• KHI: Fajr 5:11am Sunrise 6:27am
  • LHR: Fajr 4:40am Sunrise 6:00am
  • ISB: Fajr 4:44am Sunrise 6:07am
  • KHI: Fajr 5:11am Sunrise 6:27am
  • LHR: Fajr 4:40am Sunrise 6:00am
  • ISB: Fajr 4:44am Sunrise 6:07am

ملک میں مارشل لا لگانے کے بیان پر عمران خان شدید تنقید کی زَد میں

شائع November 2, 2022
رانا ثنا اللہ نے کہا کوئی بھی سیاسی جماعت عمران خان کے غیر آئینی اقدام کی کبھی حمایت نہیں کرے گی — فائل فوٹو: ڈان
رانا ثنا اللہ نے کہا کوئی بھی سیاسی جماعت عمران خان کے غیر آئینی اقدام کی کبھی حمایت نہیں کرے گی — فائل فوٹو: ڈان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے مارشل لا لگانے کے بیان پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے اور اتحادی حکومت نے عمران خان پر ملک میں جمہوریت کے خلاف سازش کا الزام لگا دیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے عمران خان کے مارشل لا کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے واضح کیا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت عمران خان کے غیر آئینی اقدام کی کبھی حمایت نہیں کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ’عمران خان کی مارشل لا لگنے کی بات قابل مذمت ہے‘

رانا ثنااللہ نے اسٹیبلشمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ مارشل لا لگا سکتے تھے انہوں نے آئین کی پاسداری اور ملک کو جمہوری راہ پر چلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ 31 اکتوبر کو نجی نیوز چینل کے پروگرام میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ’اگر حکومت چاہتی ہے کہ مارشل لا لگے تو لگا لیں، یہ مجھے کس چیز سے خوف زدہ کر رہے ہیں؟‘

اس بیان کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی نیوز چینل کو بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ، جمہوری نظام کی حمایت کرتی ہے اور ملک میں مارشل لا کے نفاذ کا کوئی امکان نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف سیکیورٹی اداروں کو سیاست میں گھسیٹنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن سیکیورٹی ادارے اپنی آئینی ذمہ داریوں سے بخوبی واقف ہیں۔

مزید پڑھیں: فسادی مارچ روکنے والی فورسز کو اسلحہ رکھنے کی اجازت ہونی چاہیے، وزیر داخلہ

اس کے علاوہ وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے سوشل میڈیا بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ وہ اقتدار میں نہیں تو کوئی اور بھی نا ہو، یہ جمہوری اور آئینی نہیں بلکہ فاشسٹ سوچ کی نشانی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ادارے کہہ رہے ہیں کہ ہم سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے لیکن عمران خان کہتے ہیں کہ مداخلت کرو اور مجھے اقتدار میں لاؤ‘۔

انہوں نے کہا کہ کوئی پارلیمانی اور آئینی جمہوریت پر یقین رکھنے والا سیاستدان اداروں سے غیر آئینی کام کرنے کا مطالبہ کیسے کر سکتا ہے؟

شیری رحمٰن نے کہا کہ عمران خان کی ’26 سال کی جدوجہد‘ صرف چیریٹی کے نام پر پیسے کھانے میں گزری ہے، کون سا سیاستدان اداروں سے غیر آئینی مداخلت یا مارشل لا لگانے کا مطالبہ کرتا ہے؟

اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے کہا کہ عمران خان کی اقتدار میں آنے کی خواہش نے انہیں اس مقام پر پہنچا دیا جہاں وہ اپوزیشن میں بیٹھنے کے بجائے پورے نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024