• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm

ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ویٹنری ڈاکٹر اغوا، اہل خانہ سے 8 کروڑ تاوان طلب

شائع June 23, 2024
فائل فوٹو: ہیرالڈ
فائل فوٹو: ہیرالڈ

خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان سے جانوروں کے معالج کو اغوا کر لیا گیا، اغوا کاروں نے مغوی ڈاکٹر کی فیملی سے 8 کروڑ تاوان طلب کیا ہے۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈیرہ اسمٰعیل خان سے ویٹرنری ڈاکٹر سید غضنفر حسین شاہ کو اغوا کر لیا گیا۔

مغوی ڈاکٹر محکمہ مصنوعی نسل کشی حیوانات رتہ کلاچی ڈیرہ اسمٰعیل خان میں تعینات تھے۔

رپورٹ کے مطابق سید غضنفر حسین شاہ گھر سے موٹر سائیکل پر ڈیوٹی کے لیے روانہ ہوئے تو راستے میں نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اغوا کاروں نے مغوی ڈاکٹر کے اہل خانہ کو موبائل فون کے ذریعے کال کی اور ان سے سید غضنفر حسین شاہ کی رہائئی کے بدلے 8 کروڑ تاوان طلب کیا ہے۔

متاثرہ خان نے سید غضنفر حسین شاہ کے اغوا میں کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

واضح رہے کہ 27 اپریل کو خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں کے علاقے ٹانک سے سیشن جج شاکراللہ مروت کو اغوا کرلیا گیا تھا جنہیں 2 روز بعد ہی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارےنے مشترکہ کارروائی بازیاب کرا لیا تھا۔

ڈیرہ اسمعٰیل خان محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا مغوی بازیاب ہونے کے بعد بحفاظت گھر پہنچ گئے ہیں، بازیابی سے قبل نامعلوم مقام سے بھیجے گئے ویڈیو بیان میں شاکراللہ مروت نے کہا تھا کہ ’طالبان مجھے یہاں لائے ہیں، یہ ایک جنگل ہے اور جنگ جاری ہے۔‘

ایک منٹ طویل ویڈیو پیغام میں سیشن جج نے کہا تھا کہ ان کی رہائی تبھی ممکن ہے جب عسکریت پسندوں کا مطالبہ مان لیا جائے، میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں، پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے درخواست کرتا ہوں کہ طالبان کے مطالبات کو تسلیم کیا جائے اور میری بازیابی کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔’

جج کیسے اغوا ہوئے تھے؟

یاد رہے کہ 27 اپریل کو خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں تعینات سیشن جج شاکراللہ مروت کو اغوا کرلیا گیا تھا۔

خیبر پختونخوا پولیس نے بتایا تھا کہ سیشن جج شاکر اللہ مروت ٹانک سے ڈیرہ اسمٰعیل خان جارہے تھے کہ مسلح افراد نے ڈیرہ روڈ بھگوال سے انہیں اغوا کرلیا۔

گزشتہ روز 28 اپریل کو جج کے اغوا کی ایف آئی آر تھانہ سی ٹی ڈی ڈیرہ اسمٰعیل خان درج کی گئی تھی جس میں دہشتگردی کی دفعات سمیت دیگر دفعات شامل تھیں۔

ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ ڈیرہ ٹانک روڈ گرہ محبت موڑ پر جب جج کی گاڑی پہنچی تو 25 سے 30 ملزمان وہاں کھڑے تھے، ملزمان بھاری اسلحے سے لیس تھے اور انہوں نے 4،5 موٹرسائیکلوں سے روڈ بلاک کررکھا تھا، ملزمان نے گاڑی کو روک کر اس پر فائر کیے، فائرنگ سے جج اور ڈرائیور گاڑی سے اتر گئے۔

اس میں کہا گیا کہ مبینہ دہشتگردوں نے جج کے ڈرائیور کی آنکھ پر کپڑا باندھا اور 5 دہشتگرد جج کے ساتھ گاڑی میں سوار ہوگئے، 40 منٹ کے بعد گاڑی کو روکا تو گاڑی جنگل پہنچ چکی تھی، جج پینٹ شرت پہنے ہوئے تھے، ملزمان نے گاڑی میں سے شلوار قمیض نکال کر ان کو اسے پہننے کو کہا، جج نے لباس تبدیل کیا، بعدازاں دہشتگردوں نے گاڑی کو آگ لگادی۔

ایف آئی آر کے مطابق ڈرائیور کو رہا کرکے دہشتگردوں نے اپنا پیغام پہنچانے کو کہا، دہشتگردوں نے کہا کہ ان کے رشتہ داروں اور خواتین کو جیلوں میں رکھا ہوا ہے، دہشتگرد اپنے مطالبات پیش کریں گے، اگر پورے کیے تو جج کو چھوڑ دیں گے، ورنہ سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

اس میں مزید بتایا گیا کہ دہشتگرد جج کو موٹرسائیکل پر لے کر جنگل کی طرف روانہ ہوگئے۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2024
کارٹون : 27 جون 2024