لوگوں میں ووٹ ڈالنے کے لیے بھرپور عزم دیکھنے میں آیا جس کی ایک مثال یہ تصویر ہے — آن لائن فوٹو
اندرون سندھ بھی لوگوں میں ووٹ ڈالنے کے لیے بھرپور عزم دیکھنے میں آیا جس کی ایک مثال یہ تصویر ہے — آن لائن فوٹو
کروڑوں افراد نے حق رائے دہی کو استعمال کیا اور ہر عمر و طبقے کے افراد نے ووٹنگ کے عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا — آن لائن فوٹو
کروڑوں افراد نے حق رائے دہی کو استعمال کیا اور ہر عمر و طبقے کے افراد نے ووٹنگ کے عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا — آن لائن فوٹو
معذوری اور عمر بھی لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روک سکے اور جوش و جذبے کے حوالے سے یہ نوجوانوں کو مات دیتے نظر آئے — پی پی آئی فوٹو
معذوری اور عمر بھی لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روک سکے اور جوش و جذبے کے حوالے سے یہ نوجوانوں کو مات دیتے نظر آئے — پی پی آئی فوٹو
کراچی میں بھی پولنگ اسٹیشنز کے باہر لمبی لمبی قطاریں دیکھنے میں آئیں اور اکثر افراد کو ووٹ ڈالنے کا موقع ایک سے 2 گھنٹوں میں ملا — آن لائن فوٹو
کراچی میں بھی پولنگ اسٹیشنز کے باہر لمبی لمبی قطاریں دیکھنے میں آئیں اور اکثر افراد کو ووٹ ڈالنے کا موقع ایک سے 2 گھنٹوں میں ملا — آن لائن فوٹو
ایسے مناظر بھی دیکھنے میں آئے جہاں ووٹ ڈالنے کے لیے بے تاب انتہائی معمر افراد کو ان کے رشتے دار پولنگ اسٹیشن تک لے کر آئے — اے ایف پی فوٹو
ایسے مناظر بھی دیکھنے میں آئے جہاں ووٹ ڈالنے کے لیے بے تاب انتہائی معمر افراد کو ان کے رشتے دار پولنگ اسٹیشن تک لے کر آئے — اے ایف پی فوٹو
ان انتخابات میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ نواز کے درمیان لاہور میں سخت مقابلہ ہے، اور یہ ووٹرز ہی اس کا فیصلہ کریں گے — اے ایف پی فوٹو
ان انتخابات میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ نواز کے درمیان لاہور میں سخت مقابلہ ہے، اور یہ ووٹرز ہی اس کا فیصلہ کریں گے — اے ایف پی فوٹو
ووٹنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا اور یہ سلسلہ شام 6 بجے تک جاری رہا — اے ایف پی فوٹو
ووٹنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا اور یہ سلسلہ شام 6 بجے تک جاری رہا — اے ایف پی فوٹو
بلوچستان میں پہلی بار تپتے صحرا میں بھی پولنگ اسٹیشن قائم کیا گیا، جہاں لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا— ٹوئٹر فوٹو
بلوچستان میں پہلی بار تپتے صحرا میں بھی پولنگ اسٹیشن قائم کیا گیا، جہاں لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا— ٹوئٹر فوٹو
کاالعدم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکسان (ٹی ٹی پی) کے سابق سربراہ حکیم اللہ محسود کے آبائی گاؤں میں پہلی بار پرامن طریقے سے انتخابات کا انعقاد کیا گیا— ٹوئٹر فوٹو
کاالعدم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکسان (ٹی ٹی پی) کے سابق سربراہ حکیم اللہ محسود کے آبائی گاؤں میں پہلی بار پرامن طریقے سے انتخابات کا انعقاد کیا گیا— ٹوئٹر فوٹو
راولپنڈی سے تعلق رکھنے والی اس معمر خاتون کا جذبہ فقیدالمثال ہے جنھوں نے اپنی پسند کے امیدوار کو ووٹ ڈالا — پی پی آئی فوٹو
راولپنڈی سے تعلق رکھنے والی اس معمر خاتون کا جذبہ فقیدالمثال ہے جنھوں نے اپنی پسند کے امیدوار کو ووٹ ڈالا — پی پی آئی فوٹو