• KHI: Asr 4:40pm Maghrib 6:20pm
  • LHR: Asr 4:08pm Maghrib 5:49pm
  • ISB: Asr 4:12pm Maghrib 5:53pm
  • KHI: Asr 4:40pm Maghrib 6:20pm
  • LHR: Asr 4:08pm Maghrib 5:49pm
  • ISB: Asr 4:12pm Maghrib 5:53pm

سوڈان سے انخلا کا عمل، سعودی- ایران تعلقات میں گرم جوشی نمایاں

شائع May 1, 2023
ایرانی اعلیٰ حکام کا سعودی عرب میں نیول بیس کا دورہ—فوٹو: الآخباریہ ٹی وی
ایرانی اعلیٰ حکام کا سعودی عرب میں نیول بیس کا دورہ—فوٹو: الآخباریہ ٹی وی

سعودی عرب کی بحریہ کی طرف سے سوڈان سے ایران کے شہریوں کو انخلا کے بعد سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں نمایاں گرم جوشی نظر آرہی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق سعودی عرب نے سوڈان میں جنگ کے دوران ایرانی شہریوں کے انخلا میں بھرپور تعاون کیا ہے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں نمایاں گرم جوشی نظر آنے لگی ہے۔

سعودی عرب کی نیوی پورٹ سوڈان سے 65 ایرانی باشندوں کو جدہ لے آئی جہاں سے وہ تہران روانہ ہوں گے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے سعودی عرب کے ایسے قدم کو ’مثبت عمل‘ قرار دیا جو کہ سعوی-ایران تعاون کی وجہ سے عمل میں آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایک مقامی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انخلا کے آپریشن کی سربراہی کرنے والے سعودی عرب کے سینیئر فوجی عہدیدار نے ایرانی باشندوں کو کہا کہ دونوں ممالک اچھے دوست اور بھائی ہیں اور ان (ایرانیوں) کو سعودی عرب کو اپنا ہی ملک سمجھنا چاہیے۔’

خیال رہے کہ 15 اپریل کو سوڈان میں دو فوجی جرنیلوں کے درمیان شروع ہونے والی لڑائی کے بعد سعودی عرب غیر ملکیوں کے وہاں سے انخلا کا مرکز رہا ہے جہاں متعدد ممالک اپنے شہریوں کو جنگ زدہ صورت حال کے درمیان نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران مشرقی وسطیٰ میں ایک دوسرے کے حریف گروپوں اور ممالک کی سیاست اور جنگ میں معاونت کرکے ایک دوسرے کا اثر رسوخ قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف رہے لیکن مارچ میں چین کی ثالثی میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان بیجنگ میں ایک ملاقات ہوئی جہاں دونوں ممالک نے برسوں سے کشیدہ دو طرفہ تعلقات کی بحالی کے لیے اتفاق کیا۔

یاد رہے کہ 2016 میں سعودی عرب میں معروف شیعہ عالم شیخ نمر النمر کو سزائے موت کے بعد ایرانی مظاہرین کی جانب سے سعودی سفارتی مشنز پر حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد سعودی عرب نے تعلقات منقطع کر دیے تھے۔

تاہم کئی ماہ پر محیط خفیہ سفارت کاری کے بعد 6 مارچ کو ایرانی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری اور سعودی قومی سلامتی کے مشیر کے درمیان بیجنگ میں حتمی مذاکرات شروع ہوئے اور 4 روز تک جاری رہنے والے ان مذاکرات کے بعد 10 مارچ کو دونوں ممالک نے معاہدے کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق دونوں ممالک اپنے مکمل سفارتی عملے کے ساتھ سفارت خانے کھول لیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 30 ستمبر 2024
کارٹون : 28 ستمبر 2024