• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

امریکا میں علی پے سمیت 8 چینی ایپس پر پابندی عائد

شائع January 6, 2021
— رائٹرز فوٹو
— رائٹرز فوٹو

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت امریکا میں علی پے، وی چیٹ سمیت اور 6 دیگر چینی ایپس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایک اعلیٰ عہدیدار نے وضاحت کی کہ اس ایگزیکٹیو آرڈر کا مقصد چینی حکومت کو امریکی صارفین کے ڈیٹا اکٹھا کرنے سے روکنا ہے۔

اس حکم نامے میں زور دیا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے چینی سافٹ ویئر اپلیکشنز سے قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے جارحانہ اقدامات کیے جائیں۔

اب یہ محکمہ تجارت کی جانب سے تعین کیا جائے گا کہ اس حیکم نامے کے تحت 45 دن کے اندر کونسی ترانزیکشنز پر پابندی عائد ہوتی ہے۔

علی پے، وی چیٹ پے، کیم اسکینر، شیئر ایٹ، ٹینسینٹ کیو کیو، وی میٹ اور ڈبلیو پی ایس آفیس ایپس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

حکم نامے میں لکھا ہے 'اسمارٹ فونز، ٹیبلیٹس اور کمپیوٹرز تک رسائی حاصل کرکے چینی اپلیکیشنز کو صارفین کے بہت زیادہ ڈیٹا تک رسائی مل جاتی ہے، جس میں حساس معلومات بھی ہوتی ہے'۔

دستاویز میں مزید کہا گیا کہ اس طرح ڈیٹا کو جمع کرنے سے چین کو امریکی وفاقی ملازمین اور کنٹریکٹرز کو ٹریک کرنے کا موقع مل سکتا ہے اور ان کی ذاتی تفصیلات کے دستاویزات بنائے جاسکتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ حکم نامہ ان کی صدارت کی مدت کے ختم ہونے 14 دن پہلے جاری کیا گیا ہے۔

دوسری جانب چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے بدھ کو معمول کی بریفننگ کے دوران کہا کہ چین کی جانب سے کمپنیوں کے قانونی حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

ترجمان نے کہا کہ امریکا کی جانب سے اپنے اختیار کا غلط استعمال کیا جارہا ہے اور بلاوجہ غیرملکی کمپنیوں کو دبایا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ علی پے علی بابا کی ذیلی کمپنی ہے اور اس کی جانب سے پابندی پر فی الحال کوئی بیان جاری نہیں ہوا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024