• KHI: Maghrib 7:25pm Isha 8:54pm
  • LHR: Maghrib 7:11pm Isha 8:49pm
  • ISB: Maghrib 7:22pm Isha 9:04pm
  • KHI: Maghrib 7:25pm Isha 8:54pm
  • LHR: Maghrib 7:11pm Isha 8:49pm
  • ISB: Maghrib 7:22pm Isha 9:04pm

سانحہ 9 مئی کی جے آئی ٹی کو دھمکیاں دینے کا الزام، چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف مقدمہ درج

شائع July 28, 2023
لاہور کے تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں عمران خان کے خلاف مقدمہ انچارج انویسٹی قلعہ گجر سنگھ محمد سرور کی مدعیت میں درج کیا گیا — فائل فوٹو: اے پی
لاہور کے تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں عمران خان کے خلاف مقدمہ انچارج انویسٹی قلعہ گجر سنگھ محمد سرور کی مدعیت میں درج کیا گیا — فائل فوٹو: اے پی

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف 9 مئی کو جناح ہاؤس حملے کی تحقیقات کے لیے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

لاہور کے تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں عمران خان کے خلاف مقدمہ انچارج انویسٹی قلعہ گجر سنگھ محمد سرور کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق چیئر مین پی ٹی آئی کو تھانہ سرور روڈ 96/23 میں تفتیش کے لیے بلایا گیا تھا، 14 جولائی کو پیشی کے دوران عمران خان نے انگلی کے اشارے کے ساتھ جے آئی ٹی کے سربراہ عمران کشور اور دیگر اراکین کو دھمکایا۔

رپورٹ کے مطابق سابق ہی سابق وزیر اعظم نے دھمکی دی کہ پی ٹی آئی کی حکومت واپس آرہی ہے، آپ سن لیں آپ نے رہنا نہیں ہے۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران کسی بھی ملزم کا افسر کو ڈرانا، حکومت میں آکر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کی دھمکی دینا آزادانہ اور غیر جانبدار تفتیش کو روکنا ہے، ملزم کا یہ عمل قانون کی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین 14 جولائی کو 9 مئی کو کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے، وہ 9 مئی سے متعلق کیسز میں تفتیش کا حصہ بنے اور اپنا بیان قلمبند کروایا تھا۔

سابق وزیراعظم کے وکیل علی اعجاز بٹر نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان نے پوچھے گئے تمام سوالات کا جواب دیا، ہم نے لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے حکم کی تعمیل کی اور قانون کے مطابق کارروائی مکمل کرلی گئی ہے۔

عمران خان سے یہ پوچھ گچھ شہر کے سرور روڈ پولیس اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کے سلسلے میں درج ایک مقدمے کے حوالے سے کی گئی تھی۔

مقدمے میں ان پر حملہ آوروں کی مدد کا الزام لگایا گیا ہے جنہوں نے ان کی گرفتاری کے بعد جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ لگا دی تھی۔

9 مئی کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد مظاہرین ملک بھر میں سڑکوں پر نکل آئے تھے اور خاص طور پر لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر توڑ پھوڑ کی اور راولپنڈی میں جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد سابق وزیر اعظم اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 5 جولائی 2024
کارٹون : 4 جولائی 2024