• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm

بھارت: مغربی بنگال میں مال بردار گاڑی کی مسافر ٹرین کو ٹکر، 8 افراد ہلاک

شائع June 17, 2024
مغربی بنگال میں دونوں ٹرینوں کے درمیان تصادم کے بعد کا منظر— فوٹو: اے ایف پی
مغربی بنگال میں دونوں ٹرینوں کے درمیان تصادم کے بعد کا منظر— فوٹو: اے ایف پی

بھارتی ریاست مغربی بنگال میں مسافر ٹرین اور مال بردار ٹرین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 50 مسافر زخمی ہو گئے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حادثہ مغربی بنگال کے علاقے دارجیلنگ میں اس لیے پیش آیا کیونکہ ایک ٹرین کے ڈرائیور نے سگنل نظرانداز کردیا تھا۔

کنچن جُنگا ایکسپریس کولکتہ میں اگرتلہ سے سیئلدا کی جانب جا رہی تھی کہ مال بردار ٹرین نے انہیں رانگاپنی اسٹیشن کے قریب پیچھے سے ٹکر مار دی۔

ٹکر میں کنچن جُنگا ایکسپریس کی تین بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں جبکہ ایک ٹرین کی بوگی دوسرے پر چڑھ گئی۔

انڈین ریلوے بورڈ کے چیئرمین جیا ورما سنہا نے اپنے بیان میں کہا کہ حادثے میں 50 افراد زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ واقعے میں تین ریلوے ملازمین سمیت 8 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ مال بردار ٹرین نے سگنل کو نظرانداز کیا اور مسافر ٹرین کو پیچھے سے ٹکر مار دی۔

انہوں نے کہا کہ حادثے میں خوش قسمتی سے اموات اس لیے کم ہوئیں کیونکہ کنچن جُنگا ایکسپریس کے پچھلے حصے میں پارسل کوچ تھی اور آگے موجود گارڈز اور مسافروں کے ڈبوں کو کم نقصان پہنچا۔

چیئرمین انڈین ریلوے بورڈ نے کہا کہ وہاں مسافر ٹرین میں دو پارسل کی بوگیاں تھیں جس کی وجہ سے زیادہ نقصان نہیں ہوا تاہم ان کا کہنا ہے کہ گارڈ کی بوگی کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرنے والے کے لواحقین سے اظہار تعزیت کی ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے بھی واقعے کو ہولناک قرار دیتے ہوئے اموات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

مقامی پولیس افسر افتخار الحسن نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تباہ شدہ بوگیوں سے کچھ افراد کو شدید زخمی حالت میں نکالا گیا، واقعے میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ چار زخمیوں کی حالت نازک ہے۔

بھارت میں دنیا کا سب سے بڑا ریلوے نیٹ ورک ہے اور گزرے سالوں کے درمیان ناقص انفرا اسٹرکچر اور ڈرائیور و عملے کی غفلت کی وجہ سے متعدد بڑے حادثات پیش آ چکے ہیں۔

اس سلسلے میں سب سے بدترین حادثہ 1981 میں پیش آیا تھا جب بہار میں پُل عبور کرتے ہوئے دو ٹرینیں پٹڑی سے اتر گئی تھیں جس کے نتیجے میں 800 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

گزشتہ سال ریاست اڑیسہ میں تین ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئی تھیں جس کے نتیجے میں 300 افراد ہلاک ہو گئے تھے جہاں مسافر ٹرین کو غلط ٹریک پر ڈال دیا گیا تھا اور وہ اسٹیشن پر کھڑی مال بردار ٹرین سے ٹکرا گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2024
کارٹون : 27 جون 2024