• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm

سوات: توہین مذہب کے الزام میں شہری کے قتل کے 14 ملزمان گرفتار

شائع June 23, 2024
فوٹو: ڈان
فوٹو: ڈان

سوات پولیس نے 3 روز قبل مدین میں مبینہ طور پر قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزام میں زیر حراست ملزم کو زندہ جلانے کے واقعے میں ملوث 14 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق سوات کے علاقے مدین میں توہین مذہب کے الزام میں مشتعل ہجوم نے سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک سیاح شہری کو قتل کردیا تھا۔

سوات پولیس کے مطابق گرفتار تمام افراد کے نام ایف آئی آر میں شامل ہیں، گرفتار کیے جانے والوں میں مرکزی ملزم بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل سوات پولیس نے 2 روز قبل خیبر پختونخوا کے ضلع سوات کے علاقے مدین میں مبینہ طور پر قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزام میں زیر حراست ملزم کو زندہ جلانے کے واقعے پر 2 افراد کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کی تھی لیکن تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی تھی۔

3 روز قبل مشتعل ہجوم نے سوات کے مدین پولیس تھانے میں گھس کر ملزم کو زندہ جلانے کے بعد اس کی لاش، پولیس اسٹیشن اور پولیس کی گاڑی کو آگ لگادی تھی۔

یاد رہے کہ توہین مذہب کے شبہ میں حالیہ ہفتوں میں یہ دوسرا واقعہ ہے جب مشتبہ شخص کو قتل کیا گیا، گزشتہ ماہ سرگودھا میں اسی قسم کے الزامات پر ایک شخص کو قتل کیا گیا تھا۔

مقامی لوگوں نے بتایا تھا کہ کچھ افراد نے بازار میں اعلان کیا کہ ایک شخص نے توہین مذہب کا ارتکاب کیا ہے اور پھر اس کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا، تاہم کچھ ہی دیر بعد سوات کے مشہور سیاحتی مقام مدین کی مساجد سے چند اعلانات کیے گئے جس نے لوگوں کو مشتعل کردیا۔

عینی شاہدین کے مطابق ہجوم نے پولیس اسٹیشن کا رخ کیا اور پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ مشتبہ شخص کو ان کے حوالے کردیں، پولیس کے انکار پر وہ زبردستی اسٹیشن میں داخل ہوئے جس پر پولیس اہلکار اپنی جان بچانے کے لیے وہاں سے بھاگ گئے، تاہم کشیدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مزید نفری طلب کی گئی۔

سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہجوم کی جانب سے پولیس اسٹیشن کو آگ لگائی جارہی ہے، اور مشتبہ شخص پر پیٹرول جھڑک کر آگ لگائی جارہی ہے۔

مدین پولیس اسٹیشن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر محمد علی گنڈا پور نے کہا تھا ’ہم نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور اس حوالے سے معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں، ابتدائی طور پر دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، ایک مقتول کے خلاف اور دوسری تھانے میں گھسنے اور توڑ پھوڑ کرنے پر ہجوم کے خلاف در ج کی گئی ہیں۔

مدین کے ایس ایچ او اسلام الحق نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا تھا کہ تفتیش کا عمل ابھی جاری ہے اور اس کے بعد کوئی بھی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

ایس ایچ او نے کہا تھا کہ مقتول کی شناخت محمد سلیمان کے نام سے ہوئی، جو سیالکوٹ کا رہائشی ہے اور اس نے اپنی شناخت سنی مسلمان کے طور پر کی تھی جب اسے تھانے لایا گیا تھا اور اس نے مبینہ فعل کے ارتکاب سے انکار کیا تھا، تاہم اس شخص کو لانے کے چند لمحوں بعد ایک ہجوم پولیس اسٹیشن پہنچ گیا۔

ایس ایچ او نے مزید کہا تھا کہ جب مجھے خطرہ محسوس ہوا تو میں نے اس شخص کو پولیس سرونٹ کوارٹر میں منتقل کیا لیکن ہجوم تھانے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا اور اسے تلاش کرنے کے بعد کوارٹر میں آیا اور اسے اپنے ساتھ لے گیا۔

سوات کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) ڈاکٹر زاہد اللہ خان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا تھا کہ مدین اور سوات میں صورتحال معمول پر اور پر امن ہے، ہم نے علاقے میں اضافی سیکیورٹی تعینات کر دی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2024
کارٹون : 27 جون 2024