• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm

اظہر مشوانی کے بھائیوں کی بازیابی، سیکریٹری دفاع اور وزارتِ داخلہ سے جواب طلب

شائع June 11, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سوشل میڈیا انچارج اظہر مشوانی کے بھائیوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سیکریٹری دفاع اور وزارتِ داخلہ سے جواب طلب کر لیا۔

ڈان نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شہباز رضوی نے اظہر مشوانی کے والد قاضی حبیب الرحمٰن کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سادہ لباس اور سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے اظہر مشوانی کے دونوں بھائیوں کو حراست میں لیا لہٰذا عدالت دونوں بھائیوں کو بازیاب کروانے کا حکم دے۔

دوران سماعت وکیل درخواست گزار ابوذر سلمان نیازی نے دلائل دیے کہ ہم نے سیکریٹری دفاع اور وزارتِ داخلہ کو بھی درخواست میں فریق بنایا ہے اور جب مغویوں کو گرفتار کیا گیا تو پولیس کے ساتھ انٹیلی جنس کے افسران بھی موجود تھے۔

ان کا کہنا تھاکہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 4 سی ٹی ڈی کے لوگ تھے اور باقی نامعلوم افراد تھے، آسان سا سوال ہے کہ دو لوگ کیوں نامعلوم ہیں؟

جسٹس شہباز رضوی نے ڈی آئی جی سیکیورٹی ملک اویس سے مکالمہ کرتے ہوے کہا کہ آپ کی رپورٹ ہم نے دیکھ لی ہے، آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ نے مغویوں کے حوالے سے ایف آئی آر درج کر لی ہے لیکن اس قسم کے کیسز میں ایف آئی آر دینے سے کام نہیں چلتا۔

جسٹس شہباز رضوی نے پولیس کو مغویان کے حوالے سے نادرا سے مدد لینے کے ساتھ ساتھ سی سی ٹی وی کی فارنزک کرانے کی بھی ہدایت کی۔

وکیل درخواست نے کہا کہ ہم چاہتے کہ آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کی جائے جس پر جسٹس شہباز رضوی نے ریمارکس دیا کہ رپورٹ تو پہلے ہی آچکی ہے کہ مغوی پولیس کے پاس نہیں ہیں۔

وکیل نے دلیل دی کہ رپورٹس بدل بھی جاتی ہیں، پہلے بھی ایسا ہوا ہے جس پر جسٹس شہباز رضوی نے ریمارکس دیے کہ اگر پولیس ایسا کرتی ہے تو پھر دیکھتےہیں۔

عدالت نے اظہر مشوانی کے بھائیوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سیکریٹری دفاع، وزارتِ داخلہ کو بھی نوٹس جاری کر دیے اور کاروائی 13 جون تک ملتوی کر دی۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2024
کارٹون : 27 جون 2024