• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm

مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میں اختلافات شدت اختیار کر گئے

شائع June 20, 2024
فائل فوٹو
فائل فوٹو

حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا اقتدار پیپلزپارٹی کی مرہونِ منت ہے، پیپلز پارٹی کے 45 ارکان مسلم لیگ (ن) کی لائف لائن ہیں،اگر پیپلز پارٹی نہ ہوتی تو پوری مسلم لیگ (ن) آج جیلوں میں ہوتی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو مائنس کر کے آپ وزیر اعظم ہاؤس نہیں بلکہ اڈیالہ جیل میں ہوں گے، حنیف عباسی تفریق اور انتشار کی سیاست کو ہوا دینا بند کرے، پہلے بھی بھٹو شہید کے خلاف بیان دے کر حنیف عباسی نے مکروہ سیاسی عمل کیا تھا، مسلم لیگ (ن) کو اپنی صفوں میں موجود حنیف عباسی جیسوں کی حوصلہ شکنی کرنا چاہیے۔

حسن مرتضی نے کہا کہ پیپلزپارٹی پارلیمانی جمہوریت اور مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتی ہے، پیپلز پارٹی کی قیادت کے خلاف آئندہ بیان بازی کرنے والے کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

بعد ازاں حسن مرتضی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی بلیک میلنگ بند کرے، ہم اکیلے ہی نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کی قیادت بھی اڈیالہ جیل جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی مرچ مصالحے والے بیانات دے کر مستقبل کی سیاست بچانا چاہ رہی ہے، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی ساس بہو کے رشتے کے مطابق چل رہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 1 جولائی 2024
کارٹون : 30 جون 2024